Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ کے سابق مشیر نے ہندوستان پر۵۰؍ فیصد ٹیرف کو عظیم غلطی قرار دیا

Updated: August 10, 2025, 10:14 PM IST | Washington

ٹرمپ کے سابق مشیر جان بولٹن نے ہندوستان پر ۵۰؍ فیصدٹیرف کو عظیم غلطی قرار دیا، ان کا کہنا ہے کہ ہندوستان پر۵۰؍ فیصد محصول امریکہ کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

Former US National Security Advisor John Bolton. Photo: INN
سابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن۔ تصویر: آئی این این

سابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے صدر ٹرمپ کی جانب سے ہندوستان پر ۵۰؍ فیصد محصول عائد کرنے پر تنقید کرتے ہوئے اسے ایک ’’زبردست غلطی‘‘ قرار دیا ہے جس سے ہندوستان کے روس اور چین کے مزید قریب ہونے کا خطرہ ہے۔سی این این کو دیے گئے ایک انٹرویو میں، بولٹن نے صدر پر نئی دہلی کے مقابلے میں بیجنگ کی طرفداری کا الزام لگایا۔

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کے ٹیرف کی قیمت امریکی کمپنیاں اور صارفین ادا کر رہے ہیں: مائک پینس

ہندوستان پر زیادہ محصولات کے ممکنہ نتائج
سی این این کو دئے انٹرویو میں انہوں نے کہا، ’’ٹرمپ کے ہندوستان پر عائد کردہ محصولات کا مقصد روس کو نقصان پہنچانا ہے، لیکن یہ ہندوستان کو روس اور چین کے مزید قریب کر سکتے ہیں تاکہ وہ ان محصولات کے خلاف متحد ہو سکیں۔‘‘ جانب داری کی طرف توجہ دلاتے ہوئے سابق قومی سلامتی کے مشیر نے مزید کہا، ’’ٹرمپ کا چینیوں کے ساتھ نرمی اور ہندوستان پر سخت محصولات، امریکہ کی دہائیوں کی اس کوشش کو خطرے میں ڈال رہاہےجس کے ذریعے وہ ہندوستان کو روس اور چین سے دور لانے کی کوشش کر رہا تھا۔‘‘بولٹن نے اس سے قبل لکھا تھا، ’’بدقسمتی سے، اب تک بین الاقوامی ردعمل کی بنیاد پر، امریکہ دوست اور دشمن دونوں پر محصولات عائد کر کے، دہائیوں کی محنت سے تعمیر ہونے والے اعتماد اور بھروسے کا بہت نقصان اٹھا چکا ہے۔ اس کے بدلے میں ملک کو معمولی اقتصادی فوائد اگر ہو تب بھی زبردست نقصانات کا خطرہ درپیش ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: امریکی ٹیرف کیخلاف ہندوستان اور برازیل کا یکجہتی کا اظہار، تعاون بڑھانے کا عزم

انٹرویو میں انہوں نے وائٹ ہاؤس کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ’’محصول کی شرحیں اور دیگر پیمانے طے کرنے میں نئی دہلی کے مقابلے میں بیجنگ کے لیے زیادہ نرم سلوک اختیار کرتا دکھائی دیتا ہے۔‘‘واضح رہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے روس سے تیل درآمد کرنے پر جرمانے کے ساتھ ہندوستان  پر۲۵؍ فیصد ٹیرف کا اعلان کیا تھا۔ تاہم، انہوں نے مزید۲۵؍ فیصد اضافی محصول عائد کر دیا، جس سے ہندوستان پر کل محصول۵۰؍ فیصد ہو گیا، جو امریکی تجارتی شراکت داروں میں اعلیٰ ترین میں سے ایک ہے۔تاہم وزیراعظم نریندر مودی نے کسانوں، ڈیری فارمر اور ماہی گیروں کے مفادات پر سمجھوتہ نہ کرنے کی نشاندہی کی ہے۔ ایم ایس سوامی ناتھن سینٹینری انٹرنیشنل کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا، ’’ہمارے لیے ہمارے کسانوں کا مفاد اولین ترجیح ہے۔ ہندوستان کبھی بھی کسانوں، ماہی گیروں اور ڈیری فارمرکے مفادات پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ میں ذاتی طور پر جانتا ہوں کہ مجھے اس کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی، لیکن میں اس کے لیے تیار ہوں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK