Inquilab Logo Happiest Places to Work

مالیگائوں کے سابق میئرعبدالمالک فائرنگ میں زخمی، حملہ آور فرار

Updated: May 28, 2024, 8:07 AM IST | Mukhtar Adeel | Malegaon

سیاسی رقابت کے سبب حملہ ہونے کا شبہ ، سیاسی حلقوں میں تشویش، بیک زبان تمام پارٹیوں کے لیڈران نے اس واقعے کی مذمت کی۔

Former Mayor of Malegaon Abdul Malik. Photo: INN
مالیگائوں کے سابق میئر عبدالمالک۔ تصویر : آئی این این

اتوار اور پیر کی درمیانی رات مالیگائوں کےسابق میئر عبدالمالک پر  نامعلوم حملہ آوروں نے انتہائی قریب سے گولیاں ماریں۔ انہیں شدید زخمی حالت میںداخل اسپتال کیاگیا۔ خبرلکھے جانے تک پولیس کچھ مشتبہ افراد سے پوچھ تاچھ کر رہی تھی۔ ایڈیشنل ایس پی انیکیت بھارتی کی نگرانی میں معاملے کی جانچ ہورہی ہے۔ اس واردات سے علاقے میں سنسنی ہے۔ حملے کے پس پشت سیاسی رنجش کار فرما ہونے کاقوی امکان ہے۔
عینی شاہد عبدالرحمٰن شاہ (سابق رکن بلدیہ ) نے انقلاب کو بتایا کہ ’حسب معمول اپنی دکان کے باہر بیٹھا ہوا تھا۔ آگرہ روڈ سے گزر رہے عبدالمالک نے سلام کیا اور حال احوال دریافت کرنے کیلئے رُک گئے۔ اِس دوران بائیک پر سوار۲؍لڑکے قریب آئے اور پستول نکال کر فائرنگ کرنی شروع کردی۔ عبدالمالک کو انتہائی قریب سے گولیاں ماری گئیں۔ فائرنگ کرنے والوں پرمَیں لپکا مگر وہ بھاگنے میں کامیاب ہوگئے۔ اس دوران میرام وبائل فون جیب سے گرپڑا۔ حملہ آورمغرب کی سمت سے آئے اور مشرق کی طرف فرارہوگئے‘‘۔ شاہ نے کہا کہ ’’خون میں لت پت عبدالمالک کو پہلے مقامی اسپتال میں پھرڈاکٹروں کے مشورے سے ناسک کے اپولواسپتال میں لیجایا گیا ہے۔‘‘
مالیگائوں کےرکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل (ایم آئی ایم)زخمی سابق میئر سے ملاقات کیلئے پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ ’’مالیگائوں میں امن وامان اور نظم ونسق کی صورتحال خراب ہوچکی ہے۔ عبدالمالک سے قبل شیخ اسرائیل (عرف اِسّو) پر ہوئے قاتلانہ حملے کے معاملے میں پولیس نے مستعدی کا مظاہرہ نہیں کیاجس کے سبب مجرموں کے حوصلے بلندہیں۔ سابق میئر پر حملے کی وجہ سے عام شہری بھی ششدر ہیں۔‘‘سماجوادی پارٹی کے سیکریٹری محمد مستقیم نے پریس کانفرنس منعقد کرکے کہا کہ ’’مالیگائوں میں ریوالور پالیٹکس کا خاتمہ ہونا چاہئے۔ پولیس  کامبنگ آپریشن کے ذریعے شہر بھر سے غیر قانونی  ریوالور ضبط کرے۔ سابق میئر پر ہوئے قاتلانہ حملے سے سیاسی میدان میں کام کرنے والے افراد بھی فکرمند ہیں۔ محمد مستقیم نے کہا کہ’’اس واقعہ کی تفصیل سے سماجوادی پارٹی کے ریاستی سربراہ ابو عاصم اعظمی کو آگاہ کیا گیا ہے۔ ابوعاصم مہاراشٹرکے ڈائریکٹرجنرل آف پولیس سے ملاقات کریںگے۔ اس نازک مرحلے پرہم سب عبدالمالک یونس عیسیٰ فیملی کیساتھ ہیں۔‘‘مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی (خانقاہ رحمانی ) نے کہا کہ ’’یہ قابل مذمت واقعہ ہے۔اسکی شفاف طریقے سے جانچ ہونی چاہئے۔خاطیوں کوسخت سے سخت سزاملنی چاہئے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK