بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے جماعتِ اسلامی کی سیاسی جماعت کے طور پر رجسٹریشن بحال کر دی ہے، جس سے پارٹی کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی ہے۔ یہ فیصلہ ایک دہائی بعد آیا ہے، جب۲۰۱۳ء میں ہائی کورٹ نے جماعت کی رجسٹریشن منسوخ کر دی تھی۔
EPAPER
Updated: June 01, 2025, 7:04 PM IST | Dhaka
بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے جماعتِ اسلامی کی سیاسی جماعت کے طور پر رجسٹریشن بحال کر دی ہے، جس سے پارٹی کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی ہے۔ یہ فیصلہ ایک دہائی بعد آیا ہے، جب۲۰۱۳ء میں ہائی کورٹ نے جماعت کی رجسٹریشن منسوخ کر دی تھی۔
بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے جماعتِ اسلامی کی سیاسی جماعت کے طور پر رجسٹریشن بحال کر دی ہے، جس سے پارٹی کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی ہے۔ یہ فیصلہ ایک دہائی بعد آیا ہے، جب ۲۰۱۳ء میں ہائی کورٹ نے جماعت کی رجسٹریشن منسوخ کر دی تھی۔
عدالتی فیصلہ
سپریم کورٹ کے اپیلیٹ ڈویژن کے چار رکنی بینچ، جس کی صدارت چیف جسٹس سید رفاعت احمد نے کی، نے الیکشن کمیشن کو ہدایت دی ہے کہ وہ جماعتِ اسلامی کی رجسٹریشن فوری طور پر بحال کرے اور اس کے انتخابی نشان سمیت تمام زیر التواء امور کو حل کرے۔
سیاسی پس منظر
جماعتِ اسلامی کی رجسٹریشن ۲۰۱۳ء میں اس وقت کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کے دورِ حکومت میں منسوخ کی گئی تھی، جب ہائی کورٹ نے اس کے آئین کو جمہوریت کے منافی قرار دیا تھا۔ بعد ازاں، اگست ۲۰۲۳ء میں حسینہ حکومت نے جماعت پر مکمل پابندی عائد کر دی۔ تاہم، اگست ۲۰۲۴ء میں عوامی احتجاج کے نتیجے میں حسینہ حکومت کا خاتمہ ہوا اور ایک عبوری حکومت نے جماعت پر عائد پابندی کو ختم کر دیا۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ٹرمپ نے مسک کے قریبی آئزک مین کی ناسا کے سربراہ کیلئے نامزدگی واپس لی
انتخابی نشان کا مسئلہ
عدالت نے الیکشن کمیشن کو یہ فیصلہ کرنے کا اختیار دیا ہے کہ آیا جماعتِ اسلامی کو اس کا روایتی انتخابی نشان "ترازو" (Scale) دوبارہ الاٹ کیا جائے یا نہیں۔
جماعت کے لیڈرکی بریت
یہ عدالتی فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ۲۷؍ مئی ۲۰۲۵ء کو سپریم کورٹ نے جماعتِ اسلامی کے سینئر رہنما اے ٹی ایم اظہرالاسلام کو۱۹۷۱ء کی جنگِ آزادی کے دوران جنگی جرائم کے الزامات سے بری کر دیا۔ انہیں ۲۰۱۴ء میں سزائے موت سنائی گئی تھی، لیکن عدالت نے شواہد کو ناکافی قرار دیتے ہوئے سزا کو کالعدم قرار دیا۔
جماعت کی قیادت کا ردعمل
جماعتِ اسلامی کے امیر ڈاکٹر شفیق الرحمان نے عدالتی فیصلے پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا:
"الحمدللہ، ایک دہائی سے زائد قانونی جدوجہد کے بعد جماعت نے اپنا جائز مقام دوبارہ حاصل کیا ہے۔ یہ فیصلہ انصاف کی فتح ہے اور عوام کے ووٹ کے حق کو برقرار رکھنے میں مدد کرے گا۔"
سیاسی منظرنامے میں تبدیلی
جماعتِ اسلامی کی رجسٹریشن کی بحالی بنگلہ دیش کی سیاست میں ایک اہم موڑ ہے، جو ملک میں جمہوری، شمولیتی اور کثیرالجماعتی نظام کی بحالی کی جانب اشارہ کرتا ہے۔