Updated: July 19, 2025, 5:59 PM IST
| Prayagraj
بارامتی، اترپردیش میں بینک آف بڑدوہ کی ایک شاخ کے منیجنگ ڈائریکٹر شیوشنکر مترا نے کام کے شدید ذہنی دباؤ کی وجہ سے خودکشی کر لی۔ شیوشنکر مترا نے اس ماہ کے آغاز میں کام کے دباؤ کی وجہ سے استعفیٰ کی درخواست داخل کی تھی اور نوٹس پیریڈ پر کام کر رہے تھے۔
منیجنگ ڈائریکٹر شیوشنکر مترا۔ تصویرـ: آئی این این
حال ہی میں ہونے والے ایک حادثے نے ہندوستان میں بینکنگ سیکٹر میں کام کے دباؤ کی وجہ سے ہونے والے ذہنی دباؤ کے تعلق سے سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔مہاراشٹر کے پونے ضلع کے بارامتی ضلع میں بینک آف بڑدوہ کی بارامتی برانچ میں ایک سینئر منیجر نے ذہنی دباؤ کی وجہ سے خودکشی کی۔ مہلوک بینک منیجر کی شناخت شیو شنکرمترا، ۵۲، کے طور پر کی گئی ہے جو اس ماہ کے آغاز میں استعفیٰ دینے کے بعد نوٹس پیریڈپر کام کر رہے تھے۔ خودکشی کے نوٹ، جو بینک سےملاہے، میں انہوں نے خودکشی کی وجہ کام کے شدید دباؤ کو ٹھہرایا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل، ’غزہ کوریج‘ کیلئے انٹرنیشنل میڈیا پر پابندی ختم کرے: انروا
موت سے کچھ ماہ قبل استعفیٰ دے دیا تھا
مترا، جن کا تعلق پریاگ راج، اترپردیش سے ہے، بینک کی بارامتی برانچ میں چیف منیجر کے عہدے پر فائز تھے۔ ۱۱؍ جولائی ۲۰۲۵ء کو انہوں نے طبی تشویش اور کام کے دباؤ کی وجہ سے استعفیٰ کی درخواست کی تھی۔ بعد ازیںوہ ۹۰؍ دنوں کے نوٹس پیریڈ پر کام کر رہے تھے اور ۱۷؍ جولائی ۲۰۲۵ء کی رات کو، جب یہ حادثہ پیش آیا، وہ اپنی ذمہ داریاں سنبھال رہے تھے۔بارامتی پولیس کے مطابق ’’مترانے اپنے ساتھی ملازمین سے کہا تھا کہ وہ اپنا کام مکمل ہونے کے بعد نکل جائیں اور وہ رات میں برانچ کا دروازہ بند کر دیں گے۔ ۹؍ بجکر ۳۰؍ منٹ پر دفتر سے سیکوریٹی اہلکار بھی نکل گئے تھے۔ تفتیش سے یہ معلوم ہوا ہے کہ اس دن مترا نے اپنے ساتھی ملازمین سے کہا تھا کہ وہ انہیں پھندالا کر دیں۔بعد ازیں انہوں نے اپنی جان لینے کیلئے اسی پھندے کا استعمال کیا تھا۔مترانے رات کو ۱۰؍ بجے برانچ کے سیلنگ سے پھانسی لگا کر اپنی جان دے دی تھی۔
یہ بھی پڑھئے: ۸۰؍سے زائد برطانوی اراکین پارلیمان نے اسرائیل پر پابندی کا مطالبہ کیا
بعد ازیں یہ پورا واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوگیاتھا۔جب مترا نے فون کالز نہیں اٹھائے تو ان کی اہلیہ پریشان ہوگئیں اور آدھی رات کو بینک گئیں۔ان کی اہلیہ نےدیکھا کہ بتیاں جل رہی ہیں اور اندر سے کوئی جواب نہیں دے رہا ہے۔ انہوں نے بینک کے عملے کوخبردارکیا۔ دروازہ کھلنے کے بعد انہیں مترا کی لاش ملی۔ پولیس نے جائے واردات سے خودکشی کا نوٹ ملنے کی تصدیق کی ہے۔ خودکشی کے نوٹ پر مترانے کوئی الزامات عائد نہیں کئے ہیں بلکہ یہ نشاندہی کی ہے کہ بینک کے عملے کی وجہ سے ہونے والے ذہنی دباؤ کی وجہ سے انہوں نے یہ سنگین قدم اٹھایا۔ انہوں نے اپنی اہلیہ اور بیٹی سے معافی مانگی ہے اور اپنی آنکھوں کو عطیہ کرنے کی خواہش بھی ظاہر کی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: برطانیہ میں ووٹ دینے کی عمر اب ۱۶؍ سال
بارامتی شہر کے پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر ویلاس نالے نے کہا ہے کہ ’’ہمیں استعفیٰ کی درخواست کا خط اور خودکشی نوٹ ملاہے۔ کسی غلط کھیل کے شواہد نہیں ملے ہیں لیکن ہم تفتیش کررہے ہیں کہ نوٹس پیریڈکے دوران مترا پر کسی قسم کا کوئی دباؤ ڈالا گیا تھایانہیں۔‘‘ متراکی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا گیا ہے جبکہ آگے کی کارروائی کیلئے ایکسیڈنشیل ڈیتھ رپورٹ (اے ڈی آر) درج کروادی گئی ہے۔‘‘
بینک یونین نے کام کی جگہ پر فوری نظر ثانی کا مطالبہ کیا
آل انڈیا بینک آف بڑدوہ آفیسرزاسوسی ایشن نے اس حادثے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے ویک اپ کال قرار دیا ہے۔ اپنے بیان میں یونین نے کہا ہے کہ ’’اس پر سنجیدگی سے غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے۔یہ حقیقت ہے کہ بینک کا عملہ ان کے انتقال کے بعد سے ذہنی دباؤ کا شکار ہے۔ عملے کی کمی دوسرا اہم مسئلہ ہے۔‘‘اسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ بینکس ملازمین کے کام کے دباؤ کو کم کریں، دماغی صحت میں تعاون کیلئے میکانزم تیار کریں اور عملے کیلئے پالیسیاں تیار کریں۔‘‘