Inquilab Logo Happiest Places to Work

ملک میں پہلی بار ماہانہ بنیاد پر بے روزگاری کی شرح جاری، اپریل۲۰۲۵ء میں۱ء۵؍ فیصد

Updated: May 16, 2025, 4:51 PM IST | New Delhi

ملک میں بے روزگاری کی شرح، جو پہلی بار ماہانہ بنیاد پر ناپی گئی، اپریل۲۰۲۵ء میں ۱ء۵؍فیصد رہی، یہ اعداد و شماروزارتِ شماریات و پروگرام عمل درآمدنے ماہانہ’’پیریوڈک لیبر فورس سروے‘‘ (PLFS) پہلی بار جاری کیا ہے تاکہ ملک میں روزگار کے اہل افراد میں بے روزگار لوگوں کی شرح کو ’’ریئل ٹائم‘‘ میں مانیٹر کیا جا سکے۔

Employees working in the office. Photo: INN.
ملازمین دفتر میں کام کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این۔

ملک میں بے روزگاری کی شرح، جو پہلی بار ماہانہ بنیاد پر ناپی گئی، اپریل۲۰۲۵ء میں ۱ء۵؍فیصد رہی، جیسا کہ جمعرات کو جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوا۔ وزارتِ شماریات و پروگرام عمل درآمد (Ministry of Statistics & Programme Implementation) نے ماہانہ’’پیریوڈک لیبر فورس سروے‘‘ (PLFS) پہلی بار جاری کیا ہے تاکہ ملک میں روزگار کے اہل افراد میں بے روزگار لوگوں کی شرح کو ’’ریئل ٹائم‘‘ میں مانیٹر کیا جا سکے۔ اس سے قبل، لیبر فورس کا سروے سہ ماہی اور سالانہ بنیادوں پر جاری کیا جاتا تھا۔ 
تازہ ترین ڈیٹا’’کرنٹ ویکلی اسٹیٹس (CWS)‘‘ کے تحت جمع کیا گیا جس کے مطابق تمام عمر کے افراد کیلئے اپریل ۲۰۲۵ءمیں بے روزگاری کی شرح ۱ء۵؍فیصد رہی۔ مردوں میں بے روزگاری کی رفتار قدرے زیادہ یعنی ۲ء۵؍ فیصد رہی، جبکہ خواتین کیلئے یہ۵؍ فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ۱۵؍ سے۲۹؍ سال کی عمر کے افراد میں بے روزگاری کی شرح پورے ملک میں ۸ء۱۳؍ فیصد رہی۔ شہری علاقوں میں بے روزگاری کی شرح۲ء۱۷؍ فیصد تھی، جبکہ دیہی علاقوں میں یہ ۳ء۱۲؍فیصد رہی۔ 

یہ بھی پڑھئے: مودی کانگریس کے دباؤ میں جھکے ہیں: راہل

’’سی ڈبلیو ایس‘‘ اس سرگرمی کی حیثیت کو ظاہر کرتا ہے جو سروے کی تاریخ سے پچھلے۷؍ دنوں کی بنیاد پر طے کی جاتی ہے۔ مطالعہ سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ۱۵؍ تا ۲۹؍ سال کی عمر کی خواتین میں بے روزگاری کی شرح۴ء۱۴؍ فیصد تھی (مجموعی طور پر شہری و دیہی علاقے شامل ہیں )، جبکہ شہری علاقوں میں یہ شرح۷ء۲۳؍ فیصد اور دیہی علاقوں میں ۷ء۱۰؍فیصد رہی۔ اسی عمر کے مردوں میں ملک بھر میں بے روزگاری کی شرح۶ء۱۳؍ فیصد رہی، جبکہ شہری علاقوں میں ۱۵؍ فیصد اور دیہی علاقوں میں ۱۳؍ فیصد ریکارڈ کی گئی۔ اعداد و شمار سے یہ بھی معلوم ہوا کہ۱۵؍ سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد میں لیبر فورس میں شمولیت کی شرح اپریل۲۰۲۵ء میں ۶ء۵۵؍ فیصد رہی۔ دیہی علاقوں میں شمولیت کی شرح صفر ء۵۸؍ فیصد جبکہ شہری علاقوں میں ۷ء۵۰؍ فیصد رہی۔ ۱۵؍سال یا اس سے زیادہ عمر کے مردوں میں لیبر فورس میں شمولیت کی شرح دیہی علاقوں میں صفر ء۷۹؍ فیصد اور شہری علاقوں میں ۳ء۷۵؍ فیصد رہی۔ اسی عمر کی خواتین میں دیہی علاقوں کیلئےلیبر فورس میں شمولیت کی شرح ۲ء۳۸؍فیصد رہی۔ 

یہ بھی پڑھئے: ’’وزیر ہوکر ایسی زبان استعمال کرتے ہو!‘‘

’’ایل ایف پی آر‘‘ان افراد کی فیصد کو ظاہر کرتا ہے جو لیبر فورس میں شامل ہیں یعنی وہ افراد جو کام کر رہے ہوں ، کام تلاش کر رہے ہوں یا کام کیلئے دستیاب ہوں۔ ورکر پاپولیشن ریشو (Worker Population Ratio - WPR) ان افراد کی شرح کو ظاہر کرتا ہے جو کل آبادی میں سے فی الوقت روزگار میں ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق اپریل میں ۱۵؍ سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد میں دیہی علاقوں میں ڈبلیو پی آر۴ء۵۵؍ فیصد رہا۔ شہری علاقوں میں یہ شرح۴ء۴۷؍ فیصد رہی، جبکہ ملکی سطح پر مجموعی ڈبلیو پی آر اپریل میں ۸ء۵۲؍ فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ اسی عمر کی خواتین میں دیہی علاقوں میں ڈبلیو پی آر۸ء۳۶؍فیصد جبکہ شہری علاقوں میں ۵ء۲۳؍ فیصد رہا۔ ملک بھر میں خواتین کیلئے ڈبلیو پی آرکی مجموعی شرح۵ء۳۲؍ فیصد رہی۔ 
لیبر فورس کے اعداد و شمار کی زیادہ کثرت اور بہتر کوریج کی ضرورت کو مدِنظر رکھتے ہوئے، پی ایل ایف ایس کے سیمپلنگ طریقہ کار کو جنوری۲۰۲۵ء سے بہتر کیا گیا ہے۔ ملک بھر میں ، اپریل۲۰۲۵ء کے دوران۷۵۱۱؍ فرسٹ اسٹیج سیمپلنگ یونٹس کا سروے کیا گیا۔ کل۸۹؍ ہزار ۴۳۴؍گھرانوں کا سروے کیا گیا، جن میں سے۴۹؍ہزار ۳۲۳؍ دیہی علاقوں اور۴۰؍ ہزار ۱۱۱؍ شہری علاقوں میں تھے، جبکہ کل ۳؍ لاکھ ۸۰؍ ہزار ۸۳۸؍ افراد کا سروے کیا گیا، جن میں ۲؍لاکھ ۱۷؍ ہزار ۴۸۳؍دیہی اورایک لاکھ ۶۳؍ ہزار ۳۵۵؍ شہری علاقوں سے تعلق رکھتے تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK