فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا ڈبلن میں اجلاس منعقد ہوا ، جس میں ۲۰۲۶ء میں غزہ کیلئے کشتیوں کے بیڑے کا اعلان اور اسرائیل کے خلاف عالمی سطح پر کارروائی کی فوری اپیل کی گئی،ساتھ ہی جنگ بندی کے باوجود غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر تشویش کا اظہار کیا۔
EPAPER
Updated: December 13, 2025, 4:03 PM IST | Dublin
فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا ڈبلن میں اجلاس منعقد ہوا ، جس میں ۲۰۲۶ء میں غزہ کیلئے کشتیوں کے بیڑے کا اعلان اور اسرائیل کے خلاف عالمی سطح پر کارروائی کی فوری اپیل کی گئی،ساتھ ہی جنگ بندی کے باوجود غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر تشویش کا اظہار کیا۔
فریڈم فلوٹیلا کولیشن (ایف ایف سی) نے غزہ پر اسرائیل کے غیرقانونی محاصرے کے خاتمے کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیموں کے ساتھ مل کر۵؍ سے۸؍ دسمبر ۲۰۲۵ء تک ڈبلن میں چار روزہ اجلاس مکمل کیا۔ رکن تنظیموں، اتحادی کام کرنے والی کمیٹیوں اور اتحادی یکجہتی نیٹ ورکس کے مندوبین اس سال کے مشن کا جائزہ لینے اور۲۰۲۶ء کے بیڑے میں نمایاں توسیع کے منصوبوں کو حتمی شکل دینے کے لیے جمع ہوئے۔واضح رہے کہ ایف ایف سی، جو۲۰۱۰ء میں قائم کیا گیا تھا اور اب ۱۸؍قومی مہم پر مشتمل ہے، نے غزہ پر اسرائیل کے غیرقانونی بحری محاصرے کو چیلنج کرنے کے لیے درجنوں کشتیاں چلائی ہیں، جن میں۲۰۲۵ء میں مدلین،حنظلہ اور کانشنس شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: سویڈن: نوبیل عشائیہ کے دوران اسرائیل اور امریکہ کے خلاف شدید احتجاج
دریں اثناء اجلاس میں شریک شرکاء نے نام نہاد ’’ جنگ بندی ‘‘ کے بعد غزہ میں ہونے والے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا، جس کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں، جن میں۷۰؍ سے زیادہ بچے شامل ہیں، اور غزہ میں مناسب انسانی امداد داخل ہونے سے انکار کیا گیا ہے، جس میں بے گھر ہونے والے خاندانوں کو سخت سردی کے موسم کا سامنا کرنے میں مدد کے لیے خیمے اور کمبل، طبی سامان اور بچوں کا فارمولا شامل ہیں۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ نسل کشی کا خاتمہ، محاصرہ اٹھانا، اور دہائیوں پر محیط نسلی امتیاز اور قبضے کے نظام کو ختم کرنے کے لیے مربوط، بین الاقوامی شہری معاشرے کی کارروائی کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں ٹرمپ کے امن منصوبے کی نفاذ کو دھوکہ قرار دیا، اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی قرارداد ۲۸۰۳؍ کو حالیہ تاریخ میں بین الاقوامی قانون کو غیر متعلقہ بنانے کی انتہائی خطرناک کوششوں میں سے ایک قرار دیا۔اور اہل غزہ کے مفاد کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا،امریکی بوٹس ٹو غزہ کی ایف ایف سی اسٹیئرنگ کمیٹی کے رکن حویدہ عارف نے کہا،’’سلامتی کاؤنسل کی قرارداد۲۸۰۳؍ دنیا کی طاقتورترین حکومتوں اور اسی ادارے کی اخلاقی دستبرداری ہے جس نے۸۰؍ سال سے زیادہ عرصے سے فلسطینیوں کو ناکام بنایا ہے۔ جب ریاستیں ناکام ہو جاتی ہیں، تو لوگوں کو کارروائی کرنی چاہیے۔ یہ ہمارے کام کو کم کرنے کا وقت نہیں ہے، بلکہ ہماری نوآبادیاتی مخالف جدوجہد کو تیز کرنے، اپنی صفوں کو وسیع کرنے اور اجتماعی غصے کو ناقابل روک عالمی رفتار میں بدلنے کا وقت ہے۔ایف ایف سی اسٹیئرنگ کمیٹی کے ایک اور رکن، شپ ٹو غزہ ڈنمارک کے بینٹ ایرک کرویر نے فلوٹیلا کے ۲۰۲۶ء میںدوبارہ سفر کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب غزہ کا گلا گھنونٹا جا رہا ہے، تو شہری معاشرہ خاموش نہیں رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ’’ ہم پہلے سے کہیں زیادہ جہاز، زیادہ بین الاقوامی شرکت اور زیادہ مربوط کارروائیوں کی تیاری کر رہے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: عالمی برادری فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرے: پیڈرو سانچیز
واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی بحری ناکہ بندی کو توڑنے کے لیے ایف ایف سی کی کوششوں میں ۲۰۲۵ءمیں نمایاں اضافہ ہوا، جس میں گلوبل صمود فلوٹیلا (جی ایس ایف) اور مدلین ٹو غزہ شامل ہیں۔ دونوں نے۲۰۲۶ء کے لیے ایک بڑے اجتماعی اقدام کو مربوط کرنے کے لیے ڈبلن اجلاس میں حصہ لیا۔ تاہم ایک بیان میں کہا کہ ’’غزہ کو ہماری ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔ محاصرے کا خاتمہ نہ صرف ایک سیاسی ضرورت ہےبلکہ ایک اخلاقی فریضہ ہے۔ ہم اس وقت تکمتحد ہوکر کام، تنظیم اور سفر جاری رکھیں گے جب تک کہ غزہ کے فلسطینی آزادی، وقار اور انصاف کے ساتھ نہیں رہتے۔‘‘