Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہندوستان اور فلسطین میں بلڈوزر انہدام کے تنازع کے بعد جے سی بی انعام برائے ادب منسوخ

Updated: June 23, 2025, 9:57 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

نومبر میں، ۱۰۰ سے زائد ادباء، مترجمین اور ناشرین نے ایک کھلے خط میں جے سی بی کے ادبی انعام کو ہندوستان اور فلسطین میں کمپنی کے ذریعے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر "پردہ ڈالنے" کی کوشش قرار دیا تھا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

جے سی بی کی جانب سے دیا جانے والا انعام برائے ادب، جو ۲۵ لاکھ روپے کی انعامی رقم کے ساتھ ہندوستان کا سب سے مہنگا ادبی ایوارڈ ہے، کو منسوخ کردیا گیا ہے۔ جے سی بی لٹریچر فاؤنڈیشن کا کمپنیز ایکٹ ۲۰۱۳ء کی دفعہ ۸(۵) کے تحت جاری کردہ لائنسنس منسوخ ہونے کے بعد یہ پیش قدمی سامنے آئی۔ ۲۱ جون کو جے سی بی پرائز کی ادبی ڈائریکٹر میتا کپور نے ادبی انعام کے بند ہونے کی تصدیق کی، تاہم انہوں نے اس فیصلے کی وجوہات پر تفصیل دینے سے انکار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایوارڈ بند کر دیا گیا ہے۔ اس سے قبل، جے سی بی پرائز کی ویب سائٹ پر ۱۲ مارچ کو جاری کردہ ایک نوٹس کے مطابق، جے سی بی لٹریچر فاؤنڈیشن نے دہلی اینڈ ہریانہ کے رجسٹرار آف کمپنیز سے اپنا لائسنس منسوخ کرنے کی درخواست کی تھی۔ نوٹس میں کہا گیا کہ کمپنی کو اپنے نام میں `فاؤنڈیشن` کی جگہ `پرائیویٹ لمیٹڈ` شامل کرنا ہوگا۔

ہندوستان کا سب سے مہنگا ادبی ایوارڈ

فاؤنڈیشن کی جانب سے دیا جانے والا یہ ادبی ایوارڈ، ہندوستان میں ادب کے فن کو فروغ دینے کیلئے شروع کیا گیا تھا۔ ایوارڈ کے عمل میں اندراج کیلئے اعلان، ۱۰ کتابوں کی لانگ لسٹ کا اعلان، ۵ کتابوں کی شارٹ لسٹ اور آخر میں فاتح کا انتخاب شامل تھا۔ ہر شارٹ لسٹڈ مصنف کو ایک لاکھ روپے دیئے جاتے تھے اور اگر شارٹ لسٹڈ کام ترجمہ ہوتا تو مترجم کو ۵۰ ہزار روپے ملتے تھے۔ ترجمہ شدہ کام کو انعام ملنے کی صورت میں، مصنف کو ۲۵ لاکھ روپے جبکہ مترجم کو ۱۰ لاکھ روپے دیئے جاتے تھے۔ ۲۰۱۸ء میں قائم ہونے والا جے سی بی پرائز فار لٹریچر، جو ایک بھاری نقد انعام کے ساتھ ہندوستانی فکشن، خاص طور پر ترجمہ کے میدان میں ایک علمبردار سمجھا جاتا تھا، اس کے سات ایڈیشنز میں پانچ ترجمہ شدہ کتابوں کو انعام دیئے گئے جن میں "جیسمین ڈیز" (۲۰۱۸، ملیالم، مصنف: بنیامین، مترجم: شہناز حبیب)، مونچھ (۲۰۲۰ء مصنف: ایس ہریش، مترجم: جیسری کلاٹیل)، دہلی: اے سولیکوکی (۲۰۲۱ء، مصنف: ایم کندن، مترجم: فاطمہ ای وی اور نند کمار کے)، دی پیراڈائز آف فوڈ (۲۰۲۲ء، اردو، مصنف: خالد جاوید، مترجم: باران فاروقی) شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: برطانیہ: جے سی بی کے یومِ تاسیس پر احتجاج، فلسطین، ہندوستان میں "بلڈوزر نسل کشی" کی حمایت کا الزام

جے سی بی پر الزامات

جے سی بی، جو ایک برطانوی کمپنی ہے، کو ہندوستان میں، خاص طور پر بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں آسام، گجرات، مدھیہ پردیش، اتر پردیش اور دہلی میں "بلڈوزر انصاف" کیلئے اس کے آلات کے استعمال پر تنقید کا سامنا کرنا تھا جس کے بعد یہ ایوارڈ بھی تنقید کی زد میں آیا۔ اپریل سے جون ۲۰۲۲ء کے درمیان، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ہندوستان میں ۱۲۸ انہدامی کارروائیوں کو رپورٹ کیا جن میں کم از کم ۳۳ واقعات میں جے سی بی کا سامان استعمال کیا گیا تھا جو مسلمانوں کے گھروں، دکانوں اور عبادت گاہوں کو فرقہ وارانہ تشدد یا احتجاج کے بعد "سزا" کے طور پر نشانہ بناتے تھے۔ 

جے سی بی کے بلڈوزرز اور نیومیٹک ڈرلز، غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کیلئے زمین خالی کرانے کے مقصد سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں فلسطینی گھروں اور ڈھانچے کے انہدام کیلئے بھی استعمال ہوئے ہیں جو چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی ۲۰۲۰ء کی ایک رپورٹ میں جے سی بی کو ایسی سرگرمیوں میں ملوث ۱۱۲ کمپنیوں میں شامل کیا گیا۔

گزشتہ سال نومبر میں، ۱۰۰ سے زائد ادباء، مترجمین اور ناشرین، جن میں کے سچدانندن، مینا کنڈاسامی، سنتھیا اسٹیفن اور فلسطینی ناول نگار ازابیلا حماد شامل ہیں، نے ایک کھلا خط جاری کیا تھا جس میں جے سی بی انعام برائے ادب کی "واضح منافقت" کی مذمت کی گئی۔ انہوں نے جے سی بی پر تنقید کی کہ وہ متنوع ہندوستانی ادیبوں کی عزت افزائی کرنے والا ادبی ایوارڈ دیتا ہے جبکہ "بہت سے غریب اور پسماندہ طبقہ کے ہندوستانی مسلمانوں، دلتوں اور دیگر کی زندگیوں کو اکھاڑ پھینک رہا ہے اور کشمیر اور فلسطین میں حکومتی قبضہ کے نفاذ میں تعاون کررہا ہے۔ ۲۳ نومبر کو فاتح کے اعلان سے عین قبل جاری کئے گئے اس خط میں ایوارڈ کو جے سی بی کے ذریعے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر "پردہ ڈالنے" کی کوشش قرار دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ: بھوک سے فلسطینیوں کی ہلاکتوں میں اضافہ: انروا

فلسطین حامی گروپس کی کامیابی

جے سی بی انعام برائے ادب کو بند کئے جانے کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے فلسطین حامی گروپس نے اسے اپنی ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ برطانیہ کی ایک "استعمار اور نسل پرستی مخالف تنظیم ساؤتھ ایشیا سالیڈیریٹی گروپ (ایس اے ایس جی) نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا: "جے سی بی کے ذریعے انہدام کو روکو" مہم کے تحت کامیابی کی جناب پہلا قدم۔ جے سی بی ادبی انعام منسوخ کردیا گیا! ان سبھی شاندار ادباء اور مترجمین کا شکریہ جنہوں نے ہمارے کھلے خط پر دستخط کئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK