ہندوستان میں اسکولوں میں داخلہ مسلسل تیسرے سال بھی کم ہوا ہے، یہ بات مرکزی وزارتِ تعلیم کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ اعداد و شمار میں سامنے آئی۔
EPAPER
Updated: August 30, 2025, 1:59 PM IST | New Delhi
ہندوستان میں اسکولوں میں داخلہ مسلسل تیسرے سال بھی کم ہوا ہے، یہ بات مرکزی وزارتِ تعلیم کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ اعداد و شمار میں سامنے آئی۔
ہندوستان میں اسکولوں میں داخلہ مسلسل تیسرے سال بھی کم ہوا ہے، یہ بات مرکزی وزارتِ تعلیم کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ اعداد و شمار میں سامنے آئی۔ تازہ ترین یونیفائیڈ ڈسٹرکٹ انفارمیشن سسٹم فار ایجوکیشن پلس کے اعداد و شمار، جو پری پرائمری سے لے کر ہائر سیکنڈری سطح تک تعلیم کے مختلف پہلوؤں کو ٹریک کرتے ہیں، نے ۲۰۲۳ء-۲۴ء میں ۱۱؍ لاکھ طلبہ کی کمی ظاہر کی۔ کل داخلہ۲۰۲۴ء-۲۵ء میں ۶ء۲۴؍ کروڑ رہا، جو۲۰۲۳ء-۲۴ء میں ۸ء۲۴؍ کروڑ اور۲۰۲۲ء -۲۳ء میں ۱ء۲۵؍ کروڑ سے کم ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ایک ٹیچر کا تبادلہ منسوخ کروانے کیلئے گائوں کے تمام باشندے متحد
وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق یہ رجحان جنوری میں شائع ہونے والی ایک اور رپورٹ سے بھی مطابقت رکھتا ہے۔
اینول اسٹیٹس آف ایجوکیشن رپورٹ۲۰۲۴ء نے جنوری میں بتایا تھا کہ سرکاری اسکولوں میں داخلے، جو کووڈ۱۹؍ وبا کے دوران بڑھے تھے، اب وبا سے پہلے کی سطح پر واپس آ گئے ہیں۔ جمعرات کو جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار نے یہ بھی اشارہ دیا کہ داخلے میں کمی زیادہ تر سرکاری اور سرکاری امداد یافتہ اسکولوں میں ہوئی ہے، جبکہ پرائیویٹ اسکولوں میں داخلے میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سرکاری اور امداد یافتہ اسکولوں میں داخلہ۲۰۲۲ء -۲۳ء کے۶ء۱۳؍ کروڑ سے کم ہو کر ۲۰۲۴ء- ۲۵ءمیں ۱ء۱۲؍ کروڑ پر آ گیا۔ اسی مدت میں پرائیویٹ اسکولوں میں مستقل اضافہ ہوا اور یہ تعداد ۴ء۸؍کروڑ سے بڑھ کر۵ء۹؍ کروڑ ہو گئی۔ پرائیویٹ اسکولوں کا کل داخلے میں حصہ۲۰۲۴ء- ۲۵ء میں بڑھ کر ۳۹؍فیصد ہو گیا ہے، جو۲۰۱۸ء- ۱۹ء کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اب گولی ماردو لیکن پیچھے نہیں ہٹیں گے : منوج جرنگے
سرکاری اسکولوں کی تعداد بھی معمولی طور پر کم ہو کر۲۰۲۳ء -۲۴ء کے ۱۸ء۱۰؍لاکھ سے۲۰۲۴ء- ۲۵ءمیں ۱۳ء۱۰؍ لاکھ رہ گئی، جبکہ اسی عرصے میں پرائیویٹ اسکولوں کی تعداد۳۱ء۳؍ لاکھ سے بڑھ کر۷۹ء۳؍ لاکھ ہو گئی۔ سب سے بڑی کمی۳؍ سے۱۱؍ سال کی عمر کے بچوں میں دیکھنے کو ملی۔ اس زمرے میں ۲۰۲۴ء- ۲۵ء کے دوران پچھلے سال کے مقابلے تقریباً ۲۵؍لاکھ کی کمی آئی۔ ان کی تعداد۱۲؍ کروڑ سے کم ہو کر۸ء۱۱؍ کروڑ رہ گئی اور یہ کمی زیادہ تر پہلی سے پانچویں جماعت تک میں ہوئی۔ دیگر سطحوں جیسے پری پرائمری، اپر پرائمری، سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری میں معمولی اضافہ دیکھا گیا۔