آسٹریلیا میں پر تشدد گرفتاری کے بعد ہند نژاد شخص کو لائف سپورٹ پر رکھا گیا ہے،۴۲؍ سالہ گورو کُنڈی کو زمین پر گرا دیا گیا اور ایک پولیس افسر نے اپنا گھٹنا اس کی گردن پر رکھ دیا۔ جس کے نتیجے میں اس کے دماغ اور گردن کے اعصاب کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
EPAPER
Updated: June 03, 2025, 7:03 PM IST | Canberra
آسٹریلیا میں پر تشدد گرفتاری کے بعد ہند نژاد شخص کو لائف سپورٹ پر رکھا گیا ہے،۴۲؍ سالہ گورو کُنڈی کو زمین پر گرا دیا گیا اور ایک پولیس افسر نے اپنا گھٹنا اس کی گردن پر رکھ دیا۔ جس کے نتیجے میں اس کے دماغ اور گردن کے اعصاب کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
مختلف رپورٹ کے مطابق، آسٹریلیا کے ایڈیلیڈ کے مشرقی مضافات میں پولیس کے ذریعے پر تشدد گرفتاری کے بعد۴۲؍ سالہ ہند نژاد شخص کی حالت تشویشناک ہو گئی ہے جس میں دماغی نقصان کا شبہ ہے۔ دو بچوں کے والد گورو کنڈی کو زبردستی زمین پر گرا دیا گیا جبکہ ان کی ساتھی امرت پال کور ان کی بے گناہی پر اصرار کرتی رہیں۔ دی آسٹریلیا ٹوڈے کے مطابق، کنڈی نے پولیس کو چلاتے ہوئے کہا، ’’میں نے کچھ غلط نہیں کیا‘‘، جبکہ ان کی ساتھی نے واقعے کی ویڈیو بناتے ہوئے پولیس کی ناانصافی پر مبنی رویے پر احتجاج کیا۔
یہ بھی پڑھئے: پاکستان: زلزلے کے جھٹکے سے دیوار ٹوٹنے کے سبب جیل سے ۲۰۰؍ قیدی فرار
کور نے کہا کہ جب ایک افسر نے اپنا گھٹنا کنڈی کی گردن پر رکھ دیا تو انہوں نے ویڈیو بنانا بند کر دیا، یہ معاملہ امریکہ میں جارج فلوڈکے کیس کی یاد دلاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرفتاری کے دوران کنڈی کا سر پولیس گاڑی اور سڑک سے ٹکرایا، جس کے بعد وہ بے ہوش ہو گیا۔ کنڈی کو رائل ایڈیلیڈاسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان کے دماغ اور گردن کے اعصاب شدید متاثر ہوئے ہیں۔ وہ فی الحال زندگی کی جنگ لڑ رہا ہے ۔ کور نے کہا’’شاید وہ بیدار ہو جائیں اگر ان کا دماغ کام کرے، یا شاید نہ ہو۔‘‘ دریں اثنا، ساؤتھ آسٹریلین پولیس کمشنر گرانٹ سٹیونز نے کنڈی کی گرفتاری کرنے والے افسران کے دفاع میں بات کرتے ہوئے کہا کہ باڈی کیمرے کی فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے اپنی تربیت کے مطابق عمل کیا، جیسا کہ نیوز۹؍ نے رپورٹ کیا۔
یہ بھی پڑھئے: ایم آئی ٹی: میگھا ویموری کا انٹرویو، کہا میری تقریر کے بعد سزا دینا زیادتی تھی
پولیس کا کہنا ہے کہ کنڈی نے نشے میں گھر سے نکلنے کے بعد اپنی بیوی سے جھگڑا کیا اور گرفتاری کے وقت پرتشدد مزاحمت کی۔ ایک پولیس گشت نے اس واقعے کو گھریلو تشدد سمجھ لیا، لیکن کنڈی کا کہنا تھا کہ وہ صرف نشے میں تھا اور اونچی آواز میں بول رہا تھا، تشدد نہیں کر رہا تھا۔ ایکٹنگ اسسٹنٹ کمشنر جان ڈی کینڈیا نے کہا کہ ابتدائی شواہد کی بنیاد پر انہیں یقین ہے کہ افسران نے مناسب عمل کیا، حالانکہ تحقیقات جاری ہیں۔ ساؤتھ آسٹریلیا کے وزیر اعظم پیٹر میلیناسکس نے بھی پولیس کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ’’واقعی مشکل کام ہے، اور انہیں حمایت کی ضرورت ہے۔ ‘‘ اس پرتشدد گرفتاری نے پولیس کی ذمہ داری اور گرفتاری کے دوران طاقت کے استعمال پر عوامی بحث چھیڑ دی ہے۔ دریں اثنا، تحقیقات جاری ہونے تک کوئی الزامات عائد نہیں کیے گئے ہیں، جبکہ امرت کور کنڈی کے بستر کے پاس بیٹھی ہیں۔