Updated: December 13, 2025, 12:32 PM IST
| New Delhi
گروگرام کے ۳۰؍ سالہ جعفرالدین خان گزشتہ تین سال سے رات کے وقت شہر اور سوہنا کے بے گھر افراد، معمر شہریوں اور فٹ پاتھ پر رہنے والے بچوں کو مفت کھانا اور مدد فراہم کر رہے ہیں۔ وہ ہر رات مختلف علاقوں کا دورہ کر کے لوگوں کو گرم کھانا اور موسم کے مطابق ضروری سامان دیتے ہیں۔ ان کا یہ مشن اب ہزاروں لوگوں کیلئے امید اور سہارا بن چکا ہے۔
جعفرالدین خان۔ تصویر: بشکریہ: ہندوستان ٹائمز
گزشتہ تین سال سے گروگرام کے ساؤتھ سٹی ۲؍ کے رہائشی، ۳۰؍ سالہ جعفرالدین خان خاموشی سے گروگرام اور سوہنا کے کمزور اور بے گھر طبقات کی مدد کرنے میں مصروف ہیں۔ ہر رات، جب شہر پرسکون ہو جاتا ہے، وہ اپنی گاڑی میں نائٹ شیلٹرز، فٹ پاتھ پر رہنے والوں، اکیلے رہنے والے معمر شہریوں اور سڑکوں پر سونے والے بچوں تک پہنچتے ہیں تاکہ کوئی بھی بھوکا نہ سوئے۔ ان کی یہ خدمت ایک چھوٹے سے نیکی کے عمل کے طور پر شروع ہوئی تھی، جو وقت کے ساتھ مضبوط اور باقاعدہ معمول بن گئی۔ روزمرہ کے کام سے فارغ ہونے کے بعد، وہ گروگرام اور سوہنا کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے، خاص طور پر نائٹ شیلٹرز، تعمیراتی مقامات، بس اسٹینڈز اور فٹ پاتھوں پر قائم عارضی ٹھکانے۔ وہ کھانے کے ڈبے لے کر جاتے ہیں، جو کبھی خود پکاتے ہیں اور کبھی خیر خواہوں کی مدد سے تیار کرواتے ہیں، تاکہ ہر ضرورت مند کو پیٹ بھرا کھانا مل سکے۔
یہ بھی پڑھئے: بیدر سے روانہ ہونے والا ’جہیز مخالف مہم‘ کا کارواں ناندیڑ پہنچا
ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق وقت کے ساتھ انہوں نے ان لوگوں کی کہانیاں اور مشکلات کو قریب سے جانا ہے جن کی وہ مدد کرتے ہیں۔ اکیلے رہنے والے معمر شہری ان کا انتظار کرتے ہیں، یہ جانتے ہوئے کہ انہیں کھانا اور چند لمحے کیلئے انسانی توجہ ملے گی۔ فٹ پاتھ پر سونے والے بچے ان کی گاڑی کی آواز سنتے ہی خوشی سے دوڑ کر آتے ہیں۔ جعفرالدین کے مطابق، یہی انسانی لمس انہیں ہر رات خدمت کیلئےدوبارہ نکالنے کی اصل طاقت ہے۔ ان کے کام کا ایک خاص پہلو یہ ہے کہ وہ لوگوں کی خواہشات کا احترام کرتے ہیں۔ بہت سے بے گھر افراد، خاص طور پر یومیہ اجرت پر کام کرنے والے، نان ویجیٹیرین کھانا کھانے کی خواہش رکھتے ہیں مگر برداشت نہیں کر سکتے۔ اس احساس کے ساتھ، جعفرالدین اکثر ویک اینڈز پر خصوصی نان ویج پکوان بنا کر تقسیم کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ’’ہر شخص اچھے کھانے کا مستحق ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: کولکاتا: گیتا پاٹھ کی تقریب میں نان ویج فروخت کرنے پر مسلم دکانداروں پر مبینہ طور پر حملہ کیا گیا
ان کی سخاوت صرف کھانے تک محدود نہیں۔ سردیوں میں وہ کمبل، جیکٹس اور گرم کپڑے بانٹتے ہیں جبکہ گرمیوں میں پانی اور ہلکا کھانا فراہم کرتے ہیں۔ نوزائیدہ بچوں سے لے کر بے سہارا بزرگوں تک، وہ سب کیلئے امید کی ایک روشن علامت بن چکے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ وہ بغیر کسی تنظیم، چندہ مہم یا تشہیر کے یہ کام کرتے ہیں۔ ان کی خدمت صرف ہمدردی، انسان دوستی اور معاشرے کے ان طبقات کیلئے لیے حقیقی فکر کا نتیجہ ہے جنہیں عام طور پر نظر انداز کردیا جاتا ہے۔ ایک شہر جہاں بے شمار لوگ خاموشی سے مشکلات جھیلتے ہیں، وہاں جعفرالدین رُک کر سنتے ہیں، سمجھتے ہیں اور عملی طور پر مدد کرتے ہیں۔ آج، گروگرام اور سوہنا کی بے گھر برادری انہیں محض ایک رضاکار نہیں بلکہ ایک سرپرست کے طور پر دیکھتی ہے جو کبھی کمی نہیں آنے دیتے۔ وہ ثابت کرتے ہیں کہ حقیقی تبدیلی بڑے اعلانات سے نہیں بلکہ گرما گرم کھانے اور ایک مخلص دل سے شروع ہوتی ہے۔ خیال رہے کہ جعفرالدین خان سوہنا میں کریم ریستوراں کے مالک اور گروگرام کے رہنے والے ہیں۔