وزیراعظم کئیر اسٹارمر کا کہنا ہے کہ برطانیہ غزہ کے فوری طبی امداد کے محتاج بچوں کو نکالے گا، ساتھ ہی انہوں نے غزہ جنگ کے تعلق سے کہا کہ یہ انسانی المیہ ہے، اور اس کا خاتمہ ہونا چاہیے۔
EPAPER
Updated: July 26, 2025, 10:24 PM IST | London
وزیراعظم کئیر اسٹارمر کا کہنا ہے کہ برطانیہ غزہ کے فوری طبی امداد کے محتاج بچوں کو نکالے گا، ساتھ ہی انہوں نے غزہ جنگ کے تعلق سے کہا کہ یہ انسانی المیہ ہے، اور اس کا خاتمہ ہونا چاہیے۔
برطانوی وزیراعظم کئیر اسٹارمر نے جمعہ کے روز اعلان کیا کہ برطانیہ غزہ کے ان بچوں کو نکالے گا جنہیں فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔اسٹارمر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا: ’’برطانیہ فلسطینیوں تک خوراک اور زندگی بچانے والی امداد پہنچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا، اور ہم ان بچوں کو نکالیں گے جنہیں فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔‘‘ انہوں نے تصدیق کی کہ انہیں برطانیہ میں خصوصی طبی علاج کے لیے لایا جائے گا۔انہوں نے غزہ کے’’شدید المناک مناظر‘‘کو ’تسلسل‘ قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ بچوں اور شیرخوار بچوں تک امداد نہ پہنچانا ’’بالکل ناقابلِ جواز‘‘ ہے۔اسٹارمر نے نشاندہی کی’’یہ انسانی المیہ ہے، اور اس کا خاتمہ ہونا چاہیے۔‘‘
یہ بھی پرھئے: غزہ جنگ بندی مذاکرات: امریکہ اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بلالئے
اسرائیل کے دیگر ممالک کو غزہ میں ہوائی امداد گرانے کی اجازت دینے کے فیصلے کو’’بہت تاخیر‘‘قرار دیتے ہوئے، انہوں نے یقین دلایا کہ اردنی حکام کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے برطانیہ امداد کی ترسیل کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔انہوں نے مزید کہا’’وسیع تر سطح پر، اپنے قریبی اتحادیوں کے ساتھ مل کر میں خطے میں امن کی راہ ہموار کرنے پر کام کر رہا ہوں، جس کا مرکز وہ عملی حل ہیں جو اس جنگ کے متاثرین کی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی لائیں گے۔اس راستے میں اشد ضروری جنگ بندی کو دیرپا امن میں بدلنے کے ٹھوس اقدامات طے کیے جائیں گے۔ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ان اقدامات میں سے ایک ہوناچاہیے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: غزہ سے فلسطینیوں کو ختم کرکے مکمل یہودی علاقہ بنائیں گے: اسرائیلی وزیر
اسٹارمر نے دہرایا کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے بارے میں’’دو ٹوک‘‘ ہیں لیکن ساتھ ہی زور دیا کہ یہ فیصلہ ایک وسیع تر منصوبے کا حصہ ہونا چاہیے جو دو قومی حل اور خطے میں طویل مدتی سلامتی کی راہ ہموار کرے۔اسٹارمر نے کہا’’اسی طریقے سے ہم یہ یقینی بنا سکتے ہیں کہ تسلیم متاثرین کی زندگیاں بہتر بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ مؤثر ہتھیار بنے، اور یہی ہمارا حتمی مقصد ہونا چاہیے۔‘‘انہوں نے مزید زور دیتے ہوئے کہا کہ طویل مدت کے لیے’’تکلیف ختم کرنے کے منصوبے‘‘ کےحوالے سے ایک نیا بین الاقوامی اتحاد تعمیر کرنا ہوگا۔