• Thu, 27 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پاکستان: عمران خان کو نقصان پہنچایا گیا تو نتائج ’ناقابل برداشت‘ ہوگے: علیمہ خان کا حکومت کو انتباہ

Updated: November 27, 2025, 9:00 PM IST | Islamabad

پی ٹی آئی نے خان کی صحت کے بارے میں اطمینان بخش معلومات اور خاندان کو بلا روک ٹوک رسائی کا مطالبہ کیا اور خبردار کیا کہ عوام مسلسل غیر یقینی صورتحال کو برداشت نہیں کریں گے۔

Imran Khan and his sister Aleema Khan. Photo: X
عمران خان اور ان کی بہن علیمہ خان۔ تصویر: ایکس

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان نے جمعرات کو خبردار کیا کہ اگر جیل میں قید ان کے بھائی کو کسی بھی طرح کا نقصان پہنچایا گیا تو حکومت کو ’ناقابل برداشت‘ نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان کا یہ سخت بیان خان کی صحت اور ان کے خاندان تک رسائی کی جاری غیر یقینی صورتحال کے درمیان آیا ہے۔

علیمہ خان نے سی این این نیوز ۱۸ سے بات کرتے ہوئے سابق کرکٹر کی صحت کے بارے میں گردش کرنے والی افواہوں کو مسترد کردیا اور بتایا کہ جب ہم نے آخری بار تین سے چار ہفتے قبل ان سے ملاقات کی تھی تو وہ ”مکمل طور پر ٹھیک“ تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ خان کو اڈیالہ جیل میں کم از کم ۶ ہفتوں سے تنہائی میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے اصرار کیا کہ حکام ”سابق کرکٹر کے سر کے ایک بال کو بھی ہاتھ لگانے کی ہمت نہیں کریں گے۔“ 

یہ بھی پڑھئے: پاکستان: عمران خان کہاں ہیں؟ بہنوں کا جیل کے باہر حملے کا الزام، سابق کرکٹر کی موت کی افواہیں

علیمہ خان نے ۲۶ ویں اور ۲۷ ویں آئینی ترامیم کے بعد ملک میں عدلیہ کی آزادی کے خاتمے کا الزام لگایا۔ انہوں نے ۲۷ ویں ترمیم کو ”کسی خاص شخص کیلئے مخصوص“ قرار دیا اور ایک گروپ پر خود کو جواب دہی سے استثنیٰ فراہم کرنے کا الزام لگایا۔

خاندان کو ملاقات سے روکنے کا الزام

اس سے قبل، خان کے معاون ڈاکٹر سلمان احمد نے الزام لگایا کہ جنرل عاصم منیر، عمران خان کے خاندان اور ان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لیڈران کو ان سے ملنے سے روک رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا کوئی بھی رکن تین ہفتوں سے زیادہ عرصے سے خان سے ملاقات یا بات نہیں کرسکا ہے۔ انہوں نے خان تک فوری رسائی کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھئے: برازیل کے سابق صدربولسونارو کی سزا پرعملدرآمد

اس دوران، سوشل میڈیا پر خان کی صحت کے متعلق قیاس آرائیاں اور جھوٹی افواہیں گردش کررہی ہیں۔ کئی غیر مصدقہ پوسٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ خان حراست میں انتقال کر گئے ہیں۔ جیل حکام نے ان رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ”ٹھیک اور تندرست“ ہیں اور ان کی مناسب طبی دیکھ بھال کی جارہی ہے۔ سی این این نیوز ۱۸ کے ذریعہ حوالہ دئے گئے ایک خط میں بھی عوام کو ان کی حفاظت کے بارے میں یقین دلانے کی کوشش کی گئی۔

پی ٹی آئی نے باضابطہ طور پر خان کی صحت کی شفاف معلومات اور خاندان کو بلا روک ٹوک رسائی کا مطالبہ کیا اور خبردار کیا کہ عوام مسلسل غیر یقینی صورتحال کو برداشت نہیں کریں گے۔ گزشتہ ہفتے، علیمہ اور خاندان کے دیگر اراکین نے اڈیالہ جیل کے قریب اپنا احتجاج ختم کر دیا تھا جب پولیس نے مبینہ طور پر انہیں یقین دلایا تھا کہ ملاقاتوں کا جلد انتظام کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھئے: ’’غزہ میں امن کیلئے مستقل جنگ بندی ناگزیر‘‘

یاد رہے کہ ۲۰۱۸ سے ۲۰۲۲ تک وزیراعظم کے طور پر خدمات انجام دینے والے عمران خان کو ۲۰۲۲ء میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔ تب سے وہ حراست میں ہیں۔ وہ جنوری ۲۰۲۵ء میں بدعنوانی کے ایک کیس میں سنائی گئی ۱۴ سال کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK