آسکر ایوارڈ یافتہ اسپینی اداکار ہاویئر بارڈیم نے اسرائیلی فوج پر فلسطینیوں کے خلاف نازیوں جیسی دہشت گردی اور انسانی تذلیل کا طریقہ کار اپنانے کا الزام عائد کیا ہے۔
EPAPER
Updated: August 22, 2025, 10:06 PM IST | Madrid
آسکر ایوارڈ یافتہ اسپینی اداکار ہاویئر بارڈیم نے اسرائیلی فوج پر فلسطینیوں کے خلاف نازیوں جیسی دہشت گردی اور انسانی تذلیل کا طریقہ کار اپنانے کا الزام عائد کیا ہے۔
آسکر ایوارڈ یافتہ اداکار ہاویئر بارڈیم نے امریکی سوشل میڈیا کمپنی انسٹاگرام کے پلیٹ فارم پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ایک اسرائیلی ا سنائپر کو تفریح کے طور پر ایک فلسطینی کو نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’آئی ڈی ایف (اسرائیلی دفاعی فوج) درحقیقت نازی ہیں۔‘‘کیپشن میں، انہوں نے اس فعل کا موازنہ فلم `شِنڈلرز لسٹ کے مناظر سے کرتے ہوئے نازی افسر آمن گوتھ کی تصویر پیش کی، جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ’’ وہ فوجی ادارے میں برائی کی معمولیت اور ظلم کی سزا سے محفوظ رہنے کی روایت کی علامت تھا۔‘‘انہوں نے مزید کہا: ’’آج، دہشت اور انسانی تذلیل کی یہی منطق آئی ڈی ایف فلسطینی عوام کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: غزہ کو ہتھیانے کیلئے اسرائیل کی زمینی کارروائی میں تیزی
واضح رہے کہ یہ ویڈیو پہلی بار۲۰۱۸ء میں آن لائن وائرل ہوا تھا،اور خیال کیا جاتا ہے کہ یہ دسمبر ۲۰۱۷ءمیں پیش آنے والے ایک واقعے سے متعلق ہے، جب ایک اسرائیلی اسنائپر نے ایک شخص کی ٹانگ میں گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔بارڈیم غزہ پر اسرائیلی حملوں کی اپنی تنقید کے حوالے سے جانے جاتے ہیں، کیونکہ انہوں نےاس سے قبل بھی اسرائیلی حکومت پر محصور غزہ میں ’’انسانیت کے خلاف جرائم‘‘ کا ارتکاب کرنے کا الزام عائد کیا تھا اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا تھا کہ وہ ذمہ دار افراد کو جوابدہ ٹھہرائے۔
گارجین، اسرائیلی-فلسطینی اشاعت ۹۷۲؍ پلس میگزین اور عبرانی زبان کے میڈیا آؤٹ لیٹ لوکل کال کی ایک مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی فوج کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق، غزہ میں اسرائیلی فوجوں کے ہاتھوں مارے گئے چھ فلسطینیوں میں سے پانچ عام شہری تھے۔اسرائیل نے ۲۰۲۳ءسے محاصرے میں موجود غزہ کی پٹی میں۶۲؍ہزار ۱۰۰؍ سے زائد فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔بارڈم واحد معروف ہالی ووڈ اداکار نہیں ہیں جنہوں نے محاصرے میں موجود غزہ کی پٹی میں اسرائیلی نسل کشی کی مذمت کی ہے۔بڑی تعداد میں مشہور ہالی ووڈ اداکاروں نے پہلے بھی قتل عام کی مذمت کی ہے اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔مئی میں، ۳۸۰؍سے زائد ہالی ووڈ شخصیات نے غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے ایک کھلے خط پر دستخط کیے، جن میں بارڈم خود، رچرڈ گیئر، آسکر ایوارڈ یافتہ سوسن سارنڈن، مارک رفیلو، اینڈریو گارفیلڈ اور دیگر شامل تھے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل:۸۰؍سے زائد ربیوں کا غزہ میں بھوک و آبادکاروں کے تشدد سے نمٹنے کا مطالبہ
ہالی ووڈ سے باہر، مشہور شخصیات نے انسان دوست امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے، جسے اسرائیل نے اپنی نسلی صفائی کے حصے کے طور پر روک رکھا ہے۔پاپ آئیکون میڈونا نے حال ہی میں پوپ لیو چہاردہم پر زور دیا کہ وہ ’’فلسطینیوں کی حالت زار کو دنیا کے سامنے آشکار کرنےکے لیے غزہ کا دورہ کریں ،قبل اس کے کہ بہت دیر ہو جائے۔‘‘اس کے علاوہ لیورپول کے محمد صلاح نے یوئیفا کے سلیمان العبید، جنہیں ’’فلسطینی پیلے‘‘کے نام سے جانا جاتا ہے، کے لیے خراج تحسین پیش کرنے پر تنقید کی، کیونکہ اس نے غزہ میں امداد کا انتظار کرنے کے دوران انہیں ہلاک کرنے پر اسرائیل کی مذمت نہیں کی۔ انہوں نے پہلے بھی فوری جنگ بندی اور انسان دوست امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا تھا۔