• Wed, 15 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل نے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کو نصف کردیا، ایندھن کی ترسیل پر بھی پابندی لگادی

Updated: October 15, 2025, 5:01 PM IST | Gaza

اسرائیل نے اقوام متحدہ کو مطلع کیا ہے کہ وہ بدھ سے محصور فلسطینی علاقے میں روزانہ صرف ۳۰۰ امدادی ٹرکوں کو داخل ہونے کی اجازت دے گا۔

Photo: X
تصویر: ایکس

حماس سے اپنے آخری ۲۰ یرغمال شہریوں کو حاصل کرنے کے بعد اسرائیل، جنگ بندی کے دوران غزہ میں امداد کی ترسیل میں توسیع کرنے کے اپنے وعدے سے مکر گیا ہے۔ عالمی خبررساں ایجنسی رائٹرز نے بتایا کہ اس کے ذریعے دیکھے گئے اقوام متحدہ (یو این) کے ایک تصدیق شدہ نوٹ کے مطابق، اسرائیل نے اقوام متحدہ کو مطلع کیا ہے کہ وہ بدھ سے غزہ میں روزانہ صرف ۳۰۰ امدادی ٹرکوں کو داخل ہونے کی اجازت دے گا۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے یہ تعداد ۶۰۰ تھی۔ اسرائیل نے مزید کہا ہے کہ وہ تمام ایندھن اور گیس کے غزہ میں داخلے پر مکمل پابندی لگائے گا، صرف ضروری انسانی ہمدردی کی خدمات کیلئے محدود مقدار میں ایندھن کی رسائی کی اجازت دے گا۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں امداد کی ترسیل کیلئے تمام راہداریوں کو کھولنے کا مطالبہ

غزہ میں یو این کے انسانی امور کی رابطہ کاری کے دفتر (اوچا OCHA) کی ترجمان اولگا چیریوکو نے کوآرڈینیٹر آف گورنمنٹ ایکٹیویٹیز اِن دی ٹیریٹوریز (سی او جی اے ٹی COGAT) کی جانب سے نوٹیفکیشن موصول ہونے کی تصدیق کی۔ سی او جی اے ٹی، اسرائیل کا ایک فوجی ادارہ ہے جو علاقے میں امداد کی ترسیل کی نگرانی کرتا ہے۔

دریں اثنا، یو این اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ میں مزید انسانی تباہی کو روکنے کیلئے تمام سرحدی راستے کھول دے۔ دونوں اداروں کا کہنا ہے کہ محصور فلسطینی علاقے میں شدید انسانی بحران کی صورتحال برقرار ہے اور علاقے کی آبادی ہنوز خوراک، ایندھن اور طبی سامان کی شدید قلت کا سامنا کر رہی ہے۔ اوچا کے ترجمان جینز لائرکے نے بتایا کہ یو این کے پاس، غزہ کیلئے ایک لاکھ ۹۰ ہزار میٹرک ٹن کی امداد فوری ترسیل کیلئے تیار ہے۔ امداد کی فوری ترسیل کیلئے تمام سرحدی راستے کھلے رکھنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھئے: جنگ بندی کے باوجود غزہ میں گولہ باری،۷؍فلسطینی شہید

واضح رہے کہ غزہ میں انسانی بحران کے درمیان قحط کی صورتحال مزید سنگین ہوتی جارہی ہے۔ محصور علاقے کی ۲۴ لاکھ سے زائد آبادی وبائی بیماریوں کے خطرے کا سامنا کررہی ہے۔ علاقے میں اسپتال کم سے کم بجلی پر چل رہے ہیں اور لاکھوں افراد زندہ رہنے کیلئے یو این کی امداد پر منحصر ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK