Updated: June 19, 2025, 10:03 PM IST
| Mumbai
ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک سے روہنگا پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کو روکا جائے۔انہیں پناہ گزینوں کے طور پر تسلیم کرنا چاہئے اور ان کا احترام کرتے ہوئے انہیں تحفظ فراہم کرنا چاہئے جس کے وہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کے تحت مستحق ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پناہ گزینوں کے عالمی دن سے پہلے کہا کہ ہندوستانی حکومت کو فوری طور پر روہنگیا مردوں، عورتوں اور بچوں کی ملک بدری کو روکنا چاہئے، انہیں پناہ گزینوں کے طور پر تسلیم کرنا چاہئے اور ان کا احترام کرتے ہوئے انہیں تحفظ فراہم کرنا چاہئے جس کے وہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کے تحت مستحق ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ مہینے ہندوستانی حکام نے مبینہ طور پر کم از کم ۴۰؍ روہنگیا پناہ گزینوں کو ملک بدر کیا، جن میں بچے اور معمر بھی شامل تھے، انہیں بحری جہاز سے زبردستی اتار کر اور انہیں لائف جیکٹس دے کر میانمار کے قریب بین الاقوامی پانیوں میں چھوڑدیا گیا ۔ ایک دوسرے واقعہ میں حکام نے ۱۰۰؍ سے زیادہ روہنگیا پناہ گزینوں کو سرحد پار بنگلہ دیش جانے پر مجبور کیا۔
یہ بھی پڑھئے: بٹلہ ہاؤس میں انہدائی کارروائی پر عدالتی روک
اس ضمن میں ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے سربراہ آکار پٹیل نے کہا کہ ’’ہندوستان طویل عرصے سے ظلم و ستم سے بھاگنے والوں کیلئے پناہ گاہ بنا ہوا ہے۔ لیکن حکومت ہند کے حالیہ اقدامات جن میں مبینہ طور پر روہنگیا پناہ گزینوں کو سمندر میں پھینکنا اور مہاجرین کو زبردستی ملک بدر کرنا شامل ہے، نے انہیں بے یارو مددگار چھوڑ دیا ہے۔ جب وہ حکومت کے اس رویے کو یاد کریں گے تو کیا سوچیں کہ جن کے در پر ہم حفاظت کی غرض سے گئے تھے، انہوں نے رسوا کرکے ہمیں نکال باہر کیا۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: آسام: گولپاڑہ میں آبستان پر آباد ۶۶۰؍ خاندانوں کے گھر وں کا انہدام
یاد رہے کہ ۱۷؍ مئی کو، دو روہنگیا پناہ گزینوں نے ایک پٹیشن دائر کی جس میں ہندوستان کی سپریم کورٹ پر زور دیا گیا کہ وہ مداخلت کرے اور ان کی ملک بدری کو فوری طور پر روکے۔ تاہم، سپریم کورٹ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا۔ ہندوستان میں مقیم ایک روہنگیا پناہ گزین نے انتقامی کارروائی کے خوف کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایمنسٹی انٹرنیشنل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم ملک بدر کئے جانے کے مسلسل خوف میں جی رہے ہیں، اگرچہ ہمارے پاس یو این ایچ سی آر کے پناہ گزین کارڈ ہیں اس کے باوجود حکومت ہند ہمارے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کرتی ہے۔‘‘