• Sun, 07 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل کا جنوبی شام میں حفاظتی زون کا منصوبہ خطرناک : احمد الشرع

Updated: December 07, 2025, 6:12 PM IST | Doha

شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے دوحہ فورم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دمشق اسرائیل کے ساتھ ۱۹۷۴ءکے معاہدے کا مکمل احترام کرتا ہے اور خبردار کیا کہ اسرائیل کی جانب سے جنوبی شام میں حفاظتی زون قائم کرنے کی کوشش ملک کو شدید خطرے میں ڈال سکتی ہے۔

Syria`s interim president, Ahmed al-Sharaa. Photo: X
شام کے عبوری صدراحمد الشرع۔ تصویر: ایکس

شام کے عبوری صدراحمد الشرع نے واضح کیا کہ  دوحہ فورم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام  کے ساتھ ۱۹۷۴ء کے معاہدے کی مکمل پاسداری کررہا ہے، ساتھ ہی خبردار کیا کہ اسرائیل کی جانب سے جنوبی شام میں حفاظتی زون قائم کرنے کی کوشش ملک کو شدید خطرے میں ڈال سکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے آٹھ دسمبر۲۰۲۴ء سے آج تک شام پر ایک ہزار سے زائد فضائی حملے اور ۴۰۰؍سے زیادہ زمینی فوجی دراندازی کی ہے۔ بعد ازاں دوحہ فورم۲۰۲۵ء ءکے پہلے روز ہونے والے ایک گفتگو اجلاس سے خطاب میں الشرع نے کہاکہ ’’اسرائیل اپنے مسائل کو خطے میں دیگر ممالک پر منتقل کرتا ہے تاکہ غزہ میں کیے گئے خوفناک قتل عام سے بچ سکے۔ اس کےلیے وہ ایسی کارروائیاں کرتاجیسے وہ بھوتوں سے لڑ رہا ہو، اپنی حرکتوں کو حفاظتی خدشات اور اضطراب سے جواز بخشتا ہے اور ۷؍اکتوبر کے واقعات کو اپنے اردگرد ہونے والے ہر واقعے کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ہندوستان اورروس کے درمیان ۱۶؍ معاہدوں پر دستخط

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ آٹھ دسمبر ۲۰۲۴ء سے شام نے اسرائیل سمیت دیگر ممالک کو تنازعات میں گھسیٹنے سے گریزکرےگاتاہم اسرائیل نے اس کا تشدد سے جواب دیا۔‘‘ انہوں نے عالم اقوام کے حوالے سے کہا اسرائیل آٹھ دسمبر ۲۰۲۴ء  سے قبل والی پوزیشن پر واپس جائے، ساتھ ہی ۵۰؍ سال سے قائم معاہدے کی پاسداری کے عزم کا اظہار کیا ۔ 
الشرع نے واضح کیا کہ اس معاہدہ کو عالمی سطح پر اور سلامتی کونسل کی حمایت حاصل ہے تاہم انہوں نےخبردار کیا کہ اس سے چھیڑ چھاڑ یا حفاظتی زون جیسی کسی اور ڈیل کی کوشش خطرناک نتائج کا دروازہ کھول سکتی ہے۔ صدر الشرع نے ’’بفر زون‘‘ کے تصور پر بھی بات کی اور سوال اٹھایا کہ اسرائیل کی دھمکیوں کے باوجود اس علاقے کو کیسے منظم اور محفوظ رکھا جائے گا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ جنوب مغربی شام میں شام کی فوج اور سکیورٹی فورسیز کی غیر موجودگی بنیادی سوالات پیدا کرتی ہے کہ وہاں سکیورٹی کیسے یقینی بنائی جائے۔ 

یہ بھی پڑھئے: سوڈان کے باغیوں کو اسلحہ بند ہو، آئی سی سی غزہ کو انصاف دے: یورپی یونین کی سفیر

دریں اثناء صدر الشرع نے بتایا کہ اس سلسلے میں مذاکرات جاری ہیں، جن میں امریکہ بھی شامل ہے۔ تمام ممالک شام کی اس درخواست کی حمایت کرتے ہیں کہ اسرائیل آٹھ دسمبر۲۰۲۴ء سے قبل کی حدود میں واپس جائے۔ دونوں جانب کے منطقی سکیورٹی خدشات کو دور کرے اور ان کی سکیورٹی یقینی بنائے۔ اسی حوالے سے الشرع نے کہا کہ گذشتہ سال شام نے اپنے بہت سے علاقائی اور عالمی تعلقات دوبارہ قائم کیے ساتھ ہی تعلقات کی بحالی سے آگے بڑھ کر ایک مستحکم مرحلے تک پہنچا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ دمشق پہنچنے کے وقت جو وعدے کیے گئے تھے وہ پورے کیے گئے، جس نے مختلف علاقائی اور عالمی فریقوں کا اعتماد بڑھایا ہے۔‘‘بعد ازاں صدر نے کہاکہ ’’شام جو راستہ اختیار کر رہا ہے وہ صحیح راستہ ہے اور ہر قدم شام کے عمومی مفاد میں اٹھایا گیاقدم ہے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ شام نے اپنا اہم علاقائی اور عالمی مقام واپس حاصل کر لیا ہے اور وہ اب ایسی ریاست ہے جو مسائل پیدا کرنے کے بجائے امید پیدا کرتی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK