• Mon, 10 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

۷؍ کروڑ سے زائد کسانوں کو کثیرالمقاصد ڈیجیٹل شناختی کارڈ

Updated: November 09, 2025, 10:15 PM IST | New Delhi

۷؍ کروڑ سے زائد کسانوں کو کثیرالمقاصد ڈیجیٹل شناختی کارڈجاری کئے گئے، حکومت کے ڈیجیٹل زراعت مشن (ایگری اسٹیک) کے تحت یہ’’ کسان پہچان پتر‘‘ جاری کئےگئے ہیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

حکومت کے ڈیجیٹل زراعت مشن (ایگری اسٹیک) میں تین نئی ریاستیں پنجاب، ہماچل پردیش، اور اتراکھنڈ شامل ہو گئی ہیں جو زمینی ریکارڈ سے منسلک’’ منفرد کسان پہچان پتر‘‘ (کسان آئی ڈیز) جاری کریں گی۔، جبکہ ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ نے اس پر کام شروع کر دیا ہے۔مجموعی طور پر، اب تک ۱۶؍ ریاستوں نے۷؍ کروڑ۴۰؍ لاکھ سے زیادہ ایسے شناختی کارڈ جاری کیے ہیں، جنہیں کسان پہچان پتر بھی کہا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ایک اور وزیر کی کسانوں کے زخموں پر نمک پاشی

کسانوں کا ڈیجیٹل رجسٹری بنانے کی یہ کوشش حکومت کے ڈیجیٹل زراعت مشن کا حصہ ہے، جس سے کسانوں کو متعدد اسکیموں کے فوائد تک رسائی میسر آئے گی۔مالی سال۲۰۲۷ء میں، زراعت وزارت ۱۱؍ کروڑ آئی ڈی فراہم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے، تاکہ پالیسی سازوں کے لیے کسانوں کے ڈیموگرافک پروفائلز، زمین کے قبضے، اور فصلیں اگانے کے طریقوں کا اندازہ لگانا آسان ہو سکے۔اندازوں کے مطابق، ملک میں۱۴؍ کروڑ کسان ہیں جن میں سے تقریباً۳۵؍ سے۴۰؍ فیصد کے پاس اپنی زمینیں نہیں ہیں اور وہ بٹائی دار کاشتکاری میں مصروف ہیں۔ایک عہدے دار کے مطابق، کسانوں کے منفرد آئی ڈیز کا استعمال کرتے ہوئے کریڈٹ اور فصل انشورنس کی منظوری میں تیزی آئے گی، جبکہ پی ایم کسان کے تحت نقد رقم کی منتقلی بھی انہی آئی ڈیز سے منسلک ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ زیادہ تر ریاستوں نے زمینی ریکارڈز کو ڈیجیٹل بنا لیا ہے۔
۲۰۲۵ء تا ۲۶ء میں ایگری اسٹیک کے تحت، حکومت نے کسان رجسٹریاں ترقی دینے، جس میں قانونی وارث کے نظام بھی شامل ہیں، کے لیے۴؍ ہزار کروڑ روپے، اور ڈیجیٹل فصل سروے کرنے کے لیے۲؍ ہزار کروڑ روپے کی رقم مختص کی ہے۔ ڈیجیٹل فصل سروے کا مقصد ریاستوں کو ڈیجیٹل ٹولز اپنانے میں تیزی لانے کے لیے حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ایگری اسٹیک کے تحت جیو-رفرنسڈ گاؤں کے نقشوں، بوئی گئی فصلوں کے رجسٹری، اور کسانوں کے رجسٹری آئی ڈیز کے ڈیٹا بیس تیار کیے جا رہے ہیں، جبکہ۳۰؍ ریاستوں نے اصولی طور پر ان ڈیجیٹل ٹولز کو بنانے پر اتفاق کیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: تحصیلدار کلیدی ملزم! پارتھ پوارکا نام ایف آئی آر سے غائب

ایک عہدے دار کا کہنا تھا کہ اسے پورے ملک میں نافذ کرنے کے لیے مزید ریاستوں کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔اس دوران، زراعت وزارت ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم متعارف کروانے جا رہی ہے ورچوئلی انٹیگریٹڈ سسٹم ٹو ایکسیس ایگریکلچرل ریسورسزجس کے تحت ملک کے کسانوں کو ایک ورچوئل کلاس روم تک رسائی حاصل ہو گی جہاں وہ بہترین زرعی طریقوں کے بارے میں سیکھ سکیں گے۔ یہ پلیٹ فارم کریڈٹ، انشورنس، اور ڈیجیٹل مارکیٹ پلیسز تک رسائی فراہم کرے گا۔یہ پلیٹ فارم زراعت کے شعبے میں مضبوط ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (DPI) کی ترقی میں معاونت کرے گا۔موجودہ زراعت توسیعی نظام کی ڈیجیٹلائزیشن کا مقصد اس کی رسائی میں نمایاں اضافہ کرنا اور ہر کسان کو فصلوں کی پیداوار، مارکیٹنگ، ویلیو اور سپلائی چین مینجمنٹ، اور موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق زرعی طریقوں، موسمی مشوروں جیسی اعلیٰ معیار کی خدمات تک رسائی فراہم کرنا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK