Updated: June 02, 2025, 9:00 PM IST
| Massachusetts
ایم آئی ٹی (MIT) کی طالبہ میگھا ویموری نے گریجویشن تقریب سے پابندی لگنے کے بعد سی این این کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ ایم آئی ٹی حکام نے اپنی حدود سے تجاوز کیا ہے اور انہیں سزا دینےکیلئے نہ کوئی واضح ضابطہ دکھایا گیا اور نہ ہی کوئی مناسب عمل اپنایا گیا۔
میگھا ویموری روایتی عربی رومال کفیہ میں۔ تصویر: ایکس۔
ایم آئی ٹی (MIT) کی طالبہ میگھا ویموری نے سی این این کو دیئے گئے انٹرویو میں اپنی’’اسرائیل مخالف، فلسطین کے حق میں ‘‘ تقریر کے بعد پیش آنے والے حالات کے بارے میں تفصیلات شیئر کیں۔ گریجویشن تقریب سے پابندی لگنے کے بعد ویموری نے کہا کہ’’ایم آئی ٹی حکام نے اپنی حدود سے تجاوز کیا ہے اور انہیں سزا دینےکیلئے نہ کوئی واضح ضابطہ دکھایا گیا اور نہ ہی کوئی مناسب عمل اپنایا گیا۔ ‘‘ انہوں نے ایم آئی ٹی کےآزادی اظہار کے دعوؤں کو ’’منافقانہ‘‘ قرار دیا۔ واضح رہے کہ میگھا ویموری نے۲۹؍ مئی ۲۰۲۵ء کو ایم آئی ٹی کے اسٹیج پر اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا جس کے فوراً بعد یونیورسٹی نے سخت اور فوری اقدامات کئے۔ ان کی تقریر کے ایک دن بعد انہیں ایک ای میل کے ذریعے آگاہ کیا گیا کہ انہیں گریجویشن تقریب میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش: کرنسی نوٹوں پر شیخ مجیب الرحمٰن کی تصویر، ہندو اور بدھ مندروں سے بدل دی گئی
وجہ اور مؤقف
میگھا نے اپنی تقریر میں غزہ میں جاری انسانی بحران میں جاں بحق طلبہ سے ہمدردی کا اظہار کیا تھا۔ تقریب سے پابندی کے بعد اپنے بیان میں انہوں نے کہا، ’’مجھے ایم آئی ٹی جیسے ادارے کے اسٹیج پر چلنے کی کوئی ضرورت نہیں جو اس نسل کشی میں شریک ہے۔ ‘‘انہوں نے مزید کہا کہ، ’’جو کچھ میں سہہ رہی ہوں وہ فلسطینی عوام کے حالات کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں۔ اگر میری قربانی سے اس مقصد کو فائدہ پہنچے تو میں اس سے کہیں زیادہ برداشت کرنے کو تیار ہوں۔ ‘‘
ایم آئی ٹی کا مؤقف
ایم آئی ٹی کے ترجمان کے مطابق میگھا کی تقریر تقریب سے ایک دن پہلے منظوری کیلئے پیش نہیں کی گئی تھی۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ انہیں گریجویشن میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی لیکن ان کا ڈپلوما علاحدہ سے فراہم کیا جائے گا۔ ایم آئی ٹی کے ترجمان نے مزید کہاکہ’’ایم آئی ٹی آزادی اظہار رائے کی حمایت کرتا ہے لیکن وہ اپنے فیصلے پر قائم ہے جو اس طالبہ کی جانب سے بار بار منتظمین کو گمراہ کرنے اور اسٹیج پر احتجاج کرنے کے باعث لیا گیا۔ یہ عمل ادارے کی اہم تقریب میں خلل ڈالنے کے مترادف تھا۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: ایم آئی ٹی نے ہند نژاد طالبہ کے فلسطین حامی تقریر کرنے پر گریجویشن تقریب میں شرکت پر پابندی عائد کی
میگھا پر عالمی توجہ
سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے میگھا نے کہا، ’’مجھے مثبت یا منفی توجہ سے فرق نہیں پڑتا اگر اس سے میرا پیغام زیادہ لوگوں تک پہنچے۔ ‘‘انہوں نے فلسطین سے یکجہتی کے طور پر روایتی عربی رومال (کفیہ) پہنا ہوا تھا۔ ان کی تقریر نہ صرف طلبہ میں موضوع بحث بنی بلکہ عالمی سطح پر توجہ حاصل کر گئی۔ سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں نے ان کے ہندوستانی پس منظر پر سوالات اٹھائے کہ وہ پہلگام جیسے واقعہ پر خاموش کیوں ہیں جبکہ کئی افراد نے ان کے مؤقف کی حمایت بھی کی۔