Updated: December 15, 2025, 9:57 PM IST
| Sydney
سڈنی کے بونڈی بیچ پر ہنوکا تقریب کے دوران ہونے والے ہولناک فائرنگ حملے میں ۴۳؍ سالہ احمد ال احمد نے اپنی جان پر کھیلتے ہوئے ایک شوٹر سے رائفل چھینی۔ان کیلئے GoFundMe مہم شروع کی گئی ہے جس میں اب تک ایک ملین ڈالر جمع ہوچکے ہیں۔ عالمی لیڈروں اور عوام نے احمد کو بہادری اور انسانیت کی بہترین مثال قرار دیا ہے۔
احمد الاحمد جو اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ تصویر: ایکس
گزشتہ شام سڈنی کے مشہور بونڈی بیچ پر دہشت گردانہ فائرنگ حملہ میں کم از کم ۱۶؍ افراد ہلاک اور ۴۳؍ سے زائد زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ اس علاقے میں حالیہ دہائی کا سب سے مہلک حملہ ہے جسے حکام نے انتہا پسندی اور سامی مخالف دہشت گرد کارروائی قرار دیا ہے۔ حملہ دو افراد ۵۰؍ سالہ باپ ساجد اکرم اور اس کے ۲۴؍ سالہ بیٹے نوید اکرم کی طرف سے کیا گیا۔ پولیس نے ایک حملہ آور کو موقع پر ہلاک کر دیا جبکہ دوسرے کو شدید زخمی حالت میں حراست میں لیا گیا۔اس دوران بھیڑ میں موجود احمد ال احمد نامی ایک ۴۳؍ سالہ سڈنی رہائشی نے بے مثال بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک حملہ آور سے بندوق چھین لی۔ ویڈیو فوٹیج میں دیکھا گیا کہ وہ کاروں کے پیچھے چھپنے کے بعد اچانک اٹھ کر اس شخص کے پیچھے دوڑتے ہیں اور اسے زمین پر گرا کر رائفل چھین لیتے ہیں۔ اس عمل نے مزید بہت سی جانیں بچائیں۔
یہ بھی پڑھئے: آسٹریلیا: شوٹنگ کے بعد سوشل میڈیا پر فیک نیوز، جشن کو مسلمانوں سے جوڑ دیا گیا
احمد کو عقب سے دوسرے شوٹر نے گولی مار دی، جس سے وہ شدید زخمی ہوئے۔ انہیں سینٹ جارج اسپتال لے جایا گیا، جہاں وہ سرجری اور علاج کے مراحل سے گزر رہے ہیں۔ خاندان کے مطابق وہ دو بچوں کے والد ہیں اور مقامی سبزی و پھل فروش کے کاروبار کے مالک ہیں۔ احمد کی شجاعت کو نہ صرف آسٹریلیا بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی سراہا جا رہا ہے۔ آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے ان کے اقدام کو ’’انسانیت کی بہترین مثال‘‘ قرار دیا ہے۔ ان کے اعزاز میں GoFundMe مہم نے تیزی سے مالی امداد حاصل کی ہے، جس میں اب تک ایک ملین ڈالر (تقریباً ۵ء۶؍ کروڑ روپے) سے زائد رقم جمع ہو چکی ہے، جس میں امریکی ہیج فنڈ منیجر بل اکی مین جیسے نمایاں ڈونرز بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: سڈنی : یہودیوں پرحملہ، ۱۱؍ ہلاک ،مسلم شخص نے جان پر کھیل کر حملہ آور کو پکڑلیا
واضح رہے کہ یہ واقعہ آسٹریلیا میں بندوق کے قوانین، سماجی ہم آہنگی اور نفرت انگیز تشدد کے خلاف نئی بحث بھی شروع کر چکا ہے۔ حکام نے عوام سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے، اور حکومت گن کنٹرول قوانین مزید سخت کرنے کا اعلان کر چکی ہے۔