• Fri, 19 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ماریا ماچاڈو کو نوبیل امن انعام دینے کے خلاف جولین اسانج کی قانونی شکایت

Updated: December 18, 2025, 7:01 PM IST | Canberra

وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے نوبل فاؤنڈیشن کے خلاف قانونی شکایت دائر کرتے ہوئے وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا ماچاڈو کو امن کا نوبیل انعام دینے کی مخالفت کی ہے۔ اسانج کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ الفریڈ نوبیل کی وصیت کے خلاف ہے اور اس سے جنگی جرائم کی بالواسطہ معاونت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے انعامی رقم کی ادائیگی روکنے اور نوبیل فاؤنڈیشن کے عہدیداروں کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

Julian Assange. Picture: INN
جولین اسانج۔ تصویر: آئی این این

وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے آج نوبیل فاؤنڈیشن کے خلاف ایک قانونی شکایت درج کرائی ہے۔ یہ شکایت وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا ماچاڈو کو امن کا نوبیل انعام دیئے جانے کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی ہے۔ اسانج نے الزام عائد کیا ہے کہ نوبیل کمیٹی نے اس فیصلے کے ذریعے ’’امن کے ایک آلے کو جنگ کے آلے میں تبدیل کر دیا ہے۔‘‘ اپنی شکایت میں اسانج نے مؤقف اختیار کیا کہ اگر ماچاڈو کو نوبیل امن انعام کے ساتھ دی جانے والی رقم (ایک ملین ڈالر سے زائد) ادا کی گئی تو یہ فنڈز کا صریح غلط استعمال ہوگا۔ ان کے مطابق، یہ اقدام جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کی سہولت کاری کے مترادف ہوگا اور جارحیت کے جرم کی بالواسطہ مالی معاونت بنے گا۔ اسانج نے مطالبہ کیا ہے کہ اس رقم کی ادائیگی روکی جائے اور نوبیل فاؤنڈیشن کے ذمہ دار افسران کے خلاف تفصیلی تحقیقات کی جائیں۔

یہ بھی پڑھئے: بونڈی بیچ فائرنگ: آسٹریلیا میں نفرت انگیز تقاریر کے خلاف سخت قوانین کا اعلان

ایکس پر ایک طویل بیان میں جولین اسانج نے کہا کہ یہ فیصلہ الفریڈ نوبیل کی ۱۸۹۵ء کی وصیت کی خلاف ورزی ہے۔ وصیت کے مطابق امن کا نوبیل انعام ان افراد کو دیا جانا چاہئے جو ’’انسانیت کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچائیں‘‘ اور امن، اقوام کے درمیان بھائی چارے یا کھڑی افواج میں کمی کے فروغ کیلئے کام کریں۔ قانونی شکایت میں نوبیل فاؤنڈیشن کی سربراہ آسٹرڈ سوڈر برگ وِڈنگ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہانا شیارنے اور مزید ۲۸؍ افراد کے نام شامل کئے گئے ہیں۔ اسانج نے الزام لگایا کہ ماریا کورینا ماچاڈو نے وینزویلا میں امریکی فوجی مداخلت کی حوصلہ افزائی کی، ماورائے عدالت قتل اور فوجی جارحیت کی حمایت کی اور ممکنہ طور پر امن انعام کو اپنی سیاسی ساکھ بڑھانے کیلئے استعمال کیا۔ شکایت میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے فوجی حملوں اور غزہ کے حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے طرزِ عمل کی حمایت میں دیئے گئے بیانات کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: کشمیر: سیاحت کیلئے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے مصنوعی برف کی تجویز پیش کی

یاد رہے کہ جولین اسانج، جو امریکہ کو وکی لیکس کے ذریعے خفیہ دستاویزات شائع کرنے کے الزامات کے تحت مطلوب تھے، جون ۲۰۲۴ء میں مقدمہ ختم ہونے کے بعد اب آسٹریلیا میں مقیم ہیں۔ اپنے مؤقف کی تائید میں انہوں نے کہا کہ ناروے کی ۲۱؍ سے زائد امن تنظیموں نے ماریا کورینا ماچاڈو پر تنقید کی ہے اور انہیں ’’امن انعام کے معیار کے برعکس‘‘ قرار دیا ہے۔ اسانج کے مطابق، نوبیل امن انعام یافتہ ایڈولفو پیریز ایسکیویل نے بھی اس فیصلے کو الفریڈ نوبیل کی وصیت کا مذاق اڑانے کے مترادف قرار دیا جبکہ پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اوسلو نے ماچاڈو کی جانب سے فوجی مداخلت کے مطالبات کی تصدیق کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK