Inquilab Logo Happiest Places to Work

آئرلینڈ: ۶؍سالہ ہندوستانی لڑکی پر نسل پرستانہ حملہ، کہا گیا ’’انڈیا واپس جاؤ‘‘

Updated: August 07, 2025, 6:01 PM IST | Dublin

ڈبلن میں حال ہی میں دوہندوستانی مردوں پر حملے کے بعد آئرلینڈ میں نسلی تشدد کا ایک اور افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے۔ واٹرفورڈ سٹی میں ایک چھ سالہ بچی کو اُس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے گھر کے باہر کھیل رہی تھی۔

Racist attacks on Indians are on the rise in Ireland. Photo: INN.
آئرلینڈ میں ہندوستانیوں پر نسل پرستانہ حملوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ تصویر: آئی این این۔

ڈبلن میں حال ہی میں دوہندوستانی مردوں پر حملے کے بعد آئرلینڈ میں نسلی تشدد کا ایک اور افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے۔ واٹرفورڈ سٹی میں ایک چھ سالہ بچی کو اُس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے گھر کے باہر کھیل رہی تھی۔ اطلاعات کے مطابق کچھ لڑکوں نے اُس کے چہرے اور گردن پر مُکے مارے اور نسلی تبصرہ کیا۔ 
ہندوستان واپس جاؤ
نیا نوین کی والدہ، انوپا اچوتھن نے آئرش مرر کو بتایا کہ ان بچوں نے اس کی بیٹی کو گالیاں دیں اور پھر کہا:’’ہندوستان واپس جاؤ۔ ‘‘ اچوتھن، جو حال ہی میں آئرش شہری بنی ہیں اور آٹھ سال سے وہاں مقیم ہیں نے بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے جب ان کے خاندان کو اس طرح کے حملے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، حملہ آوروں میں ۱۲؍ سے۱۴؍ سال کے کئی لڑکے اور ایک ۸؍ سالہ لڑکی شامل تھی۔ اچوتھن نے کہا کہ ’’مجھے اپنی بیٹی کیلئے بہت افسوس ہے۔ میں اسے بچا نہ سکی۔ مجھے کبھی توقع نہیں تھی کہ ایسا واقعہ یہاں ہوگا۔ میں سمجھتی تھی کہ یہاں وہ محفوظ رہے گی۔ واقعے کے وقت، اچوتھن اپنے دو بچوں کے ساتھ گھر پر تھیں، جبکہ ان کے شوہر کام پر گئے ہوئے تھے۔ وہ اپنی بیٹی کو گھر کے باہر کھیلتے دیکھ رہی تھیں لیکن چند لمحے کیلئے اپنے شیر خوار بیٹے کو کھلانے کیلئے اندر چلی گئیں۔ انہوں نے بیٹی سے کہا کہ وہ جلد واپس آ جائیں گی۔ لیکن اس سے پہلے کہ وہ لوٹتیں، نیا بھاگتی ہوئی اندر آئی اور اس قدر صدمے میں تھی کہ بولنے سے بھی قاصر تھی۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ: امداد حاصل کرنے کے دوران فلسطینی فٹبالر سلیمان احمد العبید جاں بحق

پانچ لڑکوں نے چہرے پر مُکے مارے
اچوتھن نے آئرش مرر کو بتایا کہ ’’میں نے اپنی بیٹی کو پہلے کبھی ایسے نہیں دیکھا تھا۔ اُس کی ایک دوست نے بتایا کہ کچھ بڑے لڑکوں نے اسے مارا، پانچ لڑکوں نے اُس کے چہرے پر مُکے مارے جس سے اُسے شدید تکلیف ہوئی۔ لڑکوں نے لڑکی سے کہا گندے ہندوستانی، اپنے، ملک واپس جاؤ۔ اُس نے مجھے آج بتایا کہ اُنہوں نے اُس کی گردن پر مُکے مارے اور اُس کے بال کھینچے۔ ‘‘انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس واقعے سے بہت دل شکستہ ہیں اور اب اپنی بیٹی کی حفاظت کے بارے میں پریشان ہیں، یہاں تک کہ اپنے گھر کے آس پاس بھی۔ غمزدہ ماں نے یہ بھی بتایا کہ بعد میں اُسی گروپ کے بچوں کو محلے میں گھومتے دیکھا، جنہوں نے اُن کی بیٹی پر حملہ کیا تھا اور وہ اُنہیں گھور رہے تھے۔ آئرش مرر نے اچوتھن کے حوالے سے بتایا کہ ’’اُنہیں معلوم ہے کہ میں نیا کی ماں ہوں۔ وہ اِرد گرد گھوم رہے تھے۔ وہ لڑکے شاید۱۲؍ یا۱۴؍ سال کے تھے۔ وہ مجھے گھور کر ہنس رہے تھے۔ ‘‘اگرچہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک تھا، لیکن انہوں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتیں کہ اُن بچوں کو سخت سزا دی جائے بلکہ اُنہیں کونسلنگ دی جائے۔ اگر بچے یہ سب کر رہے ہیں تو ہمیں انہیں روکنا ہوگا، ہمیں انہیں سکھانا ہوگا کہ کیسے برتاؤ کرنا چاہئے۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے یروشلم اور فلسطین کے مفتی اعظم پر الاقصیٰ میں داخل ہونے پر ۶؍ ماہ کی پابندی عائد کردی

’’سنسان جگہوں سے بچیں‘‘ : آئرلینڈ میں ہندوستانی سفارتخانے کا مشورہ
یکم اگست کو آئرلینڈ میں ہندوستانی سفارتخانے نے ایک ایڈوائزری جاری کی جس میں ہندوستانی شہریوں کو محتاط رہنے اور غیر معمولی اوقات میں سنسان علاقوں سے دور رہنے کا مشورہ دیا گیا۔ ایڈوائزری میں کہا گیا کہ ’’حال ہی میں آئرلینڈ میں ہندوستانی شہریوں پر جسمانی حملوں کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس حوالے سے سفارتخانہ آئرلینڈ کے متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔ ساتھ ہی، آئرلینڈ میں موجود تمام ہندوستانی شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی ذاتی سلامتی کیلئے مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور خاص طور پر غیر معمولی اوقات میں سنسان علاقوں سے بچیں۔ ‘‘

ایمرجنسی رابطے کی تفصیلات بھی فراہم کی گئیں :
فون: 0899423734
ای میل: cons.dublin@mea.gov.in

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK