• Sun, 14 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایچ-ون بی ویزا تنازع:۲۰؍ امریکی ریاستوں کا صدر ٹرمپ کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج

Updated: December 13, 2025, 10:18 PM IST | Washington

کیلیفورنیا اور امریکہ کی ۱۹؍دیگر ریاستوں نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ہنرمند غیرملکی کارکنوں کیلئے نئی ایچ-ون بی ویزا درخواستوں پر عائد کی گئی ایک لاکھ ڈالر فیس کو روکنے کیلئےعدالت میں مقدمہ دائر کر دیا ہے۔

US President Donald Trump. Photo: INN.
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

کیلیفورنیا اور امریکہ کی ۱۹؍دیگر ریاستوں نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ہنرمند غیرملکی کارکنوں کیلئے نئی ایچ-ون بی ویزا درخواستوں پر عائد کی گئی ایک لاکھ ڈالر فیس کو روکنے کیلئےعدالت میں مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ ’ رائٹرز‘ کے مطابق جمعہ کو یہ مقدمہ بوسٹن کی وفاقی عدالت میں دائر کیا گیا ہے اور یہ کم از کم تیسرا قانونی چیلنج ہے جو ستمبر میں ٹرمپ کے اعلان کردہ اس اقدام کے خلاف سامنے آیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت ایچ-ون بی ویزا حاصل کرنے کی لاگت میں غیرمعمولی اضافہ ہو گیا ہے، جبکہ اس وقت آجر عام طور پر دو ہزار سے ہزار ڈالر تک فیس ادا کرتے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: محمود عباس نے اٹلی سے فلسطینی ریاست کو رسمی طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا

کیلیفورنیا کے اٹارنی جنرل راب بونٹا کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ کے پاس اس قسم کی فیس عائد کرنے کا اختیار نہیں اور یہ اقدام وفاقی قانون کی خلاف ورزی ہے، کیونکہ امیگریشن قوانین کے تحت صرف اتنی ہی فیس وصول کی جا سکتی ہے جو ویزا پروگرام کے انتظامی اخراجات کو پورا کرے۔ ایچ-ون بی پروگرام امریکی آجرین کو مخصوص شعبوں میں غیرملکی ماہر کارکنوں کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ خاص طور پر ٹیکنالوجی کا شعبہ، جس کی کئی بڑی کمپنیاں کیلیفورنیا میں قائم ہیں، ان ویزوں پر آنے والے کارکنوں پر بڑی حد تک انحصار کرتا ہے۔ 
ڈیموکریٹ لیڈرراب بونٹا نے کہا کہ ایک لاکھ ڈالر کی فیس تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال جیسے اہم شعبوں میں خدمات فراہم کرنے والوں پر غیرضروری مالی بوجھ ڈالے گی، جس سے افرادی قوت کی قلت بڑھے گی اور خدمات میں کٹوتی کا خطرہ پیدا ہو گا۔ کیلیفورنیا کے ساتھ اس مقدمے میں شامل دیگر ریاستوں میں نیویارک، میساچوسٹس، الی نوائے، نیو جرسی اور واشنگٹن شامل ہیں۔ دیگر مقدمات کے جواب میں وہائٹ ہاؤس کا موقف رہا ہے کہ نئی فیس صدر ٹرمپ کے اختیارات کے تحت ایک قانونی اقدام ہے اور اس کا مقصد ایچ-ون بی پروگرام کے مبینہ غلط استعمال کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ’کور فائیو‘: ٹرمپ کا جی۔۷ کی جگہ ہندوستان، چین، روس، جاپان کے ساتھ خصوصی ’سپر کلب‘ بنانے کا منصوبہ

ایچ-ون بی اور دیگر ورک ویزوں کے ناقدین کا کہنا ہے کہ انہیں اکثر امریکی کارکنوں کی جگہ کم اجرت پر غیرملکی ملازمین لانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ تاہم، کاروباری تنظیموں اور بڑی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ ایچ-ون بی ویزے پر آنے والے کارکن اہل امریکی افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے کیلئے ناگزیر ہیں۔ صدر ٹرمپ کے حکم نامے کے تحت نئے ایچ-ون بی ویزا حاصل کرنے والوں کو اس وقت تک امریکہ میں داخلے کی اجازت نہیں ہو گی جب تک ان کے آجر ایک لاکھ ڈالر کی فیس ادا نہ کریں۔ انتظامیہ کے مطابق یہ حکم موجودہ ایچ-ون بی ویزا ہولڈرز یا۲۱؍ ستمبر سے پہلے درخواست دینے والوں پر لاگو نہیں ہوتا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK