Updated: October 13, 2025, 9:00 PM IST
| Bengaluru
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بی آر گوئی پر مبینہ حملے کی کوشش کے بعد، بنگلورو کی سائبر کرائم پولیس نے سوشل میڈیا پر ان کے خلاف توہین آمیز پوسٹس کرنے والے پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ دکن ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق، یہ کارروائی ۶؍ اکتوبر کے واقعے کے چند دن بعد عمل میں آئی ہے۔
بھوشن رام کرشن گوئی۔ تصویر: آئی این این
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بی آر گوئی پر مبینہ حملے کی کوشش کے بعد بنگلور کی سائبر کرائم پولیس نے سوشل میڈیا پر ان کے خلاف توہین آمیز پوسٹس کرنے والے پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ دکن ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق، یہ کارروائی ۶؍ اکتوبر کے واقعے کے چند دن بعد عمل میں آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، سائبر کرائم پولیس نے کیسری نندن، سریدھر کمار، ناگیندر پرساد، رمیش نائک اور منجوناتھ ایم سی کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ مقدمہ بھارتیہ نیائے سنہتا (بی این ایس) کی ان دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے جو جان بوجھ کر توہین، امن عامہ کو خطرے میں ڈالنے اور اشتعال انگیزی سے متعلق ہیں۔ واضح رہے کہ ایک سوشل میڈیا مانیٹرنگ سیل کے افسر نے فیس بک پر توہین آمیز تبصرے دیکھنے کے بعد ازخود کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا۔
یہ بھی پڑھئے:ٹرمپ کا پاک افغان کشیدگی ختم کرنے کا وعدہ، کہا مَیں اس میں بہتر ہوں
سپریم کورٹ میں جوتا پھینکنے کی کوشش
۶؍ اکتوبر کو دہلی کے وکیل راکیش کشور نے سپریم کورٹ میں چیف جسٹس بی آر گوئی پر مبینہ طور پر جوتا پھینکنے کی کوشش کی تھی۔ کشور نے الزام لگایا کہ چیف جسٹس نے ہندو مذہب کی توہین کی ہے۔ ان کے مطابق، وہ وشنو دیوتا کی ’’سر قلم شدہ مورتی‘‘ کی بحالی سے متعلق چیف جسٹس کے ریمارکس اور سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر ناراض تھے جس میں تعزیری انہدام (پینل ڈیمولیشن) کو غیر آئینی قرار دیا گیا تھا۔
صفر ایف آئی آر کا اندراج
حملے کی کوشش کے دو دن بعد، ایک وکیل کی شکایت پر بنگلور کے ودھانا سودھا پولیس اسٹیشن میں راکیش کشور کے خلاف صفر ایف آئی آر درج کی گئی۔ شکایت میں کہا گیا کہ اس اقدام سے عدلیہ کی ساکھ متاثر ہوئی ہے، اس لئے ’’عدلیہ کی شبیہ کے تحفظ‘‘ کیلئے کارروائی ضروری ہے۔ خیال رہے کہ صفر ایف آئی آر کسی بھی پولیس اسٹیشن میں درج کی جا سکتی ہے، چاہے جرم کہیں بھی ہوا ہو، اور بعد میں اسے متعلقہ دائرہ اختیار والے اسٹیشن کو منتقل کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:غزہ جنگ بندی: پہلے مرحلے میں حماس نے ۲۰؍اسرائیلی قیدیوں کی رہائی مکمل کرلی
قانونی دفعات اور کارروائی
کشور پر سرکاری افسر پر حملہ یا ڈیوٹی سے روکنے کیلئے مجرمانہ طاقت کے استعمال اور کسی شخص کی بے عزتی کیلئے طاقت کے استعمال سے متعلق بی این ایس کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس واقعے نے سوشل میڈیا پر عدلیہ مخالف تبصروں کے بڑھتے رجحان اور آن لائن نفرت انگیزی کے خلاف کارروائی کی ضرورت پر بھی توجہ مبذول کرائی ہے۔