رپورٹ کے مطابق، رواں سال، ریکارڈ ایک لاکھ ۴۲ ہزار کروڑ پتیوں کے بین الاقوامی سطح پر ہجرت کرنے کا امکان ہے جبکہ ۲۰۲۶ء میں یہ تعداد ایک لاکھ ۶۵ ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔
EPAPER
Updated: June 26, 2025, 10:14 PM IST | Mumbai
رپورٹ کے مطابق، رواں سال، ریکارڈ ایک لاکھ ۴۲ ہزار کروڑ پتیوں کے بین الاقوامی سطح پر ہجرت کرنے کا امکان ہے جبکہ ۲۰۲۶ء میں یہ تعداد ایک لاکھ ۶۵ ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔
ہینلی پرائیویٹ ویلتھ مائیگریشن رپورٹ ۲۰۲۵ء کے مطابق، رواں سال ۳۵۰۰ کروڑ پتی افراد ہندوستان چھوڑ کر بیرون ملک آباد ہو سکتے ہیں۔ یہ تعداد ۲۰۲۳ء میں ۵۱۰۰ اور ۲۰۲۴ء میں ۴۳۰۰ کروڑ پتیوں کے مقابلے میں کم ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستانی کروڑ پتیوں میں بیرون ملک مستقل سکونت اختیار کرنے کا رجحان سست پڑنے لگا ہے۔ ہینلی اینڈ پارٹنرز کا اندازہ ہے کہ ہجرت کرنے والے ہندوستانی کروڑ پتیوں کی مجموعی دولت ۲ء۲۶ ارب ڈالر ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ۲۰۱۴ء اور ۲۰۲۴ء کے درمیان ہندوستان میں کروڑ پتیوں کی تعداد میں ۷۲ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
عالمی سطح پر دولت کی ہجرت کے رجحانات
رپورٹ کے مطابق، رواں سال عالمی سطح پر ریکارڈ ایک لاکھ ۴۲ ہزار کروڑ پتیوں کے بین الاقوامی سطح پر ہجرت کرنے کا امکان ہے جبکہ ۲۰۲۶ء میں یہ تعداد ایک لاکھ ۶۵ ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔ برطانیہ سے ۲۰۲۵ء میں سب سے زیادہ کروڑ پتیوں کی ہجرت متوقع ہے جن کی تعداد ۱۶۵۰۰ تک پہنچ سکتی ہے۔ یہ چین سے ہجرت کرنے والے افراد کی متوقع تعداد (۷۸۰۰) سے بھی دگنی ہے۔ ۲۰۱۶ء کے بریگزٹ کے بعد برطانیہ کے ٹیکس نظام میں ہونے والی اصلاحات، خاص طور پر کیپیٹل گینز اور وراثت ٹیکس میں اضافے اور غیر رہائشیوں کیلئے نئے قوانین کی وجہ سے اس رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: براعظم ایشیاء عالمی اوسط کے مقابلے میں تقریباً دُگنا تیزی کے ساتھ گرم ہو رہا ہے: رپورٹ
دوسری جانب، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) دنیا میں دولت جذب کرنے والا سب سے بڑا مرکز بنا ہوا ہے جہاں رواں سال ۹۸۰۰ سے زیادہ کروڑ پتیوں کی آمد متوقع ہے، جو امریکہ (۷۵۰۰) سے بھی زیادہ ہے۔ سعودی عرب بھی اس سال، مذکورہ فہرست میں تیزی سے اوپر آیا ہے جہاں ۲۰۲۵ء میں ۲۴۰۰ سے زائد نئے کروڑ پتیوں کی آمد متوقع ہے۔ امیر افراد، ٹیکس دوست ممالک (جہاں انکم ٹیکس کی شرح صفر یا نہایت کم ہوتی ہے) جیسے متحدہ عرب امارات، موناکو اور مالٹا، نیز بہتر طرز زندگی والے مقامات جیسے اٹلی، یونان، پرتگال اور سوئٹزرلینڈ کا رخ کر رہے ہیں۔
برطانیہ کے علاوہ، یورپی یونین کے بڑے ممالک جیسے فرانس، اسپین اور جرمنی بھی پہلی بار ۲۰۲۵ء میں کروڑ پتیوں کے خالص نقصان کی پیش گوئی کر رہے ہیں، جہاں سے بالترتیب ۸۰۰، ۵۰۰ اور ۴۰۰ کروڑ پتیوں کی ہجرت متوقع ہے۔ کروڑپتی مہاجرین کی روایتی منزلیں جیسے سنگاپور، آسٹریلیا، کنیڈا اور نیوزی لینڈ بھی امیر کاروباری افراد کیلئے اپنی کشش کھوتی نظر آ رہی ہیں جہاں ۲۰۲۵ء میں کروڑپتیوں کی ریکارڈ کم آمد متوقع ہے۔