• Mon, 29 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

دارفور، سوڈان: ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے ۱۳۰۰؍ سے زائد معاملات سامنے آنے کے بعد خسرہ پھیلنے کا انتباہ

Updated: December 28, 2025, 2:08 PM IST | Khartoum

ایم ایس ایف نے بتایا کہ ہنگامی ٹیکہ کاری مہم اور معمول کے حفاظتی ٹیکوں کے پروگراموں کی بحالی میں غیر ضروری تاخیر کی وجہ سے ہزاروں بچوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔

Photo: X
تصویر: ایکس

’ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز‘ (ایم ایس ایف) نے سوڈان کے علاقے دارفور میں خسرہ کی وبا کے تیزی سے پھیلنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تنظیم کے مطابق ستمبر ۲۰۲۵ء سے اب تک خسرہ کے ۱۳۰۰ سے زائد معاملات سامنے آ چکے ہیں، جبکہ جاری تنازع اور بیوروکریٹک رکاوٹوں کی وجہ سے ٹیکہ کاری کی کوششیں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔ تنظیم نے انتباہ دیا کہ ان حالات میں خسرہ مزید پھیل سکتا ہے۔ 

جمعہ کو جاری کئے گئے ایک بیان میں ایم ایس ایف نے بتایا کہ تنظیم کے تعاون سے چلنے والے طبی مراکز میں خسرہ کے معاملات کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے، لیکن ہنگامی ٹیکہ کاری مہم اور معمول کے حفاظتی ٹیکوں کے پروگراموں کی بحالی میں غیر ضروری تاخیر کی وجہ سے ہزاروں بچوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ واضح رہے کہ سوڈان میں اپریل ۲۰۲۳ء سے سوڈانی فوج اور پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسیز (آر ایس ایف) کے درمیان جاری جنگ نے ملک کے نظامِ صحت، سپلائی چین اور حفظان صحت کے نظام کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے۔ اس جنگ کے نتیجے میں اب تک لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں اور صحت کی بنیادی سہولیات تک رسائی تقریباً ختم ہوکر رہ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: شمالی افریقہ اور ساحل خطہ غیر قانونی ہجرت کا نیا عالمی مرکز بن گیا

ایم ایس ایف نے سوڈانی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ ان تمام انتظامی رکاوٹوں کو ختم کریں جو دارفور تک ویکسین کی منتقلی میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی تنظیم نےاقوام متحدہ کی تنظیم یونیسیف سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ٹیکے، سرنجوں اور دیگر ضروری طبی سامان کی ترسیل کو فوری طور پر مربوط کرے۔

دارفور میں ایم ایس ایف کے ایمرجنسی کوآرڈینیٹر احمد فاضل کا کہنا ہے کہ خسرہ ایک ایسی بیماری ہے جسے ٹیکہ کاری کے ذریعے آسانی سے روکا جا سکتا ہے، لیکن بدامنی اور انتظامی سستی کی وجہ سے بچوں کو اس مہلک بیماری کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ زالنجی اور نیالا جیسے شہروں میں ۳۴ فیصد سے زائد مریض شدید غذائی قلت کا شکار ہیں، جس سے خسرہ کی صورتحال مزید بدتر ہوگئی ہے اور اس سے نمونیا اور دماغی سوزش (Encephalitis) جیسی جان لیوا پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی جارحیت کے باعث صرف ایک ہفتے میں فلسطینی زراعت کو ۷۰؍ لاکھ ڈالر کا نقصان پہنچا

واضح رہے کہ دارفور کا خطہ اس وقت سوڈان کی خانہ جنگی کے دوران سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں شامل ہے جہاں آر ایس ایف کا کنٹرول تو ہے لیکن مسلسل لڑائی اور نقل مکانی کی وجہ سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد پہنچانا ایک بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔ طبی ماہرین نے خبردار کیا کہ اگر فوری طور پر ٹیکہ کاری کی مہم شروع نہ کی گئی تو یہ وبا مزید علاقوں تک پھیل سکتی ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK