جدہ میں منعقد اجلاس میں او آئی سی نے سخت موقف اختیار کیا، تنظیم کے چیئرمین ہاکان فیدان نےکہا’’ اسرائیل کو غزہ پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے‘‘، سعودی عر ب نے کہا ’’ گریٹر اسرائیل کا خواب خطے کے استحکام کیلئے سنگین خطرہ، کسی بھی صورت میں یہ قبول نہیں۔‘‘
EPAPER
Updated: August 26, 2025, 1:50 PM IST | Agency | Jeddah
جدہ میں منعقد اجلاس میں او آئی سی نے سخت موقف اختیار کیا، تنظیم کے چیئرمین ہاکان فیدان نےکہا’’ اسرائیل کو غزہ پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے‘‘، سعودی عر ب نے کہا ’’ گریٹر اسرائیل کا خواب خطے کے استحکام کیلئے سنگین خطرہ، کسی بھی صورت میں یہ قبول نہیں۔‘‘
غزہ پر اسرائیلی قبضہ کی منصوبہ بندی کے درمیان پیر کو آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) یعنی اسلامی تعاون تنظیم کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں اسرائیل کو سخت پیغام دینے کی کوشش کی گئی۔ او آئی سی نے واضح طور پر کہا ہے کہ نہ تو اسرائیل کو غزہ پر قبضہ کرنے دیں گے اور نہ ہی ’گریٹر اسرائیل‘ کا منصوبہ قابل قبول ہے۔ او آئی سی کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے یورپی ممالک کو بھی دھمکی دی ہے کہ انہیں اسرائیل یا حماس میں سے کسی ایک منتخب کرنا ہوگا۔ غزہ میں گزشتہ ۲۲؍ ماہ سے جاری نسل کشی کے درمیان اس سے پہلے بھی کئی اجلاس ہوئے ہیں اور بیانات جاری کئے گئے ہیں ، لیکن اسرائیل کی سفاکیت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:ایران کبھی امریکہ کی نازبرداری نہیں کرے گا: خامنہ ای
سعودی عرب کے جدہ میں ۵۷؍ رکن ممالک پر مشتمل مسلم دنیا کی سب سے بڑی اسلامی تعاون تنظیم کا دو روزہ اجلاس پیر کو شروع ہوا۔ اس موقع پر او آئی سی کے چیئرمین اور ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو غزہ پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔ مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے اسرائیل پر مسلسل دباؤ ڈالنا ہوگا۔ مسئلہ فلسطین کے حل اور غزہ کی صورتحال کے حوالے سے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کونسل کا۲۱؍ واں خصوصی اجلاس چیئرمین حقان فیدان کی زیر صدارت ہو رہا ہے۔ اجلاس میں تمام رکن ممالک کے وزرائے خارجہ شریک ہیں ۔ او آئی سی کے چیئرمین نے مزید کہا کہ اسرائیلی حملوں نے غزہ کو تباہی اور قحط کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ اس وقت فلسطینی عوام کو ہماری اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے۔ اسرائیل کو جارحانہ کارروائیوں سے روکنا ہوگا۔ حقان فیدان نے مسئلہ فلسطین پر او آئی سی کے تمام رکن ممالک کے درمیان مشترکہ حکمت عملی اور یکساں موقف پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے مسئلے کا دو ریاستی حل ضروری ہے۔ مستقل حل کیلئے اسرائیل پر مربوط دباؤ ڈالنا ہوگا۔
اجلاس سے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گریٹر اسرائیل کا خواب خطے کے استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے اور گریٹر اسرائیل وژن کسی صورت قبول نہیں ۔ اب فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے اور دو ریاستی حل ہی واحد اور منصفانہ راستہ ہے۔ عالمی برادری بھی اسرائیل کی غزہ پر حاکمیت کے کسی بھی دعوے کو رد کرے۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی حملے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے اور فلسطینی عوام بدترین جبر اور نسل کشی کا شکار ہیں ۔ اسرائیلی پالیسیوں اور غزہ پر قبضےکی کوششوں کو روکناہوگا۔ شہزادہ فیصل بن فرحان اسرائیلی جرائم خطے اور دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہیں ، جب کہ عالمی برادری کی خاموشی سانحہ کو بڑھا رہی ہے۔ عالمی برادری غزہ کا محاصرہ توڑنے کیلئے فوری اقدام کرے اور اسرائیلی جارحیت کی مذمت، جرائم روکنے کیلئے فیصلہ کن اقدام کیا جائے۔ انہوں نے غزہ میں فوری انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے ’اونروا‘ اور اقوام متحدہ کے اداروں کی حمایت ضروری ہے۔ انسانی امداد غزہ تک بلا رکاوٹ پہنچائی جائے۔ اجلاس سے فلسطینی نمائندے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر قحط مسلط کر دیا گیا ہے۔ فلسطین کی سر زمین مسلمانوں کو پکار رہی ہے اور فلسطینیوں کو یقین ہے کہ مسلم امہ ہمارے ساتھ کھڑی ہے۔ اجلاس کے پہلے روز متفقہ طور پر کئی مطالبات پیش کئے گئے۔ ان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں فوری، مستقل اور غیر مشروط جنگ بندی اور سلامتی کونسل کی قرارداد۲۷۳۵؍ پر عملدرآمد کیا جائے۔