Inquilab Logo Happiest Places to Work

اٹلی: جیف بیزوس اور لارین سینچیز کی شادی کے خلاف مقامی افراد کا احتجاج

Updated: June 14, 2025, 6:59 PM IST | Rome

اٹلی کے باشندوں نے جیف بیزوس اور لارین سینچیز کی شادی کی تقریب کے خلاف احتجاج شروع کر دیا ہے، اطالوی باشندوں کے مطابق پر تعیش تقریب ان کی روز مرہ زندگی میں خلل ڈالے گی۔

Amazon owner Jeff Bezos and his fiancée Lauren Sanchez. Photo: INN
امیزون کے مالک جیف بیزوس اور ان کی منگیتر لارین سینچیز۔ تصویر: آئی این این

امیزون کے مالک جیف بیزوس اور ان کی منگیتر لارین سینچیز۲۴؍ سے۲۶؍ جون کے درمیان وینس، اٹلی میں شاندار تقریب میں رشتہ ازدواج سے منسلک ہونے والے ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے برخلاف، جوڑا اب اٹلی کے شہر وینس میں شادی کرے گا۔ ان کے تعلقات اور متوقع شادی مہینوں سے خبروں میں رہے ہیں، یہاں تک کہ وینس کےمیئر کے ترجمان نے بھی پہلے ہی اس شاندار تقریب کی منظوری دے دی تھی جس میں متعدد اربوں پتی افراد کی شرکت متوقع ہے۔ ٹوڈے ڈاٹ کام کے مطابق، وینس کی بلدیہ کا کہنا تھا، ’’صرف۲۰۰؍ مہمانوں کو مدعو کیا گیا ہے، لہٰذا وینس کیلئے  ایسی تقریب کی میزبانی آسان ہوگی، بغیر شہر، اس کے رہائشیوں کے معمولات میں کسی بھی قسم کے خلل کے۔‘‘حکومتی اہلکاروں کی منظوری کے باوجود، مقامی اطالویوں کا اس معاملے پر ایک مختلف نقطہ نظر ہے، جو بنیادی طور پر وینس میں ارب پتیوں کی میزبانی کے خلاف ہے۔وینس کے لوگوں نے تین روزہ اس شاہانہ شادی کی تقریب کے خلاف آواز اٹھائی ہے جو ممکنہ طور پر ان کی زندگیوں میں خلل ڈال سکتی ہے۔ ایمیزون کے بانی اور ان کی ہونے والی بیوی کے خلاف شہر بھر میں پوسٹرز لگائے گئے ہیں۔ جن پر لکھا ہے ’’اطالوی شہر میںبیزوس کے لیے کوئی جگہ نہیں۔‘‘ کئی پوسٹر میں بیزوس کی سیاہ و سفید تصویر پر آنکھوں کے مقام پر سرخ رنگ پھیرا گیا ہے۔ وینس کے مقامی افراد نے ایمیزون کے لوگو کو الٹا کر ایک اداس چہرے کی نمائندگی کی۔ شہر کی کئی تصاویرپلیٹ فارم `ایکس پر بھی وائرل ہوئیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: اٹلی نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا

اطالوی شہری جیف بیزوس اور لارین سینچیز کی وینس میں شادی کے خلاف کیوں ہیں؟دی ٹیلی گراف کے مطابق معاملہ ان کی ذات کا نہیں ہے، بلکہ اس شادی کے شہر پر مرتب ہونے والے اثرات کا ہے۔مقامی افراد کا خیال ہے کہ ایک فیصد امیر ترین افراد کی شرکت والی یہ شاندار شادی عام وینس باشندوں کے مفادات کے خلاف ہوگی۔ بیزوس، جن کا تخمینہ شدہ مالیت۲۲۵؍ ارب ڈالر ہے، دنیا کے چوتھے امیر ترین شخص ۔ ان کی کثیرالیہ شادی پر مبنی تقریب پر ایک کروڑ ڈالر خرچ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ اپنے شاندار قیمتی ٹیگ کے باوجود، مشہور شخصیات سے بھری یہ تقریب مقامی لوگوں کے لیے کوئی قابل ذکر فائدہ لانے والی نہیں ہے۔ بیزوس نے کم از کم پانچ لگژری ہوٹل بک کرائے ہیں۔ ارب پتی کے وی آئی پی مہمانوں کے لیے حفاظتی انتظامات کی وجہ سے مقامی لوگوں کے لیے آنا جانا مشکل ہو جائے گا یہ ہمارے تمام مسائل کو اور بڑھا دے گا۔ – بڑے پیمانے پر سیاحت کے اثرات کی وجہ سے وینس میں مقامی لوگوں کے لیے روزمرہ کی زندگی پہلے ہی مشکل ہے۔ایک کارکن نے  انکشاف کیا کہ امریکی تاجر کی شادی کا فائدہ شاید صرف چند منتخب لوگوں کو ہوگا، جن میں عالیشان ہوٹلوں کے مالکان اور واٹر ٹیکسی آپریٹرز شامل ہیں۔ تاہم، یہ لوگ پہلے ہی سیاحت سے بھاری کمائی کرتے ہیں، جبکہ عام وینسی باشندوں کو افراتفری کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔

یہ بھی پڑھئے: ’غزہ گلوبل مارچ‘ کے کارکنوں کومصرمیں حراست میں لے لیا گیا

تاہم مقامی لوگوں کے ردعمل کے برعکس، وینس کے میئر لوئیجی بروگنارو نے بیزوس اور سینچیز کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ان کے شہر میں شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔ اپنی ’’شکرگزاری‘‘ کا اظہار کرتے ہوئے میئر نے کہا، ’’وینس سے محبت کرنے والا ہر شخص ہمیشہ خوش آمدید ہے۔‘‘ مزید برآں، انہوں نے نوٹ کیا کہ’’ شادی معاشی فوائد پیدا کرے گی، خاص طور پر کیونکہ یہ ملاقات اور مہمان نوازی کے مرکز کے طور پر وینس کے کردار کو مضبوط کرے گی۔‘‘
واضح رہے کہ شادی کی اس تقریب میں لارین سینچیز کے قریبی دوستوں سمیت مشہور شخصیات – جیسے کیٹی پیری، کم کارداشین، کرس جینر اور ایوا لونگوریا – کے شرکت کرنے کا امکان ہے۔ ووگ کے مطابق، مذکورہ دعوت نامے بل گیٹس، لیونارڈو ڈی کیپریو اور اردن کی ملکہ رانیہ ،جیسی شخصیات کو بھی بھیجے گئے ہوں گے۔جیف بیزوس اور لارین سینچیز کی وینس میں شادی ، جارج اور امال کلونی کے دس سال قبل شہر میں شادی کے بعد سے اب تک کی سب سے بڑی تقریب ہونے کا امکان ہے۔ جس پر ۴۶؍ لاکھ ڈالر خرچ کئے گئے  تھے، جو نئے جوڑے کی ایک کروڑ ڈالر کی مبینہ شادی کے مقابلے میں کافی کم تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK