بنگلور میں ٹریفک جام کے تدارک کیلئے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے وپرو کے مالک عظیم پریم جی سے مدد کی گذارش کی ہے، انہوں نے خط لکھ کر آؤٹر رنگ روڈ( او آر آر) کی محدود گاڑیوں کووپرو کیمپس سے ہو کر گزرنے کی اجازت دینے کی درخواست کی ہے۔
EPAPER
Updated: September 23, 2025, 7:28 PM IST | Bangluru
بنگلور میں ٹریفک جام کے تدارک کیلئے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے وپرو کے مالک عظیم پریم جی سے مدد کی گذارش کی ہے، انہوں نے خط لکھ کر آؤٹر رنگ روڈ( او آر آر) کی محدود گاڑیوں کووپرو کیمپس سے ہو کر گزرنے کی اجازت دینے کی درخواست کی ہے۔
بنگلور کے آؤٹر رنگ روڈ پر ٹریفک کے شدید جام میں کمی لانے کیلئے، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے وپرو کے بانی چیئرمین عظیم پریمجی کو خط لکھ کر ان سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے کیمپس سے محدود گاڑیوں کی آمد و رفت کی اجازت دیں۔واضح رہے کہ شہر کا یہ علاقہ سب سے زیادہ آئی ٹی کمپنیوں کا گڑھ ہے۔وزیر اعلیٰ نے دلیل دی کہ اگر ویپرو کیمپس کے راستے کا استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تو اس سے او آر آر پر واقع ابلور جنکشن کے متصلہ حصوں پر ٹریفک جام میں تقریباً۳۰؍ فیصد تک کمی آ سکتی ہے۔اپنے خط میں، وزیر اعلیٰ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ او آر آر راہداری کے ساتھ شہر میں ٹرافک کے سب سے بڑے مسائل میں سے ایک ابلور جنکشن پرگاڑیوں کا شدید ہجوم رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ’’ اس کا منفی اثر آمدورفت، پیداواریت اور شہری زندگی کے معیار پر پڑتا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان خلاء میں اپنی سیٹیلائٹس کی حفاظت کیلئے ’’باڈی گارڈ سیٹیلائٹ‘‘ بنائےگا
وزیر اعلیٰ نے خط میں لکھا، ’’میں آپ کو کرناٹک کی آئی ٹی ایکو سسٹم اور مجموعی سماجی و اقتصادی ترقی پر تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اورمیں وپرو کے مسلسل تعاون کی دل سے تعریف کرتا ہوں۔‘‘ سدارمیا نے کہا کہ ’’وہ باہمی طور پر متفقہ شرائط اور ضروری تحفظات کے تحت ویپرو کیمپس سے محدود گاڑیوں کی آمد و رفت کی اجازت دینے کے امکان پر تبادہ خیال کرنا چاہتے ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ’’ ٹریفک اور شہری نقل و حرکت کے ماہرین کے ابتدائی جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ اس قسم کے اقدام سے او آر آر کے متصلہ حصوں پر خاص طور پر دفتر کے اوقات میں ٹریفک جام میں تقریباً۳۰؍ فیصد کمی ہو سکتی ہے۔ ‘‘ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کچھ گاڑیوں کی آمد و رفت کی اجازت دینا،ٹریفک کے جام کو کم کرنے، مسافروں کے تجربے کو بہتر بنانے اور ایک زیادہ موثر اور رہائش کے قابل بنگلور کی تشکیل میںمدد گار ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’آپ کا یہ عمل قابل تعریف ہوگا اگر آپ کی ٹیم ہمارے اہلکاروں کے ساتھ مل کر جلد از جلد باہمی طور پر قابل قبول منصوبہ بنانے کے لیے بات چیت کرے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ۱۳؍سالہ افغان لڑکا طیارے کے لینڈنگ گیئر میں چھپ کر دہلی پہنچ گیا
قابل ذکر بات یہ ہے کہ الیکٹرانک سٹی، وائٹ فیلڈ، اور آؤٹر رنگ روڈ راہداری شہر کے تین ایسے علاقے ہیں جہاں سب سے زیادہ آئی ٹی کمپنیاں واقع ہیں۔ بہت بڑی تعداد میں لوگوں کے روزانہ ان علاقوں میں آنے سے، شہر میں بھاری ٹریفک کا سامنا رہتا ہے جو کبھی کبھار گھنٹوں تک جاری رہتا ہے۔ ویپرو جیسی بڑی کمپنیوں کے اپنے وسیع کیمپس ہیں جنہیں صرف ان کے ملازمین ہی استعمال کر سکتے ہیں۔کرناٹک کے وزیر اعلیٰ نے اب ویپرو سربراہ سے درخواست کی ہے کہ وہ دفتری اوقات کے دوران محدود وقت کے لیے عوام کو بھی اس راستے کو استعمال کرنے کی اجازت دیں۔