وصول کیا جانے والا بنیادی کرایہ کم از کم تین کلومیٹر کیلئے ہوگا تاکہ ’’ڈیڈ مائلیج‘‘ کی تلافی کی جا سکے جس میں مسافر کے بغیر طے شدہ فاصلہ اور مسافر کو لینے کیلئے طے شدہ فاصلہ اور استعمال شدہ ایندھن شامل ہے۔
EPAPER
Updated: July 07, 2025, 4:48 PM IST | New Delhi
وصول کیا جانے والا بنیادی کرایہ کم از کم تین کلومیٹر کیلئے ہوگا تاکہ ’’ڈیڈ مائلیج‘‘ کی تلافی کی جا سکے جس میں مسافر کے بغیر طے شدہ فاصلہ اور مسافر کو لینے کیلئے طے شدہ فاصلہ اور استعمال شدہ ایندھن شامل ہے۔
مرکزی حکومت نے اوبر، اولا اور ریپیڈو جیسی ٹیکسی کمپنیوں کو اجازت دی ہے کہ وہ مصروف اوقات کے دوران بنیادی کرایہ کا دو گنا تک کرایہ وصول کر سکیں، جو پہلے ۵ء۱ گنا تھا جبکہ غیر معروف اوقات کیلئے کرایہ، بنیادی کرایہ کا کم از کم ۵۰ فیصد ہوگا۔ مرکزی وزارتِ برائے نقل و حمل نے ’’موٹر وہیکلز ایگریگیٹر گائیڈ لائنز ۲۰۲۵ء‘‘ میں کہا ہے کہ ان کمپنیوں کو بنیادی کرایہ سے کم از کم ۵۰ فیصد کم اور زیادہ سے زیادہ بنیادی کرایہ کا دو گنا وصول کرنے کی اجازت ہوگی جو ذیلی شق (۱ء۱۷) کے تحت بیان کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، وصول کیا جانے والا بنیادی کرایہ کم از کم تین کلومیٹر کیلئے ہوگا تاکہ ’’ڈیڈ مائلیج‘‘ کی تلافی کی جاسکے جس میں مسافر کے بغیر طے شدہ فاصلہ اور مسافر کو لینے کیلئے طے شدہ فاصلہ اور استعمال شدہ ایندھن شامل ہے۔
یہ بھی پڑھئے: بسکٹ میں کیڑا: کنزیومر کورٹ کا بریٹانیہ کو ۷۵ء۱؍ لاکھ ہرجانہ ادا کرنے کا حکم
جاری کردہ ہدایات کے مطابق، متعلقہ زمرے یا موٹر گاڑیوں کی کلاس کیلئے ریاستی حکومت کی طرف سے طے کیا گیا کرایہ، مسافروں سے وصول کیا جانے والا بنیادی کرایہ ہوگا۔ ریاستوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ تین ماہ کے اندر نظر ثانی شدہ ہدایات کو اپنائیں۔ منسوخی کی صورت میں، اگر منسوخی کمپنی کی طرف سے درست وجہ کے طور پر شناخت نہ ہونے کی صورت میں کی جاتی ہے تو ڈرائیور پر کرایہ کا ۱۰ فیصد، جو ۱۰۰ روپے سے زیادہ نہ ہو، کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اسی طرح کا جرمانہ مسافر پر بھی عائد کیا جائے گا جب ایسی منسوخی کسی درست وجہ کے بغیر کی جائے۔
ہدایات میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت، کمپنیوں کے طور پر لائسنس کیلئے درخواستوں کی سنگل ونڈو کلیئرنس کے قابل بنانے کیلئے ایک پورٹل تیار کرے گی۔ کمپنیوں کو یہ یقینی بنانے کا حکم دیا گیا ہے کہ ڈرائیوروں کے پاس بالترتیب کم از کم ۵ لاکھ روپے کا ہیلتھ انشورنس اور ۱۰ لاکھ روپے کا ٹرم انشورنس ہو۔ گائیڈ لائنز میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کمپنیوں کی جانب سے شکایتوں کو حل کرنے کیلئے ایک افسر بھی مقرر کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھئے: لبوبو گڑیا کی شہرت، ویننگ ننگ چین کے ٹاپ ٹین امیر ترین افراد کی فہرست میں شامل
مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے، ایگریگیٹرز کو گاڑیوں میں وہیکل لوکیشن اور ٹریکنگ ڈیوائسز (VLTD) کی تنصیب کو یقینی بنانے اور یہ یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے کہ وہیکل لوکیشن اور ٹریکنگ ڈیوائسز ہر وقت فعال رہیں۔ مزید برآں، کیب ایگریگیٹرز کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ ڈرائیور ایپ میں ایک بلٹ ان میکانزم کے ذریعے اشارہ کردہ راستے کی پیروی کرے اور کسی بھی انحراف کی صورت میں، ایپ کنٹرول روم کو سگنل دے گی، جو پھر فوری طور پر ڈرائیور اور مسافر سے رابطہ کرے گی۔ اس کے علاوہ، کمپنیاں ایک کال سینٹر قائم کریں گی جس میں ایک فعال ٹیلی فون نمبر اور ای-میل پتہ ہوگا جو اس کی ویب سائٹ اور ایپ پر واضح طور پر ظاہر ہوگا، جو ۷×۲۴ فعال ہوگا، اور انگریزی کے ساتھ ریاست کی سرکاری زبان میں بھی مدد فراہم کرے گا۔