Inquilab Logo Happiest Places to Work

فرانس: عدالت نے حقوقِ انسانی گروپ کی اپیل پر برکینی پر مقامی پابندی معطل کی

Updated: July 20, 2025, 10:25 PM IST | Paris

فرانسیسی عدالت نے حقوقِ انسانی گروپ کی اپیل پر مقامی برکینی پابندی معطل کر دی، ٹی وی رپورٹ کے مطابق جج کا کہنا تھا کہ ساحل پر برکینی پابندی کا قانون بنیادی آزادی کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

Muslim women wearing burkinis on the beach. Photo: X
برکینی میں ملبوس مسلم خواتین ساحل سمندر پر۔ تصویر: ایکس

مقامی میڈیا کے مطابق، فرانس کی ایک عدالت نے جمعہ کے روز کینز کے قصبے منڈلیئو-لا-ناپول کے عوامی ساحل پر برکینی (مکمل جسم ڈھانپنے والا سوئم سوٹ) پہننے پر لگائی گئی بلدیاتی پابندی کو معطل کر دیا۔ عدالت نے فیصلہ دیا کہ یہ فرمان بنیادی آزادی کی خلاف ورزی کرتا ہے۔انسانی حقوق کی لیگ  کی جانب سے قانونی چیلنج کے بعد نیس کی انتظامی عدالت نے یہ فیصلہ سنایا۔ حقوقِ انسانی کے گروپ نے دلیل دی تھی کہ یہ پابندی غیر قانونی طور پر مسلم خواتین کو نشانہ بناتی ہے اور شہری آزادیوں کو محدود کرتی ہے۔پابندی میں خاص طور پر برکینی کا ذکر کیا گیا تھا – یہ وہ سوئم سوٹ ہے جو مسلم شرعی ہدایات کے مطابق تقریباً پورے جسم کو ڈھانپتا ہے – اور جسے ممنوعہ زمرے میں شامل کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں نسل کشی پراسرائیل پر پابندیوں کے بین الاقوامی معاہدے پر حماس کا خیرمقدم

بحیرہ روم کے ساحل پر واقع قصبے منڈلیئو-لا-ناپول کے میئر نے یہ پابندی۱۵؍ جولائی کو نافذ کی تھی۔اس فرمان میں ساحل پر ایسے کسی بھی شخص کے داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی جو ایسا سوئم سوٹ پہنے جو ’’عبادت کے اظہار کو نمایاں طور پر ظاہر کرے اور ممکنہ طور پر عوامی امن میں خلل کا باعث بنے‘‘، خاص طور پر برکینی کا حوالہ دیتے ہوئے۔حکام نے۲۰۲۴ء کے موسم گرما میں ’’بین المذاہب رہائش‘‘ کے تناؤ اور عوامی خلل کو پابندی کی وجہ قرار دیا تھا۔ لیکن عدالت نے کہا کہ ان دعوؤں کی حمایت کرنے کے لیے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھئے: وائفا طوفان سے ہانگ کانگ اور جنوبی چین میں زبردست تباہی

بی ایف ایم ٹی وی کے مطابق، جج نے فیصلہ دیا کہ’’ یہ اقدام آزادی آمد و رفت، آزادی ضمیر اور ذاتی آزادی پر سنگین اور غیر قانونی طور پر دست درازی کرتا ہے۔‘‘حقوقِ انسانی کے گروپ نے ایک بیان میں اس پابندی کو ’’نشانہ بنانے والی اور جان بوجھ کر لگائی گئی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان مسلم خواتین کو خارج کرنے کی کوشش ہے جو حیا اور عقیدے کی وجہ سے برکینی پہنتی ہیں۔گروپ نے کہا: ’’برکینی ساحل سمندر کو مسجد نہیں بنا دیتی۔ یہ صرف خواتین کو ان کے عقائد کا احترام کرتے ہوئے تیراکی کی اجازت دیتی ہے۔ ان کی موجودگی کو مسترد کرنا مساوات سے انکار اور ایک پرامن عقیدے کو مجرمانہ بنانا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ فرانس میں حالیہ برسوں میں برکینی پر پابندیاں لگانے کی  متعدد مقامی کوششیں ہو چکی ہیں، جن میں اکثر لادینیت (سیکولرازم) اور عوامی نظم و نسق کا حوالہ دیا جاتا ہے۔ عدالتوں نے ایسی پابندیوں کو مستقل طور پر کالعدم قرار دیا ہے، یہ حکم دیتے ہوئے کہ وہ آئینی حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK