Inquilab Logo Happiest Places to Work

کنیڈا: ہندوستان شمالی امریکہ میں سکھ علیحدگی پسند تحریک کو نشانہ بنا رہا ہے

Updated: June 19, 2025, 5:04 PM IST | Ottawa

کنیڈا کی خفیہ ایجنسی کی تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وینکوور کے قریب ہردیپ سنگھ نِجرکے قتل سے ’’خالصتان تحریک ‘‘ کے خلاف ہندوستان کی واضح منصوبہ بندی کا پتہ چلتا ہے۔

The Prime Minister of India with his Canadian counterpart. Photo: PTI
ہندوستان کے وزیر اعظم کنیڈا کے اپنے ہم منصب کے ساتھ۔ تصویر: پی ٹی آئی

کنیڈا کی خفیہ ایجنسی نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ہندوستان کی شمالی امریکہ میں سکھ علیحدگی پسند تحریک کے اراکین کو نشانہ بنانے کی واضح منصوبہ بندی ہے۔ یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے لیڈروں نے ایک قتل کے تنازعے کے بعد تعلقات معمول پر لانے پر اتفاق کر لیا۔مارچ میں عہدہ سنبھالنے والے وزیر اعظم مارک کارنی نے جی ۷؍ ممالک کے اجلاس میں مہمان خصوصی کے طور پر اپنے ہم منصب نریندر مودی کوکنیڈا میں خوش آمدید کہا۔ دونوں لیڈروںنے منگل کو دوطرفہ مذاکرات میں نئے ہائی کمشنرز (کامن ویلتھ ممالک میں سفیروں کو دیا جانے والا خطاب) مقرر کرنے پر اتفاق کیا، تاکہ شہریوں اور کاروباریوں کے لیے معمول کے کام بحال ہو سکیں۔

یہ بھی پڑھئے: ایران اسرائیل تنازع: شمالی کوریا نے ایران کی حمایت کی،اسرائیل کو "کینسر" قرار دیا، مغرب کوخبردار کیا

سابق وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے عوامی طور پر ہندوستان پر کنیڈا کی سرزمین پر ایک سکھ علیحدگی پسند کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا اور ہندوستانی سفیر کو ملک بدر کیا تھا، جس کے بعد ہندوستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے تعلقات منجمد کر دیے تھے۔بدھ کو جاری کی گئی رپورٹ میںکنیڈین سیکیورٹی انٹیلی جنس سروس (سی ایس آئی ایس) نے کہا کہ’’ وینکوور کے قریب ہردیپ سنگھ نجرکا قتل خالصتان تحریک کے خلاف ہندوستان کی دباؤ کی کوششوں میں خطرناک شدت اور شمالی امریکہ میں افراد کو نشانہ بنانے کی واضح منصوبہ بندی کی نشاندہی کرتا ہے۔‘‘سی ایس آئی ایس نے ہندوستان کو چین، روس اور دیگر ممالک کے ساتھ غیر ملکی مداخلت کا مسلسل خطرہ قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: نیتن یاہو کو یہودی برتریت پسند کہنے والا پنٹاگون کا اعلیٰ فوجی افسر برطرف

واضح رہے کہ کنیڈا میں ہندوستان سے باہر سب سے بڑی سکھ ڈایاسپورا آباد ہے، جوکنیڈا کی کل آبادی کا تقریباً ۲؍ فیصد ہے اور اہم سیاسی حلقوں میں مرکوز ہونے کی وجہ سے اس برادری کا سیاسی اثرورسوخ بڑھ رہا ہے۔نجر، جو کنیڈیائی شہری تھے اور خالصتان نامی آزاد سکھ ریاست کے حامی تھے، انہیں جون۲۰۲۳ء میں برٹش کولمبیا کے ایک گردوارہ کی پارکنگ میں گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ ہندوستان نے اس قتل میں ملوث ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کنیڈا کو خالصتان کے پرتشدد حامیوں کے خلاف مزید کارروائی کرنی چاہیے۔تاہم امریکہ نے بھی ایک ہندوستانی ایجنٹ پر اپنی سرزمین پر ایک سکھ علیحدگی پسند کے قتل کی ناکام سازش میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔
دریں اثناء جی ۷؍ سربراہی اجلاس کے اختتام پر تمام لیڈروں نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں ریاستی سرپرستی میں نشانہ بنا کر کیے جانے والے قتل کی مذمت کی گئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK