• Sun, 12 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سوم جماعت سے ہی مصنوعی ذہانت کو نصاب میں شامل کیا جائے گا: وزارت تعلیم کا اعلان

Updated: October 12, 2025, 9:12 PM IST | New Delhi

وزارت تعلیم نے اعلان کیا ہے کہ ۲۰۲۶ء -۲۷ء سے تیسری جماعت سے ہی اسکولی نصاب میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کو شامل کیا جائے گا۔جبکہ اساتذہ کی درس کی منصوبہ بندی میںاے آئی ٹولز کے استعمال میں مدد کے لیے ایک تجرباتی منصوبہ پہلے ہی شروع کیا جا چکا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

وزارت تعلیم جلد ہی  ۲۰۲۶ء -۲۷ءتعلیمی سال سے تیسری جماعت سے اوپر کے طلبہ کے لیے اسکولی نصاب میں مصنوعی ذہانت (اے آئی)متعارف کرانے جا رہی ہے۔ اخباری ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، اہلکاروں نے بتایا کہ مختلف جماعتوں میںاے آئی کی شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے ایک خصوصی فریم ورک تیار کیا جا رہا ہے۔سیکریٹری اسکولی تعلیم سنجے کمار نے ایجنسی کو بتایا کہ اگلے دو سے تین سالوں میں طلبہ اور اساتذہ دونوں کواے آئی سے روشناس کرانے کا ہدف ہے۔انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، ’’ملک بھر میں ایک کروڑ سے زیادہ اساتذہ کو تربیت دینا ہوگا تاکہ وہ کو  اے آئی کو مؤثر طریقے سے پڑھا سکیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: سری دھرویمبو کی زوہو کے عبدالعلیم کا سیکورٹی گارڈ سے سافٹ وئیرانجینئربننے کا سفر

سی بی ایس ای اس مقصد کے لیے فی الحال طریق عمل پر کام کر رہی ہے۔تاہم اساتذہ کی درس ی منصوبہ بندی میں اے آئی ٹولز کے استعمال میں مدد کے لیے ایک تجرباتی منصوبہ پہلے ہی شروع کیا جا چکا ہے۔ کمار نے مزید کہا، ’’ہمارا مقصد شاگرد اور اساتذہ دونوں کو ڈیجیٹل معیشت کے لیے تیار کرنا ہے۔‘‘فی الحال، سی بی ایس ای کے۱۸؍ ہزار سے زیادہ اسکول چھٹی جماعت سے اے آئی کو ایک ہنرکے طور پر ایک مختصر۱۵؍ گھنٹے کے ماڈیول کے ذریعے پڑھا رہے ہیں۔ نویں سے بارہویں جماعت تک کے طلبہ کے لیےاے آئی کو ایک اختیاری مضمون کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ کمار نے یہ بات ایک ایسے موقع پر کہی جب وہ اےآئی اور روزگار پر نیتی آیوگ کی ایک رپورٹ جاری کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھئے: اے آئی ٹیک سیکٹر میں ۵؍ سالوں میں ۴۰؍ لاکھ ملازمت پیدا کرے گا: نیتی آیوگ

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگرچہ اے آئی کی وجہ سے تقریباً ۲۰؍ لاکھ روایتی ملازمتوں کے ختم ہونے کا امکان ہے، لیکن اگر ہندستان نے صحیح ماحول تشکیل دیا تو تقریباً۸۰؍ لاکھ نئی ملازمتیں پیدا ہو سکتی ہیں۔رپورٹ میں تجویز کردہ انڈیا ٹیلنٹ مشن اور موجودہ انڈیا اے آئی مشن کے درمیان قریبی ہم آہنگی پر زور دیا گیا۔ اس میں اکادمی، حکومت اور صنعت کے درمیان شراکت داری کی بھی تجویز پیش کی گئی تاکہ وہ درکار بنیادی ڈھانچہ اور ڈیٹا سسٹم تعمیر کیے جا سکیں جو ہندستان کے نوجوان ہنر مندوں کو مستقبل کے اے آئی موجد اور محقق بنا سکیں۔رپورٹ کے اختتام میں کہا گیا کہ اے آئی سے چلنے والی معیشت میں ہندستان کی کامیابی بروقت اور مربوط کوششوں پر منحصر ہوگی۔ تمام شعبوں میں، ہندستان میں نہ صرف اپنی لیبر فورس کو تحفظ دینے بلکہ مصنوعی ذہانت میں عالمی لیڈر کے طور پر ابھرنے کی بھی صلاحیت موجود ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK