Inquilab Logo

غزہ پٹی سے ۱۳؍ ہزار سے زائد فلسطینی لاپتہ ہیں: یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر

Updated: April 12, 2024, 9:24 PM IST | Gaza

یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر نے اپنی حالیہ رپورٹ میں قیاس لگایا ہے کہ ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کے بعد سے غزہ پٹی میں ۱۳؍ ہزار سے زائد فلسطینی لاپتہ ہیں۔ وہ یا تو ملبے تلے دبے ہیں، اجتماعی قبروں میں مدفون ہوچکے ہیں یا جبری طور پر اسرائیلی حراست ہیں جہاں بعض کا قتل بھی کیا جاچکا ہے۔

On Eid, Palestinians can be seen at the graves of their loved ones. Photo: PTI
عید پر فلسطینی اپنے عزیزوں کی قبر پر دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر نے جمعرات نے قیاس لگایا ہے کہ ۱۳؍ ہزار سے زائد فلسطینی یا تو ملبے تلے دبے ہیں، اجتماعی قبروں میں دفن ہیں، یا جبری طور پر اسرائیلی جیلوں اور حراستی مراکز میں لاپتہ ہیں، جہاں کچھ کو قتل بھی کیا جا چکا ہے۔انسانی حقوق کے گروپ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ تخمینہ لاپتہ افراد کی ابتدائی رپورٹوں پر مبنی ہے، اور حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بھوکے فلسطینیوں پر اسرائیل نے جان بوجھ کر گولیاں چلائی تھیں: سی این این کی رپورٹ میں انکشاف

اسرائیلی حکومت کی طرف سے جاری فوجی حملوں اور محاصرے کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوج کے غیر قانونی طریقوں کے پیش نظر جنہوں نے فلسطینی خاندانوں کو منتشر کر دیا ہے، خاص طور پر انہیں بار بار محفوظ راستوں کے بغیر انخلاء پر مجبور کرنا، خاندان کے افراد کو الگ کرنا اور انہیں مختلف علاقوں میں منتقل ہونے پر مجبور کرنا۔ ان میں سے کچھ کو گرفتار کرنا اور زبردستی غائب کرنا، اور خاندانوں کے درمیان رابطہ منقطع کرنا۔ تاہم، اس وقت لاپتہ افراد کی صحیح تعداد کی تصدیق کرنا ممکن نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھئے: مذہبی تبدیلی کو قانونی بنانے کیلئے معتبر ثبوت کی ضرورت ہے: الہ آباد ہائی کورٹ

یورو میڈ مانیٹر کی فیلڈ ٹیموں نے سول ڈیفنس کے عملے اور امدادی ٹیموں کے ساتھ مل کر حال ہی میں غزہ سٹی کے الشفا میڈیکل کمپلیکس کے ساتھ خان یونس سے ۴۲۲؍ فلسطینیوں کی لاشیں نکالنے کیلئے اپنے محدود وسائل کا استعمال کیا جو غزہ پٹی کے جنوب میں واقع ہے۔ متاثرین کے لواحقین نے بھی تلاش اور بازیابی کے عمل میں حصہ لیا، جہاں متاثرین کو کبھی کبھار ان کے گھروں کے پاس یا بے ترتیب اجتماعی قبروں میں دفن کیا جاتا تھا، یا قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا جاتا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: اپریل اور مئی میں ہندوستان سے ۶؍ ہزار سے زائد مزدور اسرائیل پہنچیں گے: اسرائیلی حکومت

یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر نے اس سے قبل کہا تھا کہ غزہ پٹی کی گورنریٹس میں ۱۲۰؍ سے زیادہ بے ترتیب اجتماعی قبریں فوجی حملوں میں ہلاک ہونے والوں کو دفنانے کیلئے قائم کی گئی ہیں جس کی وجہ مرکزی اور باقاعدہ قبرستانوں تک رسائی میں دشواری اور اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے جاری رہنے کی وجہ سے ہے۔اسرائیلی فوج نے جن گھروں اور عمارتوں پر بمباری کی ہے وہاں سے ملبہ ہٹانے، ملبے تلے دبے زندہ افراد کو بچانے اور نسل کشی شروع ہونے کے بعد سے اس کے نیچے دبی ہوئی ہزاروں لاشوں کو نکالنے کیلئے فوری بین الاقوامی کارروائی کی ضرورت ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK