سپریم کورٹ کے رہنما اصولوں نے شہریوں کی عزت اور تحفظ کو یقینی بنایا ہے، یہ بات ہندوستانی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بی آر گوئی نے اٹلی کی ایک تقریب میں کہی۔
EPAPER
Updated: June 20, 2025, 12:02 PM IST | Milan
سپریم کورٹ کے رہنما اصولوں نے شہریوں کی عزت اور تحفظ کو یقینی بنایا ہے، یہ بات ہندوستانی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بی آر گوئی نے اٹلی کی ایک تقریب میں کہی۔
اٹلی میں میلان کورٹس سے ’’کسی ملک میں سماجی و معاشی انصاف کی فراہمی میں آئین کا کردار: ہندوستانی آئین کے۷۵؍ سال پر تاثرات‘‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ قانونی طریقہ کار کو نظر انداز کرنے والی ایسی من مانے طریقے سے کسی تعمیرات ، قانون کی حکمرانی اور آئین کے آرٹیکل ۲۱؍ کے تحت رہائش کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے۔چیف جسٹس گوئی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ’’ایک عام شہری کے لیے گھر کی تعمیر اکثر سالوں کی محنت، خوابوں اور تمناؤں کا حاصل ہوتی ہے۔ گھر محض جائیداد نہیں ہوتا بلکہ یہ کسی خاندان یا فرد کے استحکام، تحفظ اور مستقبل کی اجتماعی امیدوں کی علامت ہوتا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایگزیکٹو (انتظامیہ) ایک ہی وقت میں جج، جیوری اور جلاد نہیں بن سکتی۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: بٹلہ ہاؤس میں انہدائی کارروائی پر عدالتی روک
انہدام کے معاملے میں ہدایات کے تحت، سپریم کورٹ نے کسی عدالت کے مجرم ٹھہرانے سے پہلے ہی سزا کے طور پر ملزم کے گھروں اور جائیدادوں کو گرانے کے حکام کے فیصلوں کا جائزہ لیا۔ گزشتہ سال نومبر میں، اس وقت کے جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس کے وی وشواناتھن کی بنچ نے غیر مجاز ڈھانچوں کے انہدام سے متعلق پورے ہندوستان کیلئے ہدایات جاری کی تھیں۔جسٹس گوئی کی سربراہی میں بنچ نے خبردار کیا تھا کہ ریاستی حکام کی جانب سے اس کی ہدایات کی خلاف ورزی پر توہین عدالت اور قانونی چارہ جوئی کاسامنا کرنا ہو گا۔آئین کے آرٹیکل۱۴۲؍ کے تحت متعدد ہدایات جاری کرتے ہوئے، سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ پہلے وجہ بتاؤ کا نوٹس(شو کاز نوٹس) جاری کیے بغیر کوئی ڈھانچہ نہیں گرایا جائے گا۔ عدالت نے مزید کہا کہ انہدام کا حکم۱۵؍ دن کی مدت تک نافذ نہیں کیا جائے گا، اور ہر میونسپل اور مقامی حکام کے ذریعے برقرار رکھے جانے والے ایک مخصوص ڈیجیٹل پورٹل پر اسے ظاہر کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھئے: آسام: گولپاڑہ میں آبستان پر آباد ۶۶۰؍ خاندانوں کے گھر وں کا انہدام
اگرچہ جسٹس گوئی کی سربراہی میں بنچ نے واضح کیا تھا کہ اس کی ہدایات اس صورت میں نافذ نہیں ہوں گی جب کسی عوامی جگہ جیسے سڑک، گلی، فٹ پاتھ، ریلوے لائن سے ملحقہ یا کسی ندی یا آبی ذخیرے پر کوئی غیر مجاز ڈھانچہ موجود ہو، اور نہ ہی ان مقدمات پر جہاں کسی عدالت کی جانب سے انہدام کا حکم دیا گیا ہو۔