نیتن یاہو کےارجنٹائنا دورے سے قبل انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان کے خلاف فوجداری شکایت درج کرائی ہے، تنظیموں کے اتحاد نے اسرائیلی لیڈر پر نسل کشی اور جنگی جرائم کے الزامات عائد کئے۔
EPAPER
Updated: August 19, 2025, 7:04 PM IST | Buenos Aires
نیتن یاہو کےارجنٹائنا دورے سے قبل انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان کے خلاف فوجداری شکایت درج کرائی ہے، تنظیموں کے اتحاد نے اسرائیلی لیڈر پر نسل کشی اور جنگی جرائم کے الزامات عائد کئے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کے ایک اتحاد نے اسرائیلی لیڈرپر نسل کشی اور جنگی جرائم کے الزامات عائد کرتے ہوئے فوجداری شکایت درج کرائی ہے، جسے کئی نامور شخصیات کی حمایت حاصل ہے۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب ارجنٹائنا کے صدر خاویر مائیلی بیونس آئرس میں نیتن یاہو کی میزبانی کے لیے تیار ہیں۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ شکایت `مدرز آف پلازا ڈی مایو فاؤنڈنگ لائن، `پیس اینڈ جسٹس سروس ،خاندان برائے گمشدہ اور سیاسی قیدی، اورارجنٹائنا لیگ برائے انسانی حقوق، نے مشترکہ طور پر درج کرائی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ : اسرائیلی جارحیت میں مزید ۷۷؍فلسطینی شہید، سیکڑوں زخمی
تنظیموں نے دعویٰ کیا کہ نیتن یاہو ’’نسل کشی، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم‘‘ کا ذمہ دار ہے اور عدالتی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ فوجداری شکایت کے مطابق، ارجنٹائن کے صدر خاویر مائیلی۷؍ سے ۱۰؍ستمبر تک نیتن یاہو کے ارجنٹائنا کے دورے کے دوران اس مجرمانہ پالیسی میں معاون ثابت ہوں گے۔ شکایت میں اسرائیلی حکومت پر فلسطینی عوام کے خلاف ’’منظم طریقے سے نسل کشیکی پالیسی‘‘ اپنانے کا الزام لگایا گیا ہے، جس میں زندگی کے حق، انسانی وقار اور خود ارادیت سمیت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی شامل ہے۔شکایت میں کہا گیا’’ارجنٹائنا کے عوام اور ان کی انسانی حقوق کی تنظیمیں اپنے تجربے سے جانتی ہیں کہ اجتماعی جرائم کے کیا معنی ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ’’برطانیہ چاہے جو سمجھے،فلسطین ایکشن کی حمایت کرتی ہوں‘‘
واضح رہے کہ غزہ پر قبضے کے آغاز کے بعد سے، اسرائیلی بمباریوں میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔شکایت میں مزید کہا گیا، ’’دس لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی حکومت نے ادویات، خوراک اور انسان دوست امداد کی داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ اسرائیل کے نفاذ کردہ محاصرے کا اثر پورے غزہ پر ہے۔‘‘ارجنٹائنا کی فوجداری عدالتوں میں دائر کی گئی اس شکایت کوکئی نامور شخصیات کی حمایت بھی ہے، جن میں نوبل امن انعام یافتہ ایڈولفو پیریز ایسکیول کے ساتھ متعدد انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندے شامل ہیں۔ یاد رہے کہ ارجنٹائنا میں نیتن یاہو کو قانونی طور پر جوابدہ ٹھہرانے کی یہ پہلی کوشش نہیں ہے۔اس سے قبل اگست کو، `ایسوسی ایشن آف اسٹیٹ ورکرز اور گروپ (ہیخوس) نے بیونس آئرس کی ایک وفاقی عدالت میں ایک علاحدہ شکایت درج کرائی تھی، جس میں فلسطینی عوام کے خلاف جنگی جرائم اور نسل کشی کے الزامات پر نیتن یاہو کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا تھا۔