• Sat, 06 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

۲۰۲۳ء میں یو اے پی اے کے تحت ۲؍ ہزار ۹۱۴؍ گرفتاریاں، سزا ۴؍ فیصد: پارلیمنٹ میں حکومت

Updated: December 05, 2025, 1:58 PM IST | New Delhi

حکومت ہند نے پارلیمنٹ میں بتایا کہ۲۰۲۳ء میں یو اے پی اے کے تحت ۲؍ ہزار ۹۱۴؍  گرفتاریاں ہوئیں، جن میں سزا کی شرح محض ۴؍  فیصد رہی، اس دہشت گردی مخالف قانون، پر انسانی حقوق گروپوں نے اس کی سخت ضمانت کی شقوں اور غیرقانونی سرگرمی کی وسیع تعریف کی وجہ سے تنقید کی ہے۔

A file photo of a protest against the UAPA law. Photo: INN
یو اے پی اے قانون کے خلاف مظاہرے کی ایک فائل فوٹو۔ تصویر: آئی این این

حکومت نے منگل کو پارلیمنٹ کو بتایا کہ غیرقانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ یا یو اے پی اے کے تحت ۲۰۲۳ء میں تقریباً۳۰۰۰؍ گرفتاریاں عمل میں آئیں، جبکہ سزاؤں کی شرح انتہائی کم رہی۔لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں، وزارت داخلہ کے ریاستی وزیر نتیانند رائے نے کہا کہ ۲۰۲۳ء میں ملک بھر میں یو اے پی اے کے تحت۲۹۱۴؍ افراد گرفتار ہوئے۔ نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق صرف۱۱۸؍ افراد کو سزا ہوئی۔اعداد و شمار کے تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ ۲۰۲۳ء سے ۲۰۲۵ءکے درمیان صرف۳۳۵؍ افراد کو سزا ہوئی، جبکہ اس دوران۱۰۴۴۰؍ افراد گرفتار ہوئے، جبکہ سزاؤں کی شرح۳؍ اعشاریہ ۲؍فیصد بنتی ہے۔یہ اعداد و شمار کانگریس کے رکن پارلیمنٹ شفیع پرامبیل کے سوال کے جواب میں فراہم کیے گئے، جنہوں نے گزشتہ پانچ سالوں میں اس قانون کے تحت گرفتار ہونے، سزا یافتہ اور فی الحال ریاست وار قید افراد کی تعداد طلب کی تھی۔اس کے جواب میں رائے نے کہا کہ پولیس کارروائی اور تحقیقات ریاستی حکومتوں کے دائرہ کار میں آتی ہیں، اور مرکز قومی اعداد و شمار کے لیے این سی آر بی کی سالانہ رپورٹ `کرائم ان انڈیاپر انحصار کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بھیما کوریگاؤں کیس: دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر ہانی بابو کو ۱۹۵۵؍ دن جیل میں گزارنے کے بعد ضمانت ملی

بعد ازاں وزیرنے کہا کہ یو اے پی اے کے تحت فی الحال جیلوں میں موجود افراد کے اعداد و شمار این سی آر بی کے پاس محفوظ نہیں ہیں۔جبکہ اترپردیش نے ۲۰۲۳ء میں سب سے زیادہ۱۱۲۲؍ گرفتاریاں درج کیں، اس کے بعد جموں و کشمیر میں۱۲۰۶؍ گرفتاریاں ہوئیں۔ گوا، ہماچل پردیش، میزورم اور سکم سمیت کئی ریاستوں نے بتایا کہ مذکورہ پانچ سالوں (۲۰۱۹ء- ۲۰۲۳ء کے دوران کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔سزاؤں کی شرح پورے ملک میں کم رہی، کئی ریاستوں نے زیادہ گرفتاریوں کے باوجود کئی سالوں میں صفر سزائیں درج کیں۔ ۲۰۲۳ء میں، دہلی نے۲۴؍  سزائیں درج کیں، جو یونین ٹیریٹریز میں سب سے زیادہ ہیں، جبکہ اترپردیش میں۷۵؍ سزائیں ہوئیں۔

یہ بھی پڑھئے: سنچار ساتھی ایپ پر تنازع اور ہنگامہ کے بعد مودی سرکار کا یو ٹرن، حکم واپس لے لیا

تاہم مجموعی طور پر، اس قانون کے تحت گرفتاریوں میں حالیہ برسوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جو ۲۰۲۱ءمیں ۱۶۲۱؍ سے بڑھ کر۲۰۲۲ء میں۲۶۳۶؍ اور ۲۰۲۳ء میں  ۲۹۱۴؍ہو گئی ہیں۔یو اے پی اے، جو ہندوستان کا بنیادی دہشت گردی مخالف قانون ہے، پر انسانی حقوق گروپوں نے اس کی سخت ضمانت کی شقوں اور غیرقانونی سرگرمی کی وسیع تعریف کی وجہ سے تنقید کی ہے۔ تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس کے نتیجے میں اس کا غلط استعمال ہوا ہے۔ جبکہ حکومت نے بارہا قومی سلامتی کے لیے اس قانون کو ضروری قرار دیتے ہوئے اس کا دفاع کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK