Updated: August 21, 2025, 7:02 PM IST
| Hague
اسرائیل پر تنقید کرنے کی پاداش میں امریکہ نے آئی سی سی کے چار ججوں اور پراسیکیوٹرز پر نئی پابندیاں عائد کر دیں۔ گذشتہ نومبر میں آئی سی سی کے ججوں نے غزہ میں جنگی جرائم کے الزامات پر نیتن یاہو اور اس کے سابق دفاعی سربراہ گیْلانٹ کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔
ہیگ میں واقع بین الاقوامی کرمنل کورٹ (آئی سی سی) کی عمارت۔ تصویر: ایکس
صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے بین الاقوامی کرمنل کورٹ (آئی سی سی) کے دو ججوں اور دو پراسیکیوٹر پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔ اس اقدام کے ذریعے واشنگٹن نے اسرائیلی اہلکاروں کو نشانہ بنانے پر جنگی جرائم کی عدالت پر اپنا دباؤ جاری رکھا ہے۔امریکی خزانہ اور محکمہ خارجہ کے مطابق، واشنگٹن نے بدھ کو فرانس کے نیکولس یان گیّلو، فجی کی نزہت شمیم خان، سینیگال کے مامے ماندیائے نیانگ، اور کینیڈا کی کمبرلے پروسٹ کو نامزد کیا۔
یہ بھی پڑھئے: پاکستان: سپریم کورٹ نے عمران خان کو فوجی تنصیبات پر حملہ معاملات میں ضمانت دی
واضح رہے کہ گذشتہ نومبر میں آئی سی سی کے ججوں نے غزہ کی جنگ کے دوران جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور اس کے سابق اسرائیلی دفاعی سربراہ یوآو گیْلانٹ کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔گیّلو آئی سی سی کے جج ہیں جنہوں نے ایک پیشگی سماعت پینل کی صدارت کی تھی جس نے نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا۔ خان اور نیانگ عدالت کے دو ڈپٹی پراسیکیوٹر ہیں۔یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب انتظامیہ نے چار الگ الگ آئی سی سی ججوں پر پابندیاں عائد کرنے کے غیر معمولی قدم کے محض تین ماہ بعد کیا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ انہوں نے امریکہ اور اس کے قریبی اتحادی اسرائیل کو نشانہ بنانے والی آئی سی سی کی ’’غیر قانونی اور بے بنیاد کارروائیوں‘‘میں حصہ لیا ہے۔آئی سی سی، جس نے جون میں اس اقدام کی سخت مذمت کی تھی اور اسے عدالتی ادارے کی آزادی کو کمزور کرنے کی کوشش قرار دیا تھا، اس امریکی اقدام پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھئے: ’’امریکہ کے خوش اخلاق جج‘‘ فرینک کیپریو کا ۸۸؍ سال کی عمر میں انتقال
آئی سی سی، جو۲۰۰۲ء میں قائم ہوئی تھی، کے پاس رکن ممالک میں نسل کشی، انسانیت کے خلاف جرائم، اور جنگی جرائم کی پیروی کرنے کی بین الاقوامی دائرہ اختیار ہے یا اگر کسی صورت حال کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے بھیجا جاتا ہے۔ امریکہ، چین، روس، اور اسرائیل اس کے ارکان نہیں ہیں۔اس کے تحت غزہ میں اسرائیل کی جنگ اور یوکرین میں روس کی جنگ کے ساتھ سوڈان، میانمار، فلپائن، وینزویلا اور افغانستان میں بھی جنگی جرائم کی نمایاں تحقیقات جاری ہیں۔ان امریکی پابندیوں کے نتیجے میں ان افراد کے کسی بھی امریکی اثاثے کو منجمد کر دیا جاتا ہے اور بنیادی طور پر انہیں امریکی مالیاتی نظام سے کاٹ دیا جاتا ہے۔