• Thu, 27 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بنگلہ دیش: بدعنوانی کے الزام میں شیخ حسینہ کو ۲۱؍ سال قید کی سزا

Updated: November 27, 2025, 6:59 PM IST | Dhaka

بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے بدعنوانی کے الزام میں شیخ حسینہ کو ۲۱؍ سال قید کی سزا سنائی ہے، حسینہ اور ان کے خاندان نے ڈھاکہ کے پربچل علاقے میں سرکاری پلاٹوں کو غیرقانونی طور پر مختص کیا تھا، عدالت یکم دسمبر کو باقی تین مقدمات میں اپنا فیصلہ سنائے گی۔

 Bangladesh`s former Prime Minister, Sheikh Hasina. Photo: INN
بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ۔ تصویر: آئی این این

ڈھاکہ کی ایک عدالت نے جمعرات۲۷؍ نومبر کو بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو بدعنوانی کے الزامات میں۲۱؍ سال قید کی سزا سنائی۔ یہ فیصلہ ڈھاکہ کے اسپیشل جج، محمد عبداللہ المامون نے سنایا، جنہوں نے تین الگ الگ زمینی جعل سازی کے مقدمات میں سے ہر ایک میں حسینہ کو۷؍ سال قید کی سزا دی۔ یہ الزامات ان مبینہ الزامات سے پیدا ہوئے ہیں کہ حسینہ اور ان کے خاندان نے ڈھاکہ کے پربچل علاقے میں سرکاری پلاٹوں کی غیر قانونی طور پر الاٹمنٹ کی تھی۔ عدالت یکم دسمبر کو باقی تین مقدمات میں اپنا فیصلہ سنائے گی۔

یہ بھی پڑھئے: تقریباً ۲۰۴ء ملین لوگ مسلح گروپوں کے زیرکنٹرول علاقوں میں مقیم : آئی سی آر سی

شیخ حسینہ کی سزا کے علاوہ، ان کے بیٹے سجیب واجد جوئے کو پانچ سال قید اورایک لاکجھ ٹکے کے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ ان کی بیٹی سائمہ واجد پُتُل کو بھی پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی۔ واضح رہے کہ یہ قانونی کارروائیاں بنگلہ دیش کی اینٹی کرپشن کمیشن (ACC) کے جنوری میں شروع کردہ شیخ حسینہ اور ان کے خاندان پر مبینہ غیرقانونی زمینی سودوں کی وسیع تر تحقیقات کا حصہ ہیں۔ تاہم، حسینہ اور ان کے خاندان نے متعدد عوامی بیانات میں بدعنوانی کے تمام الزامات سے انکار کیا ہے۔دریں اثناء ایک متعلقہ واقعے میں، بنگلہ دیش کی انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (ICT) نے جولائی ۲۰۲۴ء میں ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں کو کچلنے میں ان کے کردار کے لیے پہلے ہی شیخ حسینہ کو سزائے موت سنائی تھی۔ ٹریبونل نے انہیں فسادات کے سلسلے میں انسانیت کے خلاف جرائم کا مجرم پایا تھا۔جبکہ شیخ حسینہ اور ان کے خاندان کی طرف سے ان مقدمات میں کسی قانونی وکیل نے نمائندگی نہیں کی ، کیونکہ وہ ملک سے فرار ہو گئے ہیں۔ جلاوطنی میں گزارنے والے خاندان کے ارکان فی الوقت بنگلہ دیش میں موجود نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: پاکستان: عمران خان کہاں ہیں؟ بہنوں کا جیل کے باہر حملے کا الزام، سابق کرکٹر کی موت کی افواہیں

دوسری جانب ہندوستانی حکومت بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کی شیخ حسینہ کی حوالگی کی درخواست کا جائزہ لے رہی ہے۔ بدھ کو، ہندوستان کے وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے تصدیق کی کہ نئی دہلی کو حوالگی کی درخواست موصول ہوئی ہے اور وہ اس کا جائزہ لے رہا ہے۔ جیسوال نے زور دیا کہ ہندوستان ،بنگلہ دیش کے استحکام کی حمایت کرنے اور اس کے عوام کی بہبود کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے، اور حکومت جاری قانونی اور عدالتی عمل کے حصے کے طور پر بنگلہ دیش کے تمام متعلقین کے ساتھ تعمیری طور پر شامل رہے گی۔
واضح رہے کہ جولائی ۲۰۲۴ء میں ان کی حکومت کے خلاف طلبہ کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں کے بعد، شیخ حسینہ۵؍ اگست کو بنگلہ دیش سے فرار ہو گئیں اور ہندوستان میں پناہ لی۔ اس کے بعد نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں ملک کے معاملات چلانے کے لیے ایک عبوری حکومت قائم کی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK