Inquilab Logo Happiest Places to Work

جاپان: ۲؍ ہفتوں میں ۹۰۰؍ مرتبہ زلزلے کے جھٹکے، باشندے رات بھر جاگنے پر مجبور

Updated: July 04, 2025, 10:11 PM IST | Singapore

جاپان کے توکارا جزائر پردوہفتے کے دوران زلزلے کے۹۰۰؍ سے زائد جھٹکے محسوس کئےگئے جس سے مقامی رہائشیوں میں خوف وہراس پایا جارہا ہے۔

A view of the earthquake damage on Tokara Island. Photo: INN.
توکارا جزیرے پر زلزلے سے ہونے والی تباہی کا ایک منظر۔ تصویر: آئی این این۔

جاپان کے ایک دور افتادہ جزیرے پردوہفتے کے دوران زلزلے کے۹۰۰؍ سے زائد جھٹکے محسوس کئےگئے جس سے مقامی رہائشیوں میں خوف وہراس پایا جارہا ہے۔ جاپان کے محکمہ موسمیات کے مطابق یہ زلزلے ۲۱؍ جون سے توکارا جزائر کے قریب کم آبادی والے جزیرے کے سلسلے میں مسلسل ریکارڈ کئے جا رہے ہیں۔ ابھی تک ان زلزلوں سے کوئی بڑا نقصان رپورٹ نہیں ہوا، تاہم، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ واضح نہیں کہ یہ زلزلے کب تک جاری رہیں گے۔ محکمہ موسمیات کے زلزلہ اور سونامی ڈویژن کے سربراہ ایتاکا ابیتا نے بتایا کہ ۲۱؍ جون سے توکارا جزائر کے ارد گرد سمندری علاقے میں زلزلے کے سرگرمیاں غیر معمولی طور پر بڑھ گئی ہیں۔ ‘‘بدھ کی سہ پہر تقریباً ساڑھے تین بجے ۵ء۵؍شدت کا زلزلہ آنے کے بعد ایک ہنگامی پریس کانفرنس کی گئی۔ ابیتا نے کہا ’’آج شام (مقامی وقت کے مطابق) چار بجے تک ان زلزلوں کی تعداد ۹۰۰؍سے تجاوز کر چکی ہے۔ ‘‘انہوں نے مقامی لوگوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ مزید شدید زلزلے آنے کی صورت میں پناہ لینے اور علاقے سے انخلا کیلئے تیار رہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل: غزہ پر مکمل قبضہ کرنے کا یہی صحیح وقت ہے: بین گوئیر کی زہر افشانی

توکارا جزائر کے مکینوں نے بتایا کہ مسلسل زلزلوں کے باعث ان کی راتوں کی نیند ختم ہو گئی اور وہ مسلسل ذہنی دباؤ کی وجہ سے شدید تھکاوٹ کا شکار ہیں۔ ایک مقامی شہری نے علاقائی نشریاتی ادارے ایم بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے (سب) مسلسل ہل رہا ہے۔ سوتے ہوئے بھی ڈر لگتا ہے۔ ایک اور رہائشی کے بقول’ ’یہ واضح نہیں کہ آخر یہ کب ختم ہو گا۔ مجھے سوچنا چاہئے کہ کیا میں اپنے بچوں کو یہاں سے نکال لوں ؟‘‘
واضح رہے کہ توکارا جزائر تقریباً ۱۵۰؍کلومیٹر پر محیط ۱۲؍چھوٹے جزیروں کا مجموعہ ہیں جن میں سے سات جزیروں پر لوگ آباد ہیں۔ ان تمام جزیروں کی مجموعی آبادی صرف۷۰۰؍ ہے۔ یہاں کے لوگ طبی سہولیات سے دور ہیں اور قریب ترین اسپتال تک پہنچنےکیلئے کشتی کے ذریعے کم از کم چھ گھنٹے کا سفر طے کر کے صوبائی دارالحکومت کاگوشیما جانا پڑتا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق منگل تک۱۰؍ روز میں علاقے میں ۷۴۰؍زلزلے ریکارڈ کئے گئےجن کی شدت جاپانی زلزلہ پیمانے پر ایک یا اس سے زائد رہی۔ ان زلزلوں کا سلسلہ ۲۳؍ جون کو اپنی انتہا پر تھا جب ایک دن میں ۱۸۳؍جھٹکے محسوس کئے گئے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ’’ غزہ کے امدادی مراکز موت کا جال بن گئے ہیں‘‘

ایک مقامی خاتون شیزوکو اریکاوا نے اخبار اساہی شمبون کو بتایا’ ’زلزلوں سے پہلے سمندر سے عجیب و غریب گونج سنائی دیتی ہے، خاص طور پر رات کو۔ یہ آواز بہت خوف ناک ہوتی ہے۔ ‘‘۵۴؍سالہ خاتون نے کہا ’’ہر کوئی تھکا ہوا ہے۔ ہم سب صرف یہی چاہتے ہیں کہ اب یہ سلسلہ رک جائے۔ ‘‘ایک اور رہائشی۶۰؍ سالہ اسامو ساکاموتو نے بتایا کہ اتنے زلزلوں کے بعد اب تو یوں لگتا ہے جیسے زمین مسلسل ہل رہی ہے، حتیٰ کہ جب زلزلہ نہیں آ رہا ہوتا تب بھی یہی کیفیت ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ’’زلزلے پہلے نیچے سے جھٹکا دیتے ہیں اور پھر گھر لرزنا شروع کر دیتا ہے۔ یہ بہت تکلیف دہ ہے۔ ‘‘بتا دیں کہ جاپان دنیا کے ان ملکوں میں شامل ہے جہاں سب سے زیادہ زلزلے آتے ہیں اور اس نے زلزلوں سے نمٹنےکیلئے انتباہی نظام اور بنیادی ڈھانچہ کو بہتر بنانے میں بہت سرمایہ کاری کی ہے۔ تاہم، حکام کے مطابق اس پیمانے کی آفات سے نمٹنے کیلئے مزید تیاری کی ضرورت ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK