Updated: October 12, 2025, 2:10 PM IST
| New Delhi
نیتی آیوگ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اے آئی ٹیک سیکٹر میں ۵؍ سالوں میں ۴۰؍ لاکھ ملازمت پیدا کرے گا، نیتی آیوگ کا یہ منصوبہ مصنوعی ذہانت ( اے آئی) کے سبب متعدد شعبوں میں ملازمتوں کے کم ہونے کی پیش گوئی کے متضاد ہے بلکہ ملازمتوں میں ہونے والی کمی کو پورا بھی کرے گا۔
نیتی آیوگ نے جمعہ کے روز اپنی رپورٹ ’’آرٹیفیشل انٹیلی جنس اکانومی میں روزگار کے مواقع کی رہنمائی ‘‘جاری کی۔ یہ رپورٹ ادارے کے سی ای او بی وی آر سبرامنیم کی تحریر کردہ ہے۔ ایک پریس ریلیز کے مطابق، اس راہنمائی کو آئی بی ایم، انفوسس، ٹیک مہندر، ایل اینڈ ٹی انفوسس، ٹیلی پرفارمنس، بی سی جی اور نیسکام جیسی صنعت کی بڑی کمپنیوں کے ماہرین کی رہنمائی میں تیار کیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر ہندوستان اپنے کام کاج میں کوئی تبدیلی نہیں لاتا تو اسے بہت بڑا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ اور اس شعبے میں بڑے پیمانے پر ملازمتوں کے ختم ہوجانے کا اندیشہ ہے۔ دوسری جانب پانچ سالوں میں۴۰؍لاکھ نئی ملازمتیں بھی پیدا ہوں گی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت پالیسی، نصاب اور ہنر کی ترقی کے عمل کے مقابلے میں تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ اگر ہندوستان بروقت اقدامات نہیں کرتا تو ملک کو نہ صرف اپنے اہم ٹیک سروسز سیکٹر میں ناقابل تلافی ملازمتوں کے نقصان کا خطرہ ہے، بلکہ اس سے وسیع پیمانے پر معاشرتی خلل، معاشی استحصال اور اس کی عالمی مسابقت میں کمزوری کا بھی خطرہ ہے۔
یہ بھی پڑھئے: سپریم کورٹ نے دیوالی پر ۵؍ دنوں کیلئے دہلی میں پٹاخوں کی اجازت دی
رپورٹ کے مطابق، ملک میں مصنوعی ذہانت کے خطرے کو تین عوامل اور بڑھا رہے ہیں،ملازمتوں کے خاتمے کا زیادہ خطرہ، ہندوستان میں کمپیوٹر سائنس کی تعلیم میں خامیاں، اور ملک میںاے آئی ہنر مندوں کی کمی۔ تاہم، رپورٹ کے مصنف کا کہنا ہے کہ اگر ہندوستان اپنے اقدامات درست طریقے سے کرے تواے آئی طویل مدت میں ترقی کے نئے راستے کھولے گا، نئی ذمہ داریاں، ٹیکنالوجی اور استعمال کے نئے طریقے متعارف کرائے گا۔سبرامنیم کا کہنا تھا، ہندوستان کی طاقت اس کے عوام میں ہے۔ اب ہمیں فوری اقدامات، نصب العیناور ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔اس رہنمائی میں تین اہم ستونوں پر مشتمل ایک مشن موڈ اپروچ کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ اسکولوں، یونیورسٹیوں اور پیشہ ورانہ پروگراموں میںاے آئی خواندگی کو ایک بنیادی مہارت بنانے کے لیے تعلیمی نظام میںاے آئی کو شامل کرنا۔
یہ بھی پڑھئے: ریلائنس جیو نے چھوٹے دکانداروںکیلئے جیو ایجنٹک اے آئی متعارف کروایا
رپورٹ میں سرکار کی جانب سے بہتر اوپن ڈیٹا، معیارات، اور کمپیوٹنگ انفراسٹرکچر مہیا کرنے کی ضرورت کو بھی تسلیم کیا گیا ہے تاکہ ہندوستان کے ممکنہ ٹیک ہنر مندوں کی صلاحیتوں کو بہتر طور پر بروئے کار لایا جا سکے۔ اس کے لیے اختراع کو عام کرنے کے لیے ایک انڈیا اوپن سورس اے آئی کامنزقائم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔اے آئی اکانومی میںہندوستان کا مستقبل فیصلہ کن اقدامات پر منحصر ہے۔ حکومت، صنعت اور تعلیمی اداروں کے درمیان ہم آہنگی پر مبنی قیادت کے ساتھ، رپورٹ پر زور دیتی ہے کہ ہندوستان نہ صرف اپنی لیبر فورس کو محفوظ بنا سکتا ہے بلکہ عالمی اے آئی کی تشکیل میں بھی قیادت کر سکتا ہے۔