• Thu, 11 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

یورپ: ہتھیاروں کا سب سے بڑا میلہ، اسرائیلی اسلحہ ساز کمپنیوں کے خلاف مظاہرہ

Updated: September 11, 2025, 8:05 PM IST | London

یورپ کا سب سے بڑا اسلحہ میلہ ’’ڈیفنس اینڈ سیکوریٹی ایکوپمنٹ انٹرنیشنل‘‘ (ڈی ایس ای آئی)کو لندن میں دفاعی صنعت کی موجودگی کے خلاف احتجاج کا سامنا ہے۔ فلسطین حامی مظاہرین نے کمپنیوں کے خلاف نعرے بازی کی اور ’’آزاد فلسطین‘‘ کے نعرے لگائے۔

Public protest against arms shipments to Israel. Photo: X
اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل کے خلاف عوامی احتجاج۔ تسویر: ایکس

یورپ کا سب سے بڑا اسلحہ میلہ، ڈیفنس اینڈ سیکوریٹی ایکوپمنٹ انٹرنیشنل (ڈی ایس ای آئی)کو لندن میں دفاعی صنعت کی موجودگی کے خلاف احتجاج کا سامنا ہے۔ اس تقریب میں ۵۱؍ اسرائیلی دفاعی کمپنیاں شامل ہیں، جن میں رافیل، بلیو برڈ ایرو سسٹمز، اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز (آئی اے آئی) اور ایلبٹ سسٹمز شامل ہیں۔ ایلبٹ اپنے ہتھیاروں کی مارکیٹنگ کیلئے ’’بیٹل ٹیسٹڈ‘‘ کے طور پر جانا جاتا ہے، یہ غزہ میں اسرائیل کی جاری جنگ میں ان کے استعمال کا حوالہ ہے، جسے انسانی حقوق کے گروپوں نے نسل کشی قرار دیا ہے۔ اس میلے میں ہندوستان کے دفاعی شعبے کی ۱۷؍ کمپنیاں بھی شامل ہیں، بشمول ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹمز۔
منگل کو سیکڑوں مظاہرین نے مرکزی دروازے کو بند کر دیا اور شرکاء کو ’’جنگی مجرم‘‘ اور ’’بچوں کے قاتل‘‘ قرار دیا۔ میٹروپولیٹن پولیس کے افسران نے شرکاء کو اندر لے جانے کیلئے ایک انسانی راہداری بنائی۔ ایک پولیس افسر نے مکتوب میڈیا کو بتایا کہ یہ اقدام شرکاء پر حملوں کو روکنے کیلئے ضروری تھا۔ یہ تعطل تیزی سے جنگی شکل اختیار کر گیا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس نے تین مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ مبینہ طور پر پولیس کی طرف سے دھکیلنے سے مظاہرے میں موجود ایک شخص کو چوٹیں آئیں۔ عینی شاہدین نے زخمی فرد کو ایمبولینس میں بٹھانے سے پہلے ہتھکڑیاں لگاتے اور ’’آزاد فلسطین‘‘ کے نعرے لگاتے دیکھا۔ اس کے بعد پولیس نے دفعہ ۱۴؍ کا حکم جاری کیا، جس میں مظاہرین کو خبردار کیا گیا کہ اگر وہ ٹھہرے تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ حکم کے باوجود، مظاہرے ہفتے بھر جاری رہیں گے۔ فلسطینی یکجہتی گروپوں نے شرکا پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کے جاری قحط کی علامتی یاد دہانی کے طور پر برتن، پین اور چمچے لے کر آئیں گے۔

یہ بھی پڑھئے: قطر میں حملے کے بعد یو اے ای نے دفاعی کانفرس میں اسرائیل پر پابندی عائد کی

اگرچہ برطانیہ کی حکومت نے غزہ کی صورتحال کی وجہ سے سرکاری اسرائیلی وفد کو شرکت سے روک دیا تھا، لیکن میلے میں بہت سی اسرائیلی کمپنیاں ملک کی فوجی کارروائیوں میں شامل ہیں۔ بی ڈی ایس موومنٹ کے مطابق ایلبٹ اسرائیل کی زمینی مہمات میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں اور آلات کا ۸۰؍ فیصد اور اس کے جنگی ڈرونز کا ۸۵؍ فیصد فراہم کرتا ہے۔ ایلبٹ کی سہولیات طویل عرصے سے احتجاج کا نشانہ بنی ہوئی ہیں، جس میں فلسطین ایکشن کی طرف سے برسٹل کی فیکٹری کا حالیہ بند بھی شامل ہے۔ رافیل، بلیو برڈ اور آئی اے آئی بھی غزہ میں استعمال ہونے والے ہتھیار تیار کرتے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: قطر کا اسرائیلی بمباری کا بھرپور جواب دینے کا اعلان، امریکہ کی مذمت

دوسری جانب ہندوستانی دفاعی کمپنیاں بھی اسرائیل کے ساتھ تجارت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹمز ہندوستان کے ’’میڈ ان انڈیا‘‘ پروگرام کے تحت ایف ۲۱؍ لڑاکا طیارے تیار کرنے کیلئے امریکی دفاعی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن کے ساتھ شراکت دار ہے۔ رافیل اور ہندوستانی کمپنی کلیانی کا ایک مشترکہ منصوبہ، کلیانی رافیل ہے، جو یو اے ویز اور دیگر ہتھیاروں کے نظام کو تیار کرتا ہے۔ ایلبٹ اسرائیل کو غزہ میں استعمال ہونے والے ہرمیس ۹۰۰؍ ڈرون کی فراہمی کیلئے ہندوستان کے اڈانی گروپ کے ساتھ بھی شراکت داری کرتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK