Inquilab Logo Happiest Places to Work

لاڈلی بہن اسکیم سے فائدہ اٹھانے والی سرکاری ملازمین کو ہٹایا گیا

Updated: June 02, 2025, 1:07 PM IST | Agency | Mumbai

ایسی ۲؍ہزار۲۰۰؍ سے زیادہ ملازمین کو۳ء۵۸؍ کروڑ روپےلوٹانے ہوں گے۔مالی بوجھ بڑھنے پرریاستی حکومت بے ضابطگیوں کو درست کرنے میں مصروف۔

Government employees were also found to be among the beneficiaries of the state government`s `Ladli Behan Yojana`. Photo: INN
ریاستی حکومت کی ’لاڈلی بہن یوجنا ‘سے فائدہ اٹھانے والوں میں سرکاری ملازمین بھی شامل پائی گئیں۔ تصویر: آئی این این

اسمبلی الیکشن میں کامیابی دلانے والی مہایوتی حکومت کی ’لاڈلی بہن ‘اسکیم اب ریاست کیلئے بڑا مالی بوجھ بنتی جارہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت خواتین کوڈیڑھ ہزار روپے ماہانہ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن اب حکومت کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنا ہوگا کیونکہ اس اسکیم میں بے ضابطگیاں پائی جارہی ہیں اور اس بات کا انکشاف ہوا کہ خاتون سرکاری ملازمین نے بھی اس کا فائدہ اٹھایا ہے۔ ’نوبھارت ٹائمز‘ کی خبر کے مطابق اس کاپتہ چلنے پرحکومت نے۲؍ہزار۲۰۰؍ سے زیادہ خاتون سرکاری ملازمین کو اسکیم سے مستفید ہونے والوں کی فہرست سے نکال دیا ہے کیونکہ وہ اس اسکیم کیلئے اہل نہیں تھیں۔ ان ملازمین کو اب تک۳؍ کروڑ ۵۸؍لاکھ روپے ملے ہیں جو اب ان سے وصول کئے جائیں گے۔ 
 آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ تعداد اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ تقریباً۶؍ لاکھ ملازمین کے ریکارڈ کی جانچ ہونا ابھی باقی ہے۔ ریاستی حکومت کے ملازمین کے ساتھ ساتھ ممبئی، تھانے، ناسک، ناگپور اور دیگر میونسپل کارپوریشنوں کے ملازمین نیز سرکاری اساتذہ بھی اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں شامل ہیں۔ ان سب کا ریکارڈ چیک کیا جائے گا۔ اس کام میں وقت لگے گا کیونکہ ہم نے ان تمام اداروں سے ملازمت کا ریکارڈ طلب کیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:آسام میں سیلاب سے حالات مزید ابتر،۶۰؍ ہزار متاثر

این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق ریاستی وزیر آدیتی تٹکرے نے گزشتہ روز’ ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ فائدہ اٹھانے والوں کی تصدیق ایک معمول کا عمل ہوگا۔ بہبودخواتین و اطفال کی ریاستی وزیر نے کہا کہ تقریباً ۲؍ لاکھ درخواستوں کی جانچ پڑتال کے بعد ۲؍ ہزار ۲۸۹؍ سرکاری ملازمین کو لاڈلی بہن یوجنا سےفائدہ اٹھانے والوں میں شامل پایا گیاجس کے بعد انہیں اس اسکیم کا فائدہ نہیں دیا جارہا ہے۔ 
 واضح رہے کہ حکومت نے اسمبلی انتخابات سے قبل خواتین کو راغب کرنے کیلئے یہ اسکیم شروع کی تھی جس کے تحت۲۱؍ سے ۶۵؍سال کی عمر کی خواتین جن کی سالانہ آمدنی۲ء۵؍ لاکھ روپے سے کم ہے، انہیں ماہانہ۱۵۰۰؍ روپے کی امداد دی جاتی ہے۔ تاہم سرکاری ملازمین کی آمدنی اس حد سے زیادہ ہے، اس لئے وہ اس اسکیم کی اہل نہیں ہیں۔ اس کے باوجود کئی سرکاری ملازمین نے بغیر کسی سخت جانچ کے اس اسکیم کا فائدہ اٹھایا۔ 
 ریاستی حکومت نے اس اسکیم کیلئے سالانہ۳۶؍ہزار کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا ہے۔ اس سے ریاست کی مالی حالت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ مہاراشٹر کا کل قرض اگلے سال تک ۹ء۳۶؍ لاکھ کروڑ روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔ مالی سال ۲۵-۲۰۲۴ءکیلئے ریاست کی سود کی ادائیگی۵۴؍ہزار ۶۸۷؍ کروڑ روپے تھی جو اگلے سال بڑھ کر ۶۴؍ ہزار ۶۵۸؍ کروڑ روپے تک پہنچ سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت اب اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کی اہلیت کی سختی سے جانچ کر رہی ہے۔ 
 دریں اثناءریاستی وزیر محصولات چندر شیکھر باونکلے نے اس بارے میں کہا کہ سرکاری ملازمین کولاڈلی بہن یوجنا کا فائدہ نہیں اٹھانا چاہئے۔ کچھ خاتون سرکاری ملازمین نے مبینہ طور پر اس اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے، حالانکہ وہ اس کی اہل نہیں ہیں۔ ’ دی ہندو‘ کی خبر کے مطابق انہو ں نے گزشتہ روز کہاکہ ’’یہ اسکیم غریب خواتین کیلئے ہے۔ حکومت کے ملازمین اور تنخواہ والوں کو اس کا فائدہ نہیں اٹھانا چاہئے۔ کچھ ملازمین نے اس اسکیم کے تحت غلط طور پر۱۵۰۰؍ روپے لئے ہیں۔ ایسی صورتوں میں حکومت رقم وصول کرے گی اور کچھ محکموں نے پہلے ہی انکوائری شروع کر دی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK