Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہندوستان نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کیلئے ”کم سے کم قابل اعتبار اقدامات“ کئے: امریکہ

Updated: August 14, 2025, 10:01 PM IST | Washington

امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ حکام نے دہشت گردی سے متعلق کچھ معاملات کی تحقیقات کیں اور مقدمات چلائے لیکن انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیلئے جوابدہی اب بھی کمزور ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ ہندوستان نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیلئے حکام کو جوابدہ ٹھہرانے کیلئے “کم سے کم قابلِ اعتبار اقدامات” کئے ہیں۔ محکمہ خارجہ کی جانب سے ۲۰۲۴ء میں انسانی حقوق کی صورتحال پر منگل کو جاری کی گئی رپورٹ میں یہ بات کہی گئی ہے۔ بیورو آف ڈیموکریسی، ہیومن رائٹس اینڈ لیبر کے مطابق، من مانی ہلاکتیں، جبری گمشدگیاں، تشدد اور ہتک آمیز سلوک کے واقعات، ہندوستان میں سنگین مسائل بن کر سامنے آئے ہیں۔ ہندوستانی حکومت نے ابھی تک ان دعووں پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ رپورٹ میں من مانی گرفتاریوں، سرحد پار جبر، ماؤ نواز گروپس میں بچوں کی بھرتی اور جبری اسقاط حمل یا جبری نس بندی کے معاملات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بی جے پی سیاسی مفاد حاصل کرنے کیلئے مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہے: انسانی حقوق کا ادارہ ایچ آر ڈبلیو

امریکی حکومت کے مطابق، ہندوستان میں آزادئ اظہار اور پریس کی آزادی پر ”سنگین پابندیاں“ لگائی گئی ہیں۔ ان میں صحافیوں کے خلاف دھمکیاں یا تشدد، غیر منصفانہ گرفتاریاں، مقدمات اور سینسرشپ شامل ہیں۔ رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ہندوستان کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں مئی ۲۰۲۳ء میں شروع ہونے والا میتئی اور کوکی-زو برادریوں کے درمیان نسلی تشدد ۲۰۲۴ء میں بھی جاری رہا۔ اس تنازع کے نتیجے میں ۲۶۰ سے زائد افراد ہلاک اور ۵۹ ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوئے۔ صرف ۲۰۲۴ء میں ۲۹ اکتوبر تک ۴۸ عام شہریوں کی ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔ امریکہ نے نوٹ کیا کہ پولیس نے حکومت کی بے عملی پر تنقید کرنے والے طالب علموں کے مظاہروں کو روکنے کیلئے اسٹین گنوں اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ یاد رہے کہ بی جے پی لیڈر این بیرن سنگھ کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد فروری میں منی پور میں صدر راج نافذ کر دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: آسام میں بنگالی بولنے والے مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تشدد میں تشویشناک اضافہ:انڈیا ہیٹ لیب کی رپورٹ

امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر، شمال مشرقی ریاستوں اور ماؤ نواز سے متاثرہ علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات میں عام شہری اور سیکوریٹی اہلکار دونوں ہلاک ہوئے۔ اس کے علاوہ، ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات بھی پیش آئے۔ اگرچہ حکام نے دہشت گردی سے متعلق کچھ معاملات کی تحقیقات کیں اور مقدمات چلائے لیکن امریکی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیلئے جوابدہی اب بھی کمزور ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK