Inquilab Logo Happiest Places to Work

بھیونڈی: میونسپل الیکشن کی تیاریاں شروع، وارڈ حد بندی پر سیاسی سرگرمیاں تیز

Updated: June 13, 2025, 4:03 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi

حکومت مہاراشٹر کی جانب سے ڈی زمرے کی میونسپل کارپوریشنز کیلئے جاری کردہ نئے آرڈیننس کے بعد بھیونڈی نظام پور شہر میونسپل کارپوریشن نے وارڈوں کی نئی تشکیل کے عمل کا آغاز کر دیا ہے

Bhiwandi Nizampur City Municipal Corporation. Photo: INN
ھیونڈی نظام پور شہر میونسپل کارپوریشن۔ تصویر: آئی این این

حکومت مہاراشٹر کی جانب سے ڈی زمرے کی میونسپل کارپوریشنز کیلئے جاری کردہ نئے آرڈیننس کے بعد بھیونڈی نظام پور شہر میونسپل کارپوریشن نے وارڈوں کی نئی تشکیل کے عمل کا آغاز کر دیا ہے۔ اس پیش رفت کے ساتھ ہی شہر میں سیاسی گہما گہمی تیز ہو گئی ہے اور مختلف سیاسی جماعتوں کےلیڈروں نے آئندہ انتخابات کی تیاری کے لئے کمر کس لی ہے۔
 شہری ترقی محکمہ کی جانب سے وارڈ حد بندی سے متعلق حکم نامہ۱۱؍ جون کو کارپوریشن کو موصول ہوا۔ اس کے تحت انتخابی دفتر میں دستاویزات اکٹھا کرنے اور وارڈ تشکیل کے لئے ابتدائی کام زور و شور سے جاری ہے۔ شہری بھی اس عمل پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں اور اسے شہر کے سیاسی مستقبل سے جوڑ کر دیکھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: بھیونڈی : نجی پری پرائمری اسکولوں کا آن لائن اندراج لازمی، محکمۂ تعلیم کی سخت ہدایت

آبادی میں اضافہ، سہولیات میں کمی
 بھیونڈی نظام پور شہر میونسپل کارپوریشن کو ڈی زمرے میں شمار کیا جاتا ہے۔ ۲۰۱۱ء کی مردم شماری کے مطابق یہاں کی آبادی۷؍ لاکھ۹۰؍ ہزار سے تجاوز کر چکی تھی لیکن گزشتہ۱۴؍ برس میں صنعتی، تجارتی اور رہائشی ترقی نے آبادی میں مزید نمایاں اضافہ کیا ہے۔  شہریوں کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے باوجود بنیادی شہری سہولیات جیسے پانی، صفائی، سڑکیں اور صحت کی سہولتیں اب بھی ناکافی ہیں۔
سابقہ انتخابی پس منظر
 ۲۰۲۲ء میں ریاستی حکومت نے میونسپل انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا تھا اور ۳؍ رکنی وارڈوں پر مشتمل حد بندی کی گئی تھی۔ حتمی فہرست حکومت کو ارسال بھی کی گئی تھی مگر عدالت کے حکم پر یہ انتخابی عمل روک دیا گیا تھا۔ اب ۶؍ مئی۲۰۲۵ء کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد میونسپل انتخاب کی راہ دوبارہ ہموار ہو گئی ہے اور شہری ترقی محکمہ نے نیا حکم نامہ جاری کرتے ہوئے وارڈوں کی از سر نو تشکیل کی ہدایت دی ہے۔
نئے وارڈ کی تشکیل: رہنما اصول اور طریقہ کار
 نئے حکم کے مطابق، ہر وارڈ میں ۴؍ نمائندے ہوں گے۔ اگر اعداد و شمار میں توازن نہ بن پائے تو بعض وارڈوں میں ۳؍ یا ۵؍نمائندوں کی اجازت دی گئی ہے۔ بعض صورتوں میں ۲؍ وارڈز کو۳-۳؍ نمائندوں کے ساتھ تشکیل دیا جا سکتا ہے۔ حد بندی کے دوران جغرافیائی تسلسل، مقامی زمینی حقائق اور شہریوں کی سہولت کو مدنظر رکھنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔میونسپل ذرائع کے مطابق، شہری ترقی محکمہ نے وارڈز کی اوسط آبادی، مجموعی تعداد، نمائندوں کی تقسیم، حد بندی کے رہنما اصول اور گوگل میپ پر مبنی نقشوں کے مطابق وارڈ نقشہ سازی جیسے پہلوؤں پر مبنی مکمل رہنمائی فراہم کی ہے جس کی روشنی میں حد بندی کا ابتدائی کام شروع کر دیا گیا ہے۔
سیاسی حلقوں میں ہلچل
 سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سیاسی جماعتوں   کے دفاتر میں نئی سرگرمیوں کا آغاز ہو چکا ہے۔ اگرچہ تاحال انتخابی شیڈول کا باضابطہ اعلان نہیں ہوا، لیکن پارٹی کارکن اور  لیڈر  مشاورت، تنظیم نو اور آئندہ حکمت عملی کی تیاری میں مصروف ہیں۔گزشتہ انتخابات میں۹۰؍ کارپوریٹرز منتخب ہوئے تھے، جن میں۴۵؍ مرد اور۴۵؍ خواتین شامل تھیں۔ اُس وقت ۲۱؍ وارڈز چار رکنی اور۲؍ وارڈز ۳؍ رکنی تھے۔ اب نئی وارڈ حد بندی سے سیاسی توازن تبدیل ہونے کے امکانات ہیں جس کی وجہ سے آزاد امیدواروں اور مختلف جماعتوں کے لیڈر اپنی پوزیشن مستحکم کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: کلیان :۵؍میونسپل اسکولوں کوسیمی انگلش میڈیم کرنے کا فیصلہ

عوامی ردعمل اور مسائل
 شہر میں پانی کی قلت، خراب سڑکیں، ناقص صفائی اور دیگر بنیادی مسائل عرصہ دراز سے حل طلب ہیں۔ شہری حلقوں میں یہ تاثر عام ہوتا جا رہا ہے کہ ان مسائل کو مسلسل نظر انداز کرنے والے نمائندوں کو اس بار انتخاب میں سخت عوامی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انتظامیہ کا موقف
 اس سلسلے میں میونسپل انتخابی دفتر کے افسر اجیت مہاڈیک نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ’’مردم شماری کی بنیاد پر حکومت کی جانب سے وارڈز کی تشکیل کا حکم موصول ہو چکا ہے۔ اگرچہ ابھی تک انتخابی پروگرام یا حتمی فہرست کے اعلان کا شیڈول نہیں ملا ہےلیکن ملنے والی ہدایات کے مطابق ابتدائی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK