Updated: November 26, 2025, 5:19 PM IST
| Srinagar
جے اینڈ کے میڈیکل کالج مسلم طلبہ کے داخلےکے خلاف بی جے پی نے میرٹ لسٹ منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا، بی جے پی کے اس مطالبے پر عمر عبداللہ نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب یونیورسٹی قائم کی گئی تھی تو واضح طور پر یہ عہد کیا گیا تھا کہ سیٹیں کبھی بھی مذہبی بنیادوں پر مختص نہیں کی جائیں گی۔
جے اینڈ کے میڈیکل کالج مسلم طلبہ کے داخلےکے خلاف بی جے پی نے میرٹ لسٹ منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا، بی جے پی کے اس مطالبے پر عمر عبداللہ نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب یونیورسٹی قائم کی گئی تھی تو واضح طور پر یہ عہد کیا گیا تھا کہ سیٹیں کبھی بھی مذہبی بنیادوں پر مختص نہیں کی جائیں گی۔واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے شری ماتا وشنو دیوی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایکسیلینس میں قومی یوجی این ای ای ٹی عمل کے ذریعے مختص کردہ افتتاحی۵۰؍ ایم بی بی ایس سیٹوں میں سے۴۲؍ سیٹیںمسلم امیدواروں نے حاصل کی ہیں۔ مشہور ہندو مندر میں عقیدتمندوںکے چندے سے حاصل ہونے والی آمدنی سےچلنے والا یہ کالج میرٹ، مذہبی جذبات اور سیکولر داخلہ پالیسی کے متصادم دعوؤں کا مرکز بن گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: سپریم کورٹ کا رویہ سخت، حراستی اموات کو ناقابل برداشت بتایا
دریں اثناءاس سے قبل، حزب اختلاف کےلیڈرا سنیل شرما کی قیادت میں بی جے پی کے ایک اعلی سطحی وفد نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی اور ایک رسمی یادداشت پیش کرتے ہوئے موجودہ میرٹ لسٹ کی فوری منسوخی اور کالج میں تمام مستقبل کے ایم بی بی ایس داخلے صرف ان ہندو طلبہ تک محدود کرنے کی مستقل پالیسی کا مطالبہ کیا جو ’’سناتن دھرم اور ماتا وشنو دیوی سے عقیدت رکھتے ہوں۔بی جے پی لیڈر سنیل شرما نے کہا، ’’وہ عقیدت مند جو اپنی نذروں کے ذریعے ماتا وشنو دیوی شرائن بورڈ کو فنڈز دیتے ہیں، وہ توقع رکھتے ہیں کہ یہ ادارہ سناتن دھرم کی خدمت اور تحفظ کرے گا۔‘‘تاہمم حکام اور قانونی ماہرین نے ان مطالبات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے، اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ اقلیتی ادارہ نہیں ہے اور مذہبی بنیادوں پر سیٹیں محفوظ نہیں کر سکتا۔ تمام۵۰؍ سیٹیں مرکز کے زیر انتظام اوپن میرٹ پول کے تحت ہیں، جہاں داخلےجے کے بی او پی ای ای کے ذریعے مرکزی یوجی این ای ای ٹی کاؤنسلنگ کے ذریعے محض رینک اور ترجیح کی بنیاد پر دیے جاتے ہیں۔
بعد ازاں حکام نے بتایا کہ کاؤنسلنگ تیسرے راؤنڈ کے بعد ہوئی تھی اور شارٹ لسٹ ہونے والے سب سے زیادہ اسکور کرنے والے۷۰؍ فیصد ڈومیسائل رکھنے والے امیدوار مسلم تھے۔ جبکہ شری ماتا وشنو دیوی شرائن بورڈ خاموش رہا ہے، بی او پی پی نے اعادہ کیا ہے کہ جے اینڈ کے کے تمام سرکاری میڈیکل کالجوں کے لیے اپنائی جانے والی معیاری طریقہ کار کی سختی سے پابندی کی گئی ہے۔وزیر اعلی عمر عبداللہ نے وشنو دیوی میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں مذہب کی بنیاد پر کوٹے کے بی جے پی کے مطالبے کی سخت مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اکولہ میں مسلم ووٹروں کے نام ایک وارڈ سے دوسرے وارڈ منتقل؟
عمر عبداللہ نے واضح کیا کہ جب یونیورسٹی قائم کی گئی اور اسمبلی کی طرف سے زمین مختص کی گئی تو واضح طور پر یہ عہد کیا گیا تھا کہ سیٹیں کبھی بھی مذہبی بنیادوں پر مختص نہیں کی جائیں گی۔ انہوں نے پوچھا، ’’اگر اب ہر فیصلہ مذہب کے عینک سے کرنا ہے، تو کیا مرکزی حکومت کی اسکیمیں بھی صرف ایک ہی طبقے کو دی جائیں گی؟‘‘ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ داخلے این ای ای ٹی کے ذریعے خالصتاً میرٹ پر تھے اور جب کچھ امیدوار دوسروں سے بہتر کارکردگی دکھائیں تو اس پر الزام عائد نہیں کیا جا سکتا۔کشمیر ی لیڈروں نے بی جے پی کے موقف کی سخت مذمت کی ہے۔ پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد لون نے اسے ’’میڈیکل سائنس کو فرقہ وارانہ بنانے کی کوشش‘‘ قرار دیا۔ اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے مطالبے کا موازنہ ’’وہی منطق سے کیا جو قائد اعظم محمد علی جناح استعمال کرتے تھے‘‘، انہوں نے خبردار کیا کہ یہ سیکولر اقدار اور سماجی ہم آہنگی کے لیے خطرہ ہے۔