ہندوستان کی تردید کے باوجود، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکہ نے جنگ بندی میں ثالثی کرائی تھی۔ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے جمعرات کو صدر کے دعوے کی حمایت کرتے ہوئے انہیں ”امن کا صدر“ قرار دیا۔
EPAPER
Updated: August 09, 2025, 7:05 PM IST | Washington
ہندوستان کی تردید کے باوجود، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکہ نے جنگ بندی میں ثالثی کرائی تھی۔ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے جمعرات کو صدر کے دعوے کی حمایت کرتے ہوئے انہیں ”امن کا صدر“ قرار دیا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مئی میں ہوئی کشیدگی کو ختم کرنے کا کریڈٹ لینے کی کوشش کی ہے اور اسے اپنی اب تک کی ”اہم ترین پہل“ قرار دیا ہے۔ جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف اور آرمینیا کے وزیر اعظم نیکول پشینیان کے ساتھ ایک سربراہی اجلاس کے دوران، ٹرمپ نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دونوں جنوبی ایشیائی جوہری طاقتوں کو جنگ کے بجائے تجارت پر توجہ مرکوز کرنے پر قائل کیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ ”میں نے تجارت کے ذریعے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان معاملات طے کرائے۔ میرے خیال میں دیگر وجوہات سے زیادہ، تجارت ہی اس (صلح) کی وجہ بنی۔“ انہوں نے یاد دلایا کہ انہوں نے دونوں فریقوں سے پیچھے ہٹنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایسے ممالک کے ساتھ معاملہ نہیں کرنا چاہتے جو ”خود کو اور شاید دنیا کو بھی تباہ کر سکتے ہیں۔“ ٹرمپ نے اس تنازع کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک جوہری جنگ میں تبدیل ہو سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ”اس تنازع کو حل کرنا ایک بڑا مسئلہ تھا۔ وہ آسمان سے طیارے گرا رہے تھے۔ انہوں نے پانچ یا چھ طیارے مار گرائے تھے اور یہ بہت، بہت برا ہو سکتا تھا۔“
یہ بھی پڑھئے: کبھی جگری دوست کہلانے والے آج ایک دوسرے کے مخالف کیوں ہو گئے؟
واضح رہے کہ مئی میں ۴ دن کی شدید سرحد پار جھڑپوں کے بعد، پاکستان اور ہندوستان نے ٹرمپ کی جانب سے اعلان کردہ جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔ گزشتہ تقریباً ۳۰ سالوں میں یہ بدترین لڑائی تھی جس میں ڈرونز، میزائلوں اور جنگی طیاروں کا استعمال ہوا۔ اس جھڑپ کے نتیجے میں ۶۰ سے زائد افراد ہلاک ہوئے اور کشمیر اور سرحدی علاقوں میں مقیم ہزاروں افراد کو گھر چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔ پاکستان نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایک بڑے فضائی معرکے میں ۵ ہندوستانی طیارے مار گرائے تھے، جن میں ۳ رافیل بھی شامل تھے۔ ہندوستان نے پہلے کسی بھی نقصان کی تردید کی لیکن بعد میں تسلیم کیا کہ کچھ طیارے مار گرائے گئے تھے۔
ٹرمپ نے متعدد مرتبہ ان جھڑپوں کو ختم کرنے کا کریڈٹ لینے کی کوشش کی ہے اور لڑائی روکنے پر راضی ہونے کیلئے پاکستانی اور ہندوستانی لیڈران کی تعریف کی ہے۔ اسلام آباد ان کے اس دعوے کی حمایت کرتا ہے اور انہیں نوبل امن انعام کیلئے بھی نامزد کر چکا ہے۔ تاہم، نئی دہلی جنگ بندی میں کسی بھی امریکی کردار کی سختی سے تردید کرتا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں کہا کہ "کسی بھی عالمی لیڈر" نے ہندوستان سے اپنی کارروائیاں روکنے کیلئے نہیں کہا۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی غیر ملکی دباؤ کی خبروں کو "مکمل طور پر غلط اور بے بنیاد" قرار دیا۔
یہ بھی پڑھئے: امریکی ٹیرف کیخلاف ہندوستان اور برازیل کا یکجہتی کا اظہار، تعاون بڑھانے کا عزم
ہندوستان کی تردید کے باوجود، ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امریکہ نے جنگ بندی میں ثالثی کرائی تھی۔ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے جمعرات کو صدر کے دعوے کی حمایت کرتے ہوئے انہیں ”امن کا صدر“ قرار دیا اور کمبوڈیا-تھائی لینڈ، آرمینیا-آذربائیجان اور جمہوریہ کانگو-روانڈا جیسے دیگر تنازعات میں ان کی شمولیت کی طرف اشارہ کیا۔