Updated: December 09, 2025, 1:59 PM IST
| Tel Aviv
غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی فوجیوں میں نفسیاتی مسائل میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ، اب ۸۵؍ ہزار سے زائد فوجی علاج حاصل کررہے ہیں۔ ماہرین اور فوجی حکام اس صورتحال کو ’’خطرناک‘‘ قرار دے رہے ہیں۔ خودکشیوں اور منشیات کی لت جیسی سنگین علامات نے ایک وسیع ذہنی صحت بحران کی صورت اختیار کر لی ہے، جس نے نہ صرف فوج بلکہ عوامی سطح پر بھی تشویش پیدا کر دی ہے۔
اسرائیل کی وزارتِ دفاع نے بتایا ہے کہ غزہ میں جنگ کے آغاز (۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء) کے بعد سے فوجیوں میں نفسیاتی امراض میں خطرناک اضافہ ہوا ہے۔ اسرائیلی وزارت دفاع کےڈپٹی سربراہ تمر شمونی نے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ جنگ شروع ہونے کے وقت تقریباً ۶۲؍ ہزار فوجی نفسیاتی علاج حاصل کر رہے تھے، جو اب بڑھ کر تقریباً ۸۵؍ ہزار ہو چکے ہیں۔ شمونی نے کہا کہ اس میں تقریباً ایک تہائی فوجیوں نے ۷؍ اکتوبر سے منسلک نفسیاتی مسائل کی شکایت کی ہے، اور یہ اعداد و شمار دفاعی محکمے کیلئے ’’غیرمعمولی‘‘ ہیں۔ انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ایک ہی تھیراپسٹ کے پاس ۷۵۰؍ مریض یا اس سے بھی زیادہ ہوں گے، جس کی وجہ سے فوری اور مؤثر دیکھ بھال فراہم کرنا بہت مشکل ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں کے درمیان حماس، اسرائیل غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر گفتگو کیلئے تیار
ایک رپورٹ کے مطابق، جنگ کے آغاز کے بعد اب تک ۲۰؍ ہزار فوجیوں کا علاج بحالی مراکز میں ہوا ہے، جن میں سے ۵۸؍ فیصد کو ذہنی نوعیت کے مسائل ، بشمول پی ٹی ایس ڈی (پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر)، ڈپریشن اور دیگر ذہنی امراض ، کا سامنا ہے۔ تاہم، تشویشناک اشارے صرف اعداد و شمار تک محدود نہیں ہیں۔ فوجی ذرائع اور میڈیا رپورٹس کے مطابق خودکشیوں کی تعداد میں بھی خطرناک اضافہ ہوا ہے۔ اس کے بعد جب فوجیوں میں انفرااسٹرکچرِ ذہنی صحت کی سہولتیں شدید دباؤ میں ہیں تو یہ بحران مزید پیچیدہ ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: شام تعمیرِ نو کے نئے مرحلے میں داخل: صدر احمد الشرع کا قوم سے عزمِ نو کا اظہار
ایک تجزیہ کار نے یہ بھی کہا ہے کہ ملک بھر میں تقریباً ۲؍ ملین افراد ، جن میں فوجی اور عام شہری شامل ہیں ، اب نفسیاتی معاونت کے محتاج ہیں۔ رپورٹوں نے منشیات کی لت، ذہنی دباؤ، اور سماجی ڈس انٹیگریشن کے واقعات میں اضافہ بھی نوٹ کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جنگ کے دوران ہونے والے شدید واقعات ، جیسے بمباری، ہلاکتیں، تباہی اور شدید ذہنی دباؤ ، فوجیوں کی ذہنی حالت پر گہرا اثر ڈال رہے ہیں، اور اگر حکومت فوری اور مؤثر اقدامات نہ کرے تو یہ بحران طویل عرصے تک اسرائیلی سماج کو متاثر کر سکتا ہے۔