غزہ نسل کشی کے ۲؍ سال مکمل ہونے پر ’’یوگوو‘‘ نے ایک سروے جاری کیا ہے جس میں برطانیہ میں اسرائیل کیلئے ہمدردی تاریخی طور پر کم ترین سطح پر ہے جبکہ فلسطینیوں کے حق میں رجحان بڑھا ہے۔
EPAPER
Updated: October 06, 2025, 9:52 PM IST | London
غزہ نسل کشی کے ۲؍ سال مکمل ہونے پر ’’یوگوو‘‘ نے ایک سروے جاری کیا ہے جس میں برطانیہ میں اسرائیل کیلئے ہمدردی تاریخی طور پر کم ترین سطح پر ہے جبکہ فلسطینیوں کے حق میں رجحان بڑھا ہے۔
غزہ نسل کشی کے ۲؍ سال مکمل ہونے کے موقع پر کئے گئے ایک تازہ YouGov سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ برطانوی عوام میں اسرائیل کیلئے ہمدردی ریکارڈ حد تک کم اور فلسطینیوں کیلئے حمایت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ یہ سروے ۱۷؍ اور ۱۸؍ ستمبر ۲۰۲۵ء کو کیا گیا، جس میں عوامی رویوں کا جائزہ لیا گیا کہ دو سال بعد غزہ جنگ کے بارے میں برطانوی عوام کیا سوچتے ہیں۔
اسرائیل کیلئے ہمدردی صرف ۱۲؍ فیصد
سروے کے مطابق صرف ۱۲؍ فیصد برطانوی شہری فلسطین اسرائیل تنازع میں اسرائیل کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں جو اکتوبر ۲۰۲۳ء کے بعد سب سے کم ہے۔ دوسری جانب ۳۸؍ فیصد برطانوی، فلسطینیوں کے ساتھ زیادہ ہمدردی رکھتے ہیں، جو جولائی میں ریکارڈ کئے گئے ۳۷؍ فیصد سے ایک فیصد زیادہ ہے۔ ۱۷؍ فیصد عوام نے کہا کہ وہ دونوں فریقوں کے ساتھ یکساں ہمدردی رکھتے ہیں جبکہ ۳۲؍ فیصد نے کسی واضح مؤقف سے گریز کیا۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ: فریڈم فلوٹیلا کا نیا قافلہ ۵۴۵؍ کلومیٹر دور، عالمی کارکنوں کی تحفظ کی اپیل
ایک تہائی برطانویوں کو اسرائیل سے کوئی ہمدردی نہیں
سروے کے نتائج میں سب سے نمایاں بات یہ ہے کہ ۳۵؍ فیصد برطانویوں نے کہا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ ’’بالکل بھی ہمدردی نہیں رکھتے‘‘، جو جولائی کے مقابلے میں ۵؍ پوائنٹس زیادہ ہے۔ صرف ۱۰؍ فیصد نے کہا کہ وہ اسرائیلیوں کے ساتھ ’’بہت زیادہ‘‘ ہمدردی رکھتے ہیں، اور ۲۹؍ فیصد ’’کچھ حد تک‘‘ ہمدردی ظاہر کی، یہ مجموعی طور پر اب تک کی سب سے نچلی سطح ہے۔
فلسطینیوں کیلئے ہمدردی ۶۱؍ فیصد
اس کے برعکس فلسطینیوں کیلئے عوامی ہمدردی مستحکم رہی ہے۔ ۳۵؍ فیصد برطانویوں نے ’’بہت زیادہ‘‘ اور ۲۶؍ فیصد نے ’’کچھ حد تک‘‘ ہمدردی ظاہر کی۔ مجموعی طور پر یہ ۶۱؍ فیصد فیصد رہا۔ صرف ۱۶؍ فیصد نے کہا کہ وہ فلسطینیوں کیلئے بالکل بھی ہمدردی نہیں رکھتے۔
اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو ناجائز قرار دینے والوں کی تعداد بڑھ کر ۵۷؍ فیصد
سروے سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ برطانوی عوام کی اکثریت اب غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو ناجائز سمجھتی ہے۔ جولائی کے بعد سے اس رائے میں ۶؍ پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے، اور یہ شرح ۵۷؍ فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو اب تک کی سب سے زیادہ ہے۔ جبکہ صرف ۱۸؍ فیصد برطانوی ان کارروائیوں کو ’’جائز‘‘ سمجھتے ہیں، جو اب تک کی سب سے کم سطح ہے۔
نصف برطانوی، فوجی کارروائی کے آغاز کو درست لیکن ’’زیادتی‘‘ سمجھتے ہیں
دلچسپ امر یہ ہے کہ ۵۰؍ فیصد برطانوی یہ سمجھتے ہیں کہ اسرائیل کا غزہ میں فوج بھیجنا درست تھا، مگر ان میں سے ۴۰؍ فیصد یہ مانتے ہیں کہ اسرائیل نے اپنی حدود سے تجاوز کر لیا۔ صرف ۱۷؍ فیصد کا خیال ہے کہ اسرائیل کو ابتدا ہی میں فوج نہیں بھیجنی چاہئے تھی۔