Updated: June 18, 2025, 10:09 PM IST
| Telaviv
اسرائیل پر ایران کے حملوں کے بعد اسرائیلی فوج نے زیر حراست فلسطینیوں پر الزام عائد کیا کہ وہ اس کا جشن منارہے تھے اور ان پر تشدد کیا۔ زیر حراست فلسطینیوں کو ان کے خاندان، وکلاء اور ریڈ کراس کے اہلکاروں سے ملنے پر غیر معینہ مدت تک پابندی لگادی گئی ہے۔
فلسطینی قیدیوں کے کلب (پی پی سی) نے اسرائیلی جیل سروس پر الزام لگایا کہ وہ حالیہ دنوں میں فلسطینی قیدیوں پر وحشیانہ حملے کر رہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر مبینہ طور پر ایرانی بمباری کا جشن منانے کے الزام میں فلسطینی قیدیوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ الجزیرہ عربی کی ایک رپورٹ کے مطابق تنظیم کے صدر امجد النجر نے کہا کہ ’’اسرائیلی جبر کے دستوں نے پولیس کتوں کے ساتھ قیدیوں کے سیلوں پر دھاوا بول دیا، اور انہیں ہتھکڑیاں لگانے کے بعد لاٹھیوں اور آنسو گیس سے حملہ کیا۔‘‘ النجر نے ایک ویڈیو کا حوالہ دیا جس میں فلسطینی قیدیوں پر اسرائیلی اسپیشل فورسیز کے وحشیانہ حملے کی دستاویز کی گئی تھی کہ وہ اسرائیل پر ایرانی بمباری کا جشن منا رہے تھے۔ ان کا خیال تھا کہ ایران پر اسرائیلی حملے کے حوالے سے عالمی اور میڈیا کی مصروفیت کے پیش نظر اسرائیلی حکام قیدیوں کو الگ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ایران اسرائیل تنازع : ایران نے عوام سے واٹس ایپ حذف کرنے کی اپیل کی
النجر نے کہا کہ ’’قیدیوں کو وحشیانہ اور انتقامی حملوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے، اور ہر روز ان کی ہلاکت کا خدشہ رہتا ہے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ قیدیوں کے امور سے وابستہ فلسطینی اداروں نے موجودہ جنگ کے دوران قیدیوں کے خلاف ان حملوں کے حوالے سے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو خطوط بھیجے ہیں۔ جنگ کے ۱۹؍ ماہ میں اسرائیلی جیلوں میں ۷۲؍ فلسطینی قیدیوں کو قتل کیا گیا ہے۔
اس اعداد و شمار کو خوفناک قرار دیتے ہوئے النجر نے کہا کہ اس کے مقابلے میں بدنام زمانہ امریکی گوانتانامو بے جیل میں ۲۰؍ سال کے دوران صرف نو قیدی ہلاک ہوئے تھے۔ النجر نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور ممالک پر زور دیا کہ وہ ’’اسرائیلی طرز عمل کو روکنے کیلئے کام کریں، جو اسرائیلی حکومت کے سیاسی لیڈر کے حکم کے تحت کیا جاتا ہے۔‘‘ اس دوران فلسطینی قیدیوں کے امور کے کمیشن اور فلسطینی قیدیوں کے کلب نے کہا کہ اسرائیلی جیل سروس نے غیر معینہ مدت کیلئے قیدیوں کے وکیلوں کے دورے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہی نہیں قیدیوں سے خاندان کا کوئی فرد اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) بھی نہیں مل سکتی۔
یہ بھی پڑھئے: ایران کی تمام مذہبی اقلیتوں نے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی، قومی یکجہتی کا مظاہرہ
اسرائیل نے اکتوبر ۲۰۲۳ء سے مغربی کنارے میں تقریباً ۱۷؍ ہزار ۵۰۰؍ فلسطینیوں کو گرفتار کیا جن میں ۵۴۵؍ خواتین اور ایک ہزار ۴۰۰؍ بچے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی جیلوں میں اس وقت ۱۰؍ ہزار ۴۰۰؍ فلسطینی ہیں جن میں کل ۳؍ ہزار ۵۶۲؍ بچے ہیں۔