اقوام متحدہ (یو این)نے مطلع کیا ہے کہ ’’ اسرائیلی فوج کےامداد کے نجی مراکز پر اندھا دھند فائرنگ یا گولہ باری کرنے کے نتیجے میں۴۰۰؍ سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔‘‘ یو این نے اسرائیل کے ’’غذا کو ہتھیار‘‘ بنانے کی مذمت کی۔
EPAPER
Updated: June 24, 2025, 8:09 PM IST | Gaza Strip
اقوام متحدہ (یو این)نے مطلع کیا ہے کہ ’’ اسرائیلی فوج کےامداد کے نجی مراکز پر اندھا دھند فائرنگ یا گولہ باری کرنے کے نتیجے میں۴۰۰؍ سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔‘‘ یو این نے اسرائیل کے ’’غذا کو ہتھیار‘‘ بنانے کی مذمت کی۔
منگل کو اقوام متحدہ (یو این)ہیومن رائٹس کے دفتر اور او ایچ سی ایچ آر نے بتایا کہ ’’غزہ کے نئے متنازع امداد کے مراکز سے امدادحاصل کرنے کی کوشش کے درمیان تقریباً ۴۱۰؍ فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔‘‘ یاد رہے کہ یہ انتباہ ۲۷؍ مئی ۲۰۲۵ء کو غزہ میں ’’غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن‘‘ (ایچ جی ایف)، جو غزہ میں امریکہ اور اسرائیل کی حمایت والا ایک امدادی ادارہ ہے، کی شروعات کے ایک ماہ بعد دیا گیا ہے۔
یو این ہیومن رائٹس آفس کے ترجمان تھمین الکیتن نے بتایا کہ ’’ایچ جی ایف کے امداد کے تقسیم کے مراکز پر اکثر و بیشتر امداد کے منتظر بھوکے فلسطینیوں پر فائرنگ کی گئی۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’اسرائیل فلسطینیوں کیلئے ’’غذا کو ہتھیار‘‘ بنا رہاہے، انہیں زندگی بچانے والی بنیادی ضروریات سے محروم رکھ رہا ہے اور جنگی جرم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ متعدد عناصر بین الاقوامی قوانین کے تحت جنگی جرائم میں شمار ہوتے ہیں۔یو این ایڈ کارڈینیشن آفس، او سی ایچ اے نے بتایا کہ ’’ روزانہ کی بنیاد پر ہر عمر کے درجنوں فلسطینی ہلاک اور زخمی ہوتے ہیں۔ کافی سطح پر انسانی امداد کے آپریشن کو آسان نہیں بنایا جارہا ہے جس کی وجہ سے امداد کے منتظر لاکھوں فلسطینی امداد سے محروم ہوجاتے ہیں۔‘‘
گولہ باری اور اندھا دھند فائرنگ
جنیوا میں او ایچ سی ایچ آر کے ترجمان مسٹر الکیتن نے واضح کیا کہ ’’اسرائیلی فوج کے ذریعے نجی مراکز پر امداد حاصل کرنے والے فلسطینی متاثرین پر یا تو گولہ باری کی جاتی ہے یا اندھا دھند فائرنگ۔
The “Gaza Humanitarian Foundation” is a US-Israeli ruse to weaponise aid in order to drive Palestinians to south of Gaza - then expel them
— Matt Kennard (@kennardmatt) June 12, 2025
This ethnic cleansing programme must be stopped. Now👇pic.twitter.com/ZKk5yACSIp
انہوں نے شہریوں کوخطرے میں ڈال دیا ہے اور ’’غزہ کے تباہ کن انسانی حالات‘‘ میں شراکت داری کر رہے ہیں۔‘‘ اسرائیلی فوج نے مبینہ طور پر یو این اور غزہ کے دیگر امدادی پارٹنرز کے امدادی قافلوں سے باقی ماندہ امداد حاصل کرنے کے دوران تقریباً ۹۳؍ فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا۔‘‘